غزل

0
56
  • سہیل اقبال
    ریاض
    سعودی عربیہ
    00966554711667
  • زندگی کیسی گزرتی تھی حسیں بھول گئے؟
    آپ کے کتنا میں رہتا تھا قریں بھول گئے؟
    در پہ جب آپکے ہم رکھ کے جبیں بھول گئے
    جتنے دنیا کے مناظر تھے حسیں ، بھول گئے
    آسمانوں پہ فتوحات کے پرچم لے کر
    معرکہ سر تو کیا پر یہ زمیں بھول گئے
    ان سے ملنے کی تمنّا تھی سو یہ دل اپنا
    مل کے رخصت ہوئے ان سے تو وہیں بھول گئے
    تم نے جو وقت دیا تھا سو چلا آیا ہوں
    اپنے وعدے کو کہیں تم تو نہیں بھول گئے
    مجھ سے اکثر یہ کہا کرتا ھے اجداد کا گھر
    میری ارائشیں اب میرے مکیں بھول گئے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا