نفرتوں اور زیادتوں کا انجام پستی کے سوا کچھ نہیں

0
26

میرے یقین میں ملک کے اندر فرقہ پرستی زور پکڑ رہی ہے تعصب پروان چڑ رہا ہے:جاوید رانا
نا ظم علی خان
مےنڈھرمیں بلاتامل یہ کہنے کی جرائت کرتا ہوں کے میرے یقین میں ملک کے اندر فرقہ پرستی زور پکڑ رہی ہے تعصب پروان چڑ رہا ہے علاقہ پرستی،ذات اور جماعت پرستی کے جنون میں غرق ہماری سیاست نے ملک کو پستی کی طرف دھکیلنا شروع کر دیا ہے۔آئے روز کوئی نہ کوئی ایسا واقع رونما ہو جاتا ہے جس سے نفرت اور فرقہ واریت کو تقویت ملنا قدرتی امر ہے ان خیالات کا اظہار نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور ممبر قانون ساز اسمبلی مینڈھر جاوید احمد رانا نے اخبارات کے نام جاری اپنے بیان میں کیا۔انھوں نے کہا کہ آج ہماری حکومتیں اور جماعتیں متعصب ہوتی جا رہی ہیں ،کھانے پینے اور رہن سہن کو فرقہ پرستی کے رنگ میں رنگا جا رہا ہے۔نفرت ثقافتی مراکز اور تعلیمی اداروں میں پروان چڑ رہی ہے۔آج ہمارے یہاںمعزز معلم اور مدرس تعصب کے سمندر میں غوطہ زن ہیں۔انھوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔جو مستقبل میں مجموعی ملکی مفادات کے منافی ہے۔بیجا زیادتیاں اتلافِ حق کا موجب بنتی جا رہی ہیں اور بعد میں ان نفرتوں اور زیادتوں کا انجام پستی کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔آج سیاست اتنی حقیر ہو چکی ہے کہ اقتدار بچانے کیلئے قوموں کی غیرت کو بھی گروی رکھا جا رہا ہے ان داﺅ پیچ کے ذریعہ ملکی سلامتی کو خطرہ لاحق ہونے کا احتمال ہے ۔جاوید احمد رانا نے کہا کہ ہماری سرکار کو تعصب کی عینک اتار کر ریاست کی مجموعی مساوی ترقی کی فکر کرنی چاہیے۔آج ریاست اقتصادی اور تعمیری بہران سے گزر رہی ہے۔تعمیر و ترقی کی رفتار اس قدر سست ہو چکی ہے کہ زیر تعمیر تمام منصوبے عرصہ سے التوا میں پڑے ہوئے ہیں جوکہ باعثِ تشویش امر ہے ۔انھوں نے کہا کہ مہذیبی اور علاقائی جنون سے نہیں بلکہ تعمیر و ترقی اور خوشحالی سے عوام کے دل جیتے جانے چاہیں۔انھوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہی وہ واحد جماعت ہے جو ریاست کے تینوں خطوں کے عوام کے بنیادی حقوق کا تحافظ کر سکتی ہے۔اور یہی وجہ ہے کہ آج پوری ریاست کے عوام یہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ نیشنل کانفرنس قیادت ہی ریاست کو داخلی اور خارجی خطرات سے محفوظ رکھ سکتی ہے ۔جاوید احمد رانا نے مخلوط سرکار پر علاقائی تعصب برتنے کا الزام عائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سرکار ضرورت کی بنیاد پر نہیں تعصب کی بنیاد پر کام کرتی ہے۔اس سرکار کی ترجیحات آپنا اقتدار ہے ۔نہ کہ عوامی مجبوری اور ضروریات۔آج پوری ریاست خشک سالی کی لپیٹ میں ہے ۔عوام پریشان حال ہے اگر صورتحال ایسی ہی رہتی ہے تو یقینا قحط سالی کے امکان واضح ہیں باوجود ان تشویشناک حقائق کے سرکار کو کسی بات کا کوئی فکر نہیں اور سرکار کے پاس مجموعی عوام کے مفادات کے حق میں کوئی پروگرام و پالیسی موجود ہے۔ دونوں اتحادی جماعتیںآپنے آپنے اسمبلی حلقوں کی طرف توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ حذبِ اختلاف کے حقوق ان کے سامنے ریت کے ذرے کی مانند ہیں اتنا ہی نہیں مخالفین کی آواز کو بلا جواز دبا یا جا رہا ہے مخلوط اتحاد کے دور اقتدار میں پوری ریاست کے اندر عوام میں عدم تحافظ کا رحجان پایا جاتا ہے۔اقلیتوں کو حراساں اور خانہ بدر کیا جانا ان کے ایجنڈا آف الائنس میں گویا شامل ہے۔ قانون نافظ کرنے والے اداروں سے نفرت کی بو آنے لگی ہے۔ ایسے ماحول میں ریاست خصوصاً یہاں کی مظلوم عوام کا خدا ہی حافظ ہے۔ جاوید احمد رانا نے ریاستی خصوصاً خطہ پیر پنجال کی عوام سے اپیل کی کہ آپ تمامی حضرات بلا لحاظ ذات و جماعت نیشنل کانفرنس میں شامل ہو کر ریاست میں بڑھتی ہوئی فرقہ واریت پر قابو پانے میں نیشنل کانفرنس قیادت کو اپنا تعاون دیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا