آصفہ مجرم کو تیرے!!!

0
95
  • حقّانی بھلیسی
  • 8803615841
  • آصفہ مجرم کو تیرے سب کی اب پھٹکار ہے
    بچ کے کیسے جائے گا اْس کی یقینی ہار ہے
    تجھ پہ ظلم و بربریّت ڈھا کے ظالم نے تو خود
    وحشیانہ پن کا، نفرت کا کیا اظہار ہے
    چھینے جن نے تجھ سے تیرے کھیلنے ہنسنے کے دن
    ہیں درندہ صفت، اس سے نا کوء انکار ہے
    دھارمک استھان کی جو خود کرے بے حرمتی
    "جے شری رام” کہہ کے کیا بنتا وہ ایماں دار ہے؟
    کس طرح تم بھول بیٹھے مجرمو اس قول کو
    بے گناہ کا قتل تو انسانیت پہ وار ہے
    مجرموں کا ساتھ دینے والوں نے دکھلا دیا
    کس قدر معاشرہ اپنا یہ اب بیمار ہے
    لال،گنگا کی بھی طاقت چھن گئی جب وہ کہے
    "ایسا ہوتا رہتا ہے اب کیا نیا اس بار ہے”
    اصلیت ظاہر ہوء چند وکلاء کی اے آصفہ
    بھیڑیے فطرت کے نکلے جن کی "جموں بار” ہے
    مرحبا! تجھ کو دیپیکا، تْو نے تو دکھلا دیا
    عدلیہ میں اب بھی کوء حق کا چوکیدار ہے
    اے نوید و مجتبٰی، جالا تمہیں بھی ہو سلام
    تم نے ثابت کر دیا کہ یہ تو اتیا چار ہے
    لے کے ہاتھوں میں ترنگا ساتھ جو مجرم کا دے
    ہم حقانی کہتے ہیں وہ دیش کا غدّار ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا