ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا مستقبل!

0
161

جیسے جیسے ہم 21ویں صدی میں مزید آگے بڑھ رہے ہیں، ڈیجیٹل انقلاب ایک حیران کن رفتار سے تیز تر ہوتا جا رہا ہے۔ مصنوعی ذہانت سے لے کر چیزوں کے انٹرنیٹ تک، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی نے پہلے ہی ہمارے رہنے اور کام کرنے کے طریقے کو بدل دیا ہے۔ وہیںمصنوعی ذہانت اے آئی نے پہلے ہی مختلف ڈومینز میں نمایاں پیش رفت کی ہے، آواز کے معاون سے لے کر خود مختار گاڑیوں تک جبکہ مستقبل میں، ہم امید کر سکتے ہیں کہ اے آئی ہماری روزمرہ کی زندگیوں میں مزید مربوط ہو جائے گا۔جبکہ مشین لرننگ الگورتھم میں پیشرفت اور ڈیٹا کی وسیع مقدار کی دستیابی اے آئی سسٹمز کو زیادہ درست، موثر اور پیچیدہ کاموں کے قابل بنائے گی۔ اس سے صحت کی دیکھ بھال، مالیات، نقل و حمل اور کسٹمر سروس جیسی صنعتوں میں انقلاب آسکتا ہے۔ علاوہ ازیںآئی او ٹی پہلے ہی دنیا بھر میں اربوں ڈیوائسز کو جوڑ چکا ہے، جو بغیر کسی رکاوٹ کے مواصلات اور ڈیٹا کے تبادلے کو قابل بناتا ہے۔وہیں مستقبل میں، ہم سمارٹ شہروں، زراعت، اور صحت کی دیکھ بھال سمیت نئے دائروں میں آئی او ٹی کے پھیلنے کی مزید توقع کر سکتے ہیں۔اس کے علاوہ اگر کہا جائے ڈیجیٹل ٹکنالوکی میں اے آر اور وی آر ٹیکنالوجیز پہلے ہی گیمنگ اور تفریح میں اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کر چکی ہیں۔ تاہم، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا مستقبل انہیں ان حدود سے تجاوز کرتے ہوئے دیکھے گا۔اے آر ڈیجیٹل معلومات کو حقیقی دنیا پر چڑھا کر تعلیم، فن تعمیر اور ریٹیل جیسی صنعتوں میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔ دوسری طرف، وی آر، ٹیلی کانفرنسنگ، ٹریننگ سمولیشنز، اور دماغی صحت کے علاج جیسے شعبوں میں عمیق تجربات کو قابل بنائے گا۔اسلئے یہاں یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ مستقبل قریب میں ہم زندگی کے ہر شعبے میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی کا اثر دیکھے گے ۔تعلیم ، تجارت ، سے لیکر کھیل کود تک ہر چیز میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے تحت اے آئی کا اثر بھی صاف نظر آرہا ہے ۔ وہیں اگر بات کی جائے وطن عزیز تو ملک کے تقریباً تمام تر اداروں میں ایک برقی انقلاب آیا ہوا ۔ آئے دنوں حکومتی سطح کے تمام تر کام آن لائین سطح پر ہونے شروع ہوگئے ہیں ۔ اتنا ہیں نہیں بلکہ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ ملک کے ہر کونے تک انٹرنٹ سروس دستیاب کروائی جائیں جو ڈیجیٹل ٹکنالوجی کی بنیادی ضرورت ہے ۔ جس پر بڑے پیمانے پر کام بھی ہوا ہے ، اور مستقبل قریب میں اس طرف مزید پیش رفت ہوگی تاکہ ملک کے تمام تر اداروں کو ڈیجیٹل ٹکنالوجی سے جوڑا جائے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا