الیکشن کمیشن کاعمل ” غیر قانونی“

0
27

میرے کاغذات خارج کرنے کی منظم سازش کی جارہی ہے : تیج بہادر
یواین آئی

وارانسیسماجوادی پارٹی کے نشان پر وارانسی پارلیمانی سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے والے بی ایس ایف جوان تیج بہادر یادو کو الیکشن کمیشن کے جانچ افسر نے نوٹس جاری کر کے ان سے نو آبجکشن سرٹیفکیٹ کا مطالبہ کیا ہے ۔وہیں سماج وادی پارٹی کے امیدوار و بی ایس ایف سے برخواست جوان تیج بہارد یادو نے الیکشن کمیشن کے اس عمل کو “ غیر قانونی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے کاغذات کو خارج کرنے کے لئے منظم سازش کی جاررہی ہے وہ اس ضمن میں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ۔الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری نوٹس میں تیج بہادر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بی ایس ایف سے نو آبجکشن سرٹیفکیٹ لے کر آئیں۔ جس میں یہ واضح ہو کہ انہیں نوکری سے کس وجہ سے برخواست کیا گیا ہے ۔ الیکشن کمیشن نے اس سرٹیفکیٹ کو جمع کرنے کے لئے بدھ یعنی یکم مئی 2019 کو دوپہر 11بجے تک کا وقت دیا ہے ۔ اگر تیج بہادر وقت رہتے ہوئے اپنا سرٹیفکیٹ جمع نہیں کر پاتے تو ان کا پرچہ نامزدگی خارج ہوسکتا ہے ۔ تیج بہادر نے آزاد امیدوار کے طور پر جو پرچہ داخل کیاتھا خامیوں کو وجہ سے اسے پہلے ہی خارج کیا جاچکا ہے ۔اس ضمن میں مسٹر یادو کے وکیل راجیش کمار گپتا نے منگل کو صحافیوں سے بات چیت میں بتایا کہ ڈسٹرکٹ الیکشن افسر نے “غیر قانونی نوٹس بھیج کر بی ایس ایف سے متعلق محکمہ سے ان کی برخاستگی کے کاغذات بدھ کی 11 بجے تک پیش کرنے کو کہا ہے ۔ مسٹر گپتا نے الزام لگایا کہ یہ نوٹس غیر قانونی ہے کیونکہ نامزدگی کے وقت ایسے کسی کاغذ کا مطالبہ متعلقہ افسر نے نہیں کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ منگل کی رات نو بجے معروف وکیل کپل سبل اور نشاد گوتم اس معاملے کو سپریم کورٹ کے سامنے داخل کریں گے ۔مسٹر گپتا نے الزام لگایا کہ برسر اقتدار پارٹی کے لیڈروں کے اشارے پر آندھرا پردیش کے ایک خصوصی آبزرور نے ڈسٹرکٹ الیکشن افسر پر دبا¶ ڈال کر نوٹس بھیجا ہے ۔ اس کے پیچھے برسراقتدار لیڈروں کا مقصد اصلی چوکیدار مسٹر یادو کو انتخابی میدان سے باہر کرنا ہے ۔ایس پی کے ریاستی ترجمان منوج رائے دھوپ چنڈی نے اسے بی جے پی کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نہیں چاہتی کہ تیج بہادر یادو نریندر مودی کے خلاف انتخابی میدان میں اتریں منظم سازش کے تحت جانچ افسر نے 24 گھنٹے کے اندر بی ایس ایف میں بدعنوانی کے الزام میں برخواستگی کے حوالے سے نو آبجکشن سرٹیفکیٹ کا مطالبہ کیا ہے ۔ ملحوظ رہے کہ تیج بہاد یادو نے بی ایس ایف میں کھانے کے حوالے سے شکایت کی تھی۔ انہوں نے وہاں جوانوں کو پروسے جارہے کھانے کی ویڈیو بناکر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا تھا۔ بعد میں انہیں دو موبائل فون لے کر ڈیوٹی پر جانے اور کھانے کی کوالٹی کے حوالے سے افواہ پھیلانے کے پاداش میں نوکری سے برخاست کردیا گیا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا