مودی نے کانگریس سے ملے خالی برتن کو اکشے پاتر میں بدلا: دیوے گوڑا

0
103

کہاکانگریس نے 2004 سے 2014 تک اپنے 10 سالہ دور اقتدار میں ملک کی دولت کو لوٹا
یواین آئی

چک بلا پور؍؍نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے کانگریس پارٹی کی طرف سے اخبار میں دیے گئے اشتہار پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اپنی موثر قیادت اور پالیسیوں کے ذریعے کانگریس سے وراثت میں ملے ہے ’چیمبو‘ یعنی خالی برتن کو ’اکشے پاتر‘ یعنی کبھی نہ ختم ہونے والی تھالی میں بدل دیا۔
واضح رہے کہ کانگریس نے ایک اخبار میں ایک اشتہار دیا تھا، جس میں کرناٹک میں مسٹر مودی کی قیادت والی حکومت کے تعاون کو ’چیمبو‘ بتایا گیا تھا۔ متنازعہ اشتہارشائع کرتے ہوئے، مسٹر دیوے گوڑا نے کرناٹک میں مسٹر مودی کے تعاون کے بارے میں کانگریس کے نقطہ نظر پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہفتہ کو یہاں این ڈی اے کی ریلی میں کہا ’’کانگریس حکومت نے 2014 میں مسٹر مودی کو ایک ’چیمبو‘ سونپا تھا، لیکن انہوں نے (مسٹر مودی) اب اس ’چیمبو‘ کو ’اکشے پاتر‘ میں تبدیل کر دیا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ یہ کانگریس ہی تھی جس نے 2014 میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مسٹر مودی کے لیے ’خالی برتن چھوڑا تھا۔ انہوں نے مسٹر منموہن سنگھ اور محترمہ سونیا گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی قیادت والی حکومت پر گھپلوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے 2004 سے 2014 تک اپنے 10 سالہ دور اقتدار میں ملک کی دولت کو لوٹا۔
مسٹر دیوے گوڈا مسٹر مودی کا ہاتھ پکڑ کر ان کے قریب میں بیٹے کانگریس پارٹی کے الزامات کے خلاف ان کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا ’’کرناٹک میں کانگریس مسٹر مودی جیسے عظیم آدمی کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے، جنہوں نے مظلوم طبقات کی ترقی اور ملک کی ترقی کے لیے جدوجہد کی ہے۔‘‘
وہیں جنتا دل (سیکولر) کے سپریمو اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے جے ڈی (ایس) کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی بی ٹیم قرار دینے کے بیان پر اپنا واضح ردعمل ظاہر کیا ہے۔مسٹر دیوے گوڑا نے جمعہ کی شام کولار پارلیمانی سیٹ سے این ڈی اے امیدوار ملیش بابو کی حمایت میں مہم چلاتے ہوئے کہا کہ’’ہاں، میں بی جے پی کی بی ٹیم کا لیڈر ہوں تو کیا، گزشتہ اسمبلی انتخابات میں لوگوں نے ضمانت کی امید میں کانگریس حکومت کو ووٹ دیا تھا، لیکن اب بنگلورو میں لوگ پینے کے پانی کے لیے بھی جدوجہد کر رہے ہیں۔‘‘
کولار کے علاقے کو پانی فراہم کرنے کے مقصد سے ایٹن ہول پروجیکٹ کو مبینہ طور پر نظر انداز کرنے پر کانگریس حکومت کی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے دور میں بچھائے گئے پائپوں کو اب زنگ لگ رہا ہے اور لوگوں اور خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ اس منصوبے کو ترجیح دینے میں ناکام رہے۔
اپنے ماضی کے سیاسی چیلنجوں کی عکاسی کرتے ہوئے مسٹر دیوے گوڈا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف 2014 کے انتخابات میں شکست کو یاد کیا اور کہا کہ استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہونے کے باوجود مسٹر مودی نے اہم تجربے کی وجہ سے انہیں پارلیمنٹ میں بنے رہنے کی اپیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ میری عمر 93 سال ہے۔ سال 2014 میں میں نے مسٹر مودی کو للکارا اور شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ میں استعفیٰ دینے کے لیے تیار تھا، لیکن انہوں نے (مسٹر مودی) نے تسلیم کیا کہ میرا تجربہ انمول ہے اور مجھے اس عہدے پر برقرار رہنے کی ترغیب دی۔
واضح رہے کہ مسٹر دیوے گوڑا نے حال ہی میں لوک سبھا انتخابات سے پہلے پیشین گوئی کی تھی کہ کانگریس ریاست میں اقتدار برقرار نہیں رکھے گی اور اس بار بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کو لوک سبھا کی 400 سیٹیں ملیں گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا