آزادانہ ومنصفانہ انتخابات صرف کہنے کی بات!

0
44

پنچایت پنج گرائیں نگروٹہ میں پولنگ عملے نے رائے رہندگان کی آوازدبائی،جمہوریت کی دھجیاں اُڑائیں
فرضی ووٹوں کے ذریعے اپنے من چاہے سرپنچ اُمیدوارکوایک ووٹ سے کامیاب قرار دیا
مقامی لوگوں کاڈپٹی کمشنردفترکے باہراحتجاج،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرکے پاس اپیل دائر،انصاف نہ ملاتوشاہراہ پرٹریفک نظام ٹھپ کرنے کاانتباہ
لازوال ویب ڈیسک

جموں؍؍چیف الیکٹورل آفیسر شالین کابراکے آزادانہ ومنصفانہ پنچایتی انتخابات کے دعوئوں کے غباروں کی ہواچناوی عملہ نکالتااوررائے دہندگان کی اُمنگوں کوگلاگھونٹنے میں کوئی کسرباقی نہ چھوڑ رہاہے، جموں ضلع میں چناوی دھاندلیوں کی شکایات کے انبارلگتے جارہے ہیں،بلاک ڈنسال،مڑھ ودیگر علاقہ جات سے مسلسل شکایات کے بعد اب بلاک نگروٹہ کی پنچایت پنج گرائیں میں بھی بڑے پیمانے پردھاندلیوں کاانکشاف ہواہے۔چناوی عملے،بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر، گرام سیوک ودیگران پرآپسی ساز بازکاالزام عائدکرتے ہوئے سینکڑوں افراد آج یہاں ڈپٹی کمشنرجموں کے دفترکے باہرجمع ہوئے اورجم کرنعرے بازی کی۔مظاہرین نے الزام عائدکیاکہ پولنگ آفیسر نے کامیاب قرار دئیے گئے سرپنچ اُمیدوار تھوڑورام کیساتھ سازباز کرتے ہوئے تین ووٹروں سے دوپولنگ مراکز پرووٹ ڈلوائے اور مخالف اُمیدوار ہنس راج ووٹوں کی گنتی کے وقت 130ووٹوں سے آگے چل رہے تھے جنہیں آخری لمحا ت میں ہراکرتھوڑورام کو حیران کن طورپرایک ووٹ سے کامیاب قرار دیاگیااور عوامی احتجاج کے باوجود چناوی عملے نے ایک نہ سنی اور اپنابوریابستراگول کرتے ہوئے وہاں سے فرار ہوگئے۔آٹھویں مرحلے میں پنچایت پنجگرائیں میں ہوئی ووٹنگ کے روزنتائج کااعلان ہوتے ہی وہاں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے جودیررات تک جاری رہے، پولیس وسیول انتظامیہ کے متعلقین موقع پرپہنچے تاہم اُنہوں نے مظاہرین کومطمئن کرنے کی زحمت گوارہ نہ کی جس کے بعد پیرکے روز یہاں ڈپٹی کمشنر دفترجموں میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ پہنچ گئے اور احتجاجی مظاہرے شروع کردئیے۔ مظاہرین ’بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر نگروٹہ۔۔مردہ باد۔گرام سیوک مردہ باد،۔۔تھوڑورام مردہ باد۔۔۔۔ہنس راج زندہ باد‘‘کے نعرے لگارہے تھے۔ناکام قرار دئیے گئے سرپنچ اُمیدوارہنس راج ایک وفدکیساتھ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرجموں سے ملاقی ہوئے اورانہیں ایک تحریری اپیل کرتے ہوئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی، اوردوہری ووٹنگ کومنسوخ کرنے کی مانگ کی۔اپنی تحریری شکایت میں ہنس راج نے بتایاکہ پرکاش چند ولد منشی رام نمبرشمار85، کیلاشودیوی زوجہ پرکاش چند نمبرشمار86، نصیب علی ولد عنایت علی نمبر شمار111وارڈ نے وارڈ نمبر4میں ووٹ ڈالے اوربعد ازاں ان تینوں نے وارڈ9میںنمبرشمار4,5,75میں بھی ووٹ ڈالے اور گنتی میں بھی ہیراپھیری کرتے ہوئے انہیں ایک ووٹ سے ناکام قرار دیاگیا، اُنہوں نے کہاکہ ووٹرفہرست میں بھی دھاندلیاں ہوئی ہیں اور محکمہ دیہی ترقی کے آفیسران نے فرضی نام ووٹر فہرست میں شامل کئے تاکہ تھوڑورام کی جیت کاراستہ آسان کیاجائے۔ شکایت کنندہ نے کہاکہ اگر3جعلی ووٹوں کومنسوخ کیاجائے تو بھی وہ کامیاب ہیں، اور ان کیساتھ ناانصافی پوری پنچایت کے عوام کیساتھ ناانصافی ہے۔مظاہرین کی قیادت چوہدری نورمحمد وصوبت علی کررہے تھے جنہوں نے ذرایع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وارڈ4وارڈ9اوروارڈ6میں بڑے پیمانے پردھاندلیاں ہوئی ہیں اور پولنگ آفیسرنے منصفانہ انتخابات کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دعوئوں کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے رائے دہندگان کیساتھ بھی دھوکہ کیاہے۔اُنہوں نے معاملے کی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے تمام قصورواروں کیخلاف کارروائی کی مانگ کی اورکہاکہ پنچایت پنجگرائیں کے رائے دہندگان کیساتھ انصاف کیاجائے۔اس موقع پربولتے ہوئے مقامی دوشیزہ رخسانہ نے بتایاکہ کچھ لوگوںنے وارڈ9اور وارڈ4میں دوبار ووٹ ڈالے، ہنس راج کامیاب ہورہے تھے اورگنتی کے آخری لمحات میں تھوڑورام کوایک ووٹ سے کامیاب قرار دے دیاگیا۔رخسانہ نے کہا’’پوری چناوی عملی کی ٹیم ملی ہوئی تھی۔سب نے گڑبڑی کی ہے، اگرانصاف نہیں ملاتوہمیں کسی سرپنچ کی ضرورت نہیں۔۔ہمیں سرپنچ نہیں چاہئے‘‘۔سرپنچ اُمیدوار ہنسراج وکئی پنچ اُمیدواروں نے چیف الیکشن آفیسر سے پولنگ کے ایک روز قبل سرپنچ وپنچ اْمیدواروںنے ووٹر فہرست مہیاکرانے کی عرض کی جس پرکوئی کارروائی نہ کرتے ہوئے انہیں اندھیرے میںرکھاگیا۔ ہنسراج وان کے حمایتیوں نے ضلع الیکشن آفیسر ودیگرمتعلقین کواس دھاندلی کی جانچ اوردوبارہ ووٹوں کی گنتی یادوبارہ پولنگ کی مانگ کرتے ہوئے کہاکہ انصاف ملنے تک وہ اپنی جدوجہدجاری رکھیں گے اور اگرحکام نے ہوش کے ناخن نہ لئے تووہ پنجگرائیں میں جموں۔سرینگرقومی شاہراہ پردھرنادیں گے اورٹریفک نظام کو درہم برہم کردیں گے جس کی تمام ترذمہ داری حکام پرعائدہوگی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا