’میرامنڈیٹ کون چھینے گا،میں منڈیٹ دیتاہوں‘

0
62

کانگریس دِلی کی ایجنٹ،سرنکوٹ میں IBاورRAWکے ایجنٹ سرگرم، عوام ہوشیاررہے:سیدمشتاق بخاری
کہاآئندہ اسمبلی انتخابات میں40ہزارووٹ لیکرکامیابی حاصل کرونگا،تمام اندازے غلط ثابت ہونگے

افتخار حسین جعفری/آکاش ملک

سرنکوٹ؍؍’’سرنکوٹ میں نیشنل کانفرنس آئندہ اسمبلی انتخابات میں بھاری اکثریت کیساتھ کامیاب ہوگی، پارٹی 40ہزار سے زایدووٹ لے گی، ہم سے جوناراض ہوہوتارہے، جوروٹھے روٹھنے دیجئے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، میرامنڈیٹ تبدیل کرنے کی باتیں کرنے والے ذہن نشین کرلیں جموں صوبہ میں نیشنل کانفرنس میں میں سب سے سینئر لیڈرہوں، تنظیمی امورمیں میری گرفت مضبوط ہے، فیصلہ سازی کے معاملات میں میری شرکت اہمیت کی حامل ہے،میرامنڈیٹ کون چینج کرے گا،میں منڈیٹ دیتاہوں، کانگریس دِلی کی ایجنٹ ہے، کچھ اورلوگ جوعوام کی نمائندگی کادعویٰ کرتے سرنکوٹ میں سرگرم ہیں، وہ ’را‘اور’آئی بی‘ کے ایجنڈنٹ ہیں‘کچھ کوسرحدپار سے حکم جاری ہوتے ہیں ،ان پریہاں چلتے ہیں، ایسے لوگوں سے عوام کو خبرداروہوشیاررہناہوگا‘‘،

ان تلخ خیالات کااِظہارسینئرنیشنل کانفرنس رہنما سید مشتاق احمد بخاری نے آج یہاں سرنکوٹ میں بلائی گئی پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا،یہ پریس کانفرنس کچھ لوگوں کی جانب سے پارٹی کاسرنکوٹ میں چہرہ بدلنے کی صدابلندکرنے کے فوراً بعد طلب کی گئی جس میں مشتاق بخاری نے ایسی چہ مگوئیوں کویکسرمسترد کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل کانفرنس میں وہ سینئر ترین لیڈرہیں اوروہ بھی جوان ہیں،اُنہوں نے کہاکہ ابھی سونیاگاندھی، مودی جیسے رہنماچنائولڑتے ہیں جو70برس سے اُوپر ہیں وہ تو ابھی جوان ہیں اورابھی انہیں ہٹانے والاکوئی نہیں۔یہاں اپنی رہائش گاہ پریس کانفرنس میں اُنہوں نے گائوں اپر ہاڑی سفیدہ کے عوام کے ساتھ جو زیادتی کاذکرکیا،کئی دیہا ت کادورہ کرنے کے بعد میڈیاسے گفت وشنید سے عوامی مسائل اُجاگرکرنے کی جوازیت کیساتھ سید مشتاق بخار ی نے مختلف عوامی وسیاسی امورپر بات چیت کی۔انہوں نے کہا کہ غریب عوام کا جو استحصال کیا گیا ہے اس کی وہ مذمت کرتے ہیں۔

بخاری نے کہا کہ وہاں کے غریب لوگوں کے ساتھ حکام کی جانب سے جو نا انصافی کی گئی ہے وہ ناقابل برداشت ہے اور کوئی بھی سماج اس کی اجازت نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ بی پی ایل زمرے کے لوگوں کو اے پی ایل کے زمرے میں رکھا ہے جو سراسر ذیاتی ہے اور غریبوں کی حق تلفی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس ڈی ایم سرنکوٹ اور تحصیلدار سرنکوٹ کو فوری طور پر ان لوگوں کے بی پی ایل کارڈ بنانے چاہئے تاکہ وہ مرکزی اسکیموں سے فائدہ حاصل کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ نے ان لوگوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا تو اس صورت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ سرنکوٹ میں چند لوگ ایسے ہیں جن کو ریاست کی کچھ سیاسی تنظیموں سے نکال دیا گیا ہے ان کو صرف نیشنل کانفرنس کے ورکران کو گمراہ کرنے کا کام باقی بچا ہے ۔انھوں نے کہا کہ ان سب لوگوں کو نیشنل کانفرس کا ہاتھ تھام لینا چاہے تاکہ آنے والے وقت میں ان کا مستقبل روشن ہوسکے۔

بخاری نے کہا کہ اسطرح سے نیشنل کانفرنس ورکران بیوقوف نہیں بنیں گے کیونکہ کہ سرنکوٹ کے 80 فیصد لوگ نیشنل کانفرنس کی حمایت میں ہیں جو کبھی بھی بدل نہیں سکتے۔ انھوں نے کانگرس پی ڈی پی اور بی جے پی تنظیموں کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سرنکوٹ اسمبلی میں کانگریس نے پچھلے دس سالوں سے لوگوں کو گمراہ کیا ہے اور ذاتی مفاد کی خاطر لوگوں کو پہاڑی اور گوجر نام پر تقسیم کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن کے دوران بخاری تنظیم کے ایجنڈے پر بات کرتا ہے اور الیکشن کے بعد بخاری اپنے قوم کے حقوق کی لڑائی لڑتا ہے اور کہا کہ گوجر اور پہاڑی کی سیاست نہیں ہی کی ہے اور نہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ سرنکوٹ میں ہر قوم و ملت کے لوگ رہتے ہیں جو کہ ایک گلستان کی مانند ہیں اور کہا کہ غیور عوام کو ذاتی مفاد کی خاطر استعمال کرنا گناہ عظیم ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ سرنکوٹ کے لوگوں کو نیشنل کانفرس کو مضبوط کرنا ہے اور کہا کہ اب عوام سمجھ چکی ہے کہ آنے والے وقت میں نیشنل کانفرس بھاری اکثریت میں جیت حاصل کرے گی۔مشتاق بخاری نے سرنکوٹ سے نیشنل کانفرنس کامنڈیٹ تبدیل کرکے نیاچہرہ سامنے لانے کی کچھ لوگوں کی مانگ پردوٹوک کہاکہ وہ نیشنل کانفرنس کے سینئرترین رہنماہیں اور تنظیمی امورمیں ان کی اچھی گرفت ہے۔بخاری نے کہا’’میرامنڈیٹ کون چینج کرے گا،میں منڈیٹ دیتاہوں‘‘۔مشتاق بخاری نے کہاکہ کانگریس دِلی کی ایجنٹ ہے، کچھ اور پارٹیاں آئی بی ،راء کی ایجنٹ ہیں اورکچھ سرحد پار سے ملے فرمان پریہاں سرگرم ہیں جن سے عوام کو خبردارہناچاہئے۔ انھوں نے ذرائع ابلاغ کی وسادت سے لوگوں کو ایپل کی ہے کہ وہ تنظیم مخالف لوگوں کے بہکاوے میں ہرگز نہ آئیں۔ چونکہ وہ لوگ راستہ بھٹک چکے ہیں اور ان لوگوں کو بھی واپس لایا جائے گا۔

تاہم پریس کانفرنس کے دوران پارٹی سینئر ورکر حمید رانا نے کہا گذشتہ روز ڈاک بنگلہ میں ہوئے ایک اجلاس میں کچھ لوگوں نے نیشنل کانفرس منڈیٹ بدلائو کی بات کی تھی کہ سرنکوٹ میں نیا امیدوار نیشنل جماعت سے لایا جائے ۔انھوں نے اس بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کا کہیں نام نشان تک نہیں ہے وہ کیا منڈیٹ لیں گئے۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو بخاری کے مقام تک پہنچنے میں بہت وقت درکار ہے۔ اس موقعہ پر بلدیاتی صدر میونسپل کمیٹی سرنکوٹ ممتاز احمد بجاڑ عطاللہ خان سرپنچ مجید بٹ شبیر خان سرپنچ طاہر مرزہ صوبائی سکیرٹری شیراز ملک سابق سرپنچ کبیر ملک سرپنچ واحید حسین شاہ کے علاوہ باقی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا