نعت

0
93

زیست میں آگیا اس کے طاعت کا پھول
جس نے سختی سے تھاما رسالت کا پھول

بانٹئے اس جہاں کو محبت کاپھول
کیجئے عام دنیا میں سنت کا پھول

عشق احمد سے لبریز ہے اس کا دل
جس کے سینے میں ہے ان کی مدحت کا پھول

طاعت مصطفیٰ میں رہا جو سدا
اسکو بخشیں گے آقا شفاعت کا پھول

دست آقا سے کوثر ملے گا اسے
جس نے تھا ما ہے آقا کی سیرت کا پھول

شہر سارا معطر عرب کا ہوا
جب کھلا چار سو رب کی وحدت کا پھول

مثل گل اس کی سیرت مہکنے لگی
مل گیا جس کو قرآن و سنت کا پھول

سارے اصحاب پیارے نبی کے ہیں یوں
جیسے گلشن میں ہونور نکہت کا پھول

راہ الفت میں عادل لٹادو جہاں
چاہتے ہو اگر تم بھی جنت کا پھول

نصیر احمد عادل کمہرولی دربھنگہ بہار

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا