غزل

0
75

ابراہیم سنگے راجا
مقیم ۔۔خیطان ۔۔کویت

بنا کر اُسے ہم صنم دیکھتے ہیں
ستم ہو کہ رحم و کرم دیکھتے ہیں
ہمیشہ وہ کہتے ہیں کل آئیں گئے ہم
جو میری طرف یوں بھی کم دیکھتے ہیں
کہاں دیکھتے ہیں وہ بیٹے کا کردار
کماتا ہے کتنے درہم دیکھتے ہیں
نہاں دل میں شاید ہے سیلاب غم کا
یہ آنکھیں تمہاری جو نم دیکھتے ہیں
جنہیں راہ برہم نے سمجھا تھا راجا ؔ
ابھی بہکے اُن کے قدم دیکھتے ہیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا