اپنی پارٹی نے پونچھ میں سلسلہ وار جلسوں کا کیاانعقاد

0
99

ظفر اقبال منہاس نے پیر پنجال کے حق میں ہل ڈیولپمنٹ کونسل کی حمایت کی
یوسف جمیل
پونچھ؍؍ کئی دہائیوں سے پیر پنجال کے علاقے کو جان بوجھ کر نظر انداز کرنے پر روایتی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے، اپنی پارٹی کے راجوری-اننت ناگ پارلیمانی سیٹ کے امیدوار ظفر اقبال منہاس نے پیر کو کہا ہے کہ وہ راجوری اور پونچھ اضلاع کے لیے پہاڑی ترقیاتی کونسل کی بھرپور وکالت کریں گے اورپسماندگی پر قابو پانے، زمینی ترقی کو یقینی بنانے اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے خطے کی مجموعی ترقی کے لیے الگ الگ فنڈز مختص کیے جائیں۔خطے میں ان کی جاری انتخابی مہم کے ایک حصے کے طور پر، راجوری-اننت ناگ پارلیمانی سیٹ کے لیے پارٹی کے امیدوار ظفراقبال منہاس کا ضلع پونچھ کے چنڈی مڑھ، بفلیاز اور دیگر مقامات سمیت مختلف مقامات پر پونچھ کے لوگوں نے شاندار استقبال کیا۔ جہاں انہوں نے بڑی تعداد میں شرکت کرنے والے اجلاسوں سے خطاب کیا۔ پونچھ شہر میں شاندار روڈ شو کے بعد سب سے بڑے جلسہ عام کا اہتمام کیا گیا۔اپنی پارٹی کے ضلع صدر، سابق ایم ایل اے شاہ محمد تانترے اور دیگر ضلعی کمیٹی کے قائدین بھی جلسہ عام میں موجود تھے۔
مختلف مقامات پر ان کا پرجوش استقبال کیا گیا جہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے کار/موٹر سائیکل ریلی کی شکل میں پارٹی کے امیدوار ظفر اقبال منہاس کی حمایت میں ریلی نکالی اور لوگوں میں جوش و خروش سے ان کی حمایت کی۔
اپنے خطاب میں ظفر اقبال منہاس نے عوام کی جانب سے ان کے پرتپاک خیرمقدم پر انہیں سراہا جس نے ان کی امیدواری پر اعتماد کا اظہار کیا۔’’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں آپ کے ان حقوق کے لیے لڑوں گا جو نیشنل کانفرنس، کانگریس پارٹی، اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی جیسی روایتی پارٹیوں نے دہائیوں سے جھٹلائے ہیں۔‘‘روایتی پارٹیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہوں نے ان جماعتوں پر خطے کی پسماندگی اور پسماندگی کا الزام لگایا۔دوسری طرف، انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی اور کانگریس پارٹی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں جب کشمیر میں ان کے کردار کا حوالہ دیا جائے تو کانگریس لیڈر ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ جماعتیں خطے میں بحرانی دور کی ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے اقتدار میں رہنے کے لیے تفرقہ انگیز سیاست کھیلی اور علاقوں اور عوام کو کسی نہ کسی وجہ سے تقسیم کیا۔علاقے سے 90 کی دہائی کے زیر حراست/گرفتار نوجوانوں کی عام معافی مانگتے ہوئے، انہوں نے یاد کیا کہ کس طرح انہوں نے بے گناہ نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی مخالفت کی تھی۔انہوں نے این سی ، پی ڈی پی اور کانگریس پارٹی کو عوام کیوتکلیف میں ڈالنے کیلئے یکساں طور پر ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے زور دے کر کہا، ’’خطے اور کشمیر کے دیگر علاقوں میں مختلف مقدمات میں درج کیے گئے نوجوانوں کو عام معافی دی جانی چاہیے تاکہ وہ مرکزی دھارے کی زندگی میں واپس لائیں‘‘۔
روایتی پارٹیوں کے الزام کی تردید کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ نیشنل کانفرنس ہی تھی جو جموں و کشمیر سے پہلی بار مرکز میں بی جے پی کی اتحادی بنی۔ بعد میں، پی ڈی پی نے بھی اس کی پیروی کی، جب انہوں نے سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں بی جے پی کے ساتھ مخلوط حکومت بنائی جس کے خلاف انہوں نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کیا تھا۔عوام کو تفرقہ انگیز قوتوں سے چوکنا رہنے کی تلقین کرتے ہوئے انہوں نے ان سے کہا کہ وہ آگے آئیں اور اپنے حقوق کے لیے لڑنے کے لیے میرٹ پر مقابلہ کرنے والے امیدوار کو منتخب کریں۔قبل ازیں ایک اور جلسہ عام میں منہاس نے خطے میں ترقی کی کمی، سڑکوں کی خستہ حالی، انفراسٹرکچر اور بنیادی سہولیات کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا۔اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ کس طرح روایتی پارٹیوں نے ترقی کے حوالے سے خطے کو نظر انداز کیا، اور اپنے سیاسی ایجنڈے کو فروغ دیا، انہوں نے کہا کہ انہوں نے خطے کے باشندوں کو اپنا ووٹ بینک سمجھا اور ان کی زندگی کو بہتر بنانے اور نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے کام کیا۔’’میں یقین دلاتا ہوں کہ اگر میں راجوری – اننت ناگ پارلیمانی سیٹ سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوتا ہوں تو میں ہر ممکن کوشش کروں گا کہ راجوری پونچھ خطہ کو ایک پہاڑی ترقیاتی کونسل اور لداخ کی طرز پر ترقیاتی مقاصد کے لیے علیحدہ فنڈز ملیں‘‘۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا۔انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقہ ہونے کے ناطے راجوری اور پونچھ اضلاع کو لائن آف کنٹرول پر مخالفانہ صورتحال، بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، منشیات کی بڑھتی ہوئی لعنت، پسماندگی، تعلیمی اور صحت کے شعبے میں ناکافی ماہر عملہ، نامناسب انفراسٹرکچر کی وجہ سے بدترین انسانی تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور بنیادی سہولیات کے مسائل حل طلب ہیں۔’’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں علاقے کے لوگوں کے مسائل کو حل کرنے اور انہیں تمام بنیادی سہولیات فراہم کرنے، اور گاؤں کی سطح پر معیاری تعلیم، اور صحت کی دیکھ بھال کے ساتھ ان کی روزی روٹی کو بہتر بنانے کے لیے جو بھی ضرورت ہو گی کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ علاقے کی سیاسی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے اس بات کی ضرورت ہے کہ پیر پنجال کے علاقے کو الگ پارلیمانی نشست دی جائے۔انہوں نے جلسہ عام میں لوگوں کو یقین دلایا کہ میں پیر پنجال کو علیحدہ پارلیمانی نشست حاصل کرنے کی کوشش کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا۔انہوں نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں سیاحت کی بہت بڑی صلاحیت موجود ہے، اگر اس خطے کو یورپ کی طرز پر ترقی دی جائے تو مغل روڈ کے ساتھ یہ دلکش علاقے/ چراگاہوں کی پہاڑیوں، سرسبز و شاداب پہاڑ، تاریخی عمارتیں/ فن تعمیر، ثقافت اور ادب۔ اس سے سیاحت کو فروغ ملے گا اور مقامی نوجوانوں کے لیے روزگار کی نئی راہیں کھلیں گی۔انہوں نے پیر پنجال کو وادی کشمیر سے ملانے والی تاریخی مغل روڈ پر دو سرنگوں یعنی ڈیرہ کے گلی اور پیر کی گلی کی تعمیر کی ضرورت پر بھی زور دیا۔اس کے علاوہ انہوں نے راجوری اور پونچھ کے بے روزگار نوجوانوں کے لیے موقع پر ہی خصوصی بھرتی مہم پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اگر میں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوتا ہوں تو میں کوشش کروں گا کہ ہمارے بے روزگار نوجوانوں کو لائن آف کنٹرول اور دور دراز کے دیہات میں خصوصی بھرتی مہم کے ذریعے بھرتی کیا جائے۔دریں اثنا، پارٹی امیدوار کی طرف سے انتخابی مہم کے ایک حصے کے طور پر پونچھ میں لوگوں اور پارٹی رہنماؤں کے ساتھ کئی دیگر ملاقاتیں کی گئیں جس میں انہیں مقامی آبادی کی جانب سے زبردست ردعمل ملا ہے۔بعد ازاں انہوں نے عوام اور پارٹی کیڈر کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کی حمایت کی اور کامیاب جلسوں کا انعقاد کیا۔اس کے علاوہ ضلع صدر پونچھ اور سابق ایم ایل اے شاہ محمد تانترے نے بھی اجتماع سے خطاب کیا اور لوگوں کے مطالبات پر روشنی ڈالی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا