ناجائز منافع خوری اور رمضان المبارک!

0
121

اِن دِنوں جہاں ایک طرف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مستحکم نظر آرہی ہیں وہیں رمضان شریف کے خاص آیام میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی اسمان کو چھورہی ہیں، خاص طورپرجموں وکشمیرموسمی صورتحال کے پیش نظرناجائز منافع خوروں کیلئے اورزیادہ دلچسپی کامرکزبن جاتی ہے رمضان شریف کے ان خاص آیام میں دْکاندار صارفین کو دودوہاتھوں لوٹتے ہیں،جبکہ چیکنگ سکارڈ پوری طرح سے غائب نظر آرہا ہے، ویسے بھی یہ زیادہ تراپنے دفاتریاگھروں میں ہی آرام فرماہوتے ہیں، زمینی سطح پر انتظامیہ کی موجودگی برائے نام ہوکر رہ گئی ہے ،مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ، ہر ہفتے کے بعد کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے جس کی وجہ سے غریبوں کی منہ سے نوالہ چھن گیا ہے ، قصابوں ، کوٹھداروں ، مرغ فروشوں ، کی من مانیاں اپنے انتہاکو پہنچ چکی ہیں ،جموں کیساتھ ساتھ وادی کشمیرمیں بھی اس لوٹ کھسوٹ کاسلسلہ یکساں چل رہاہے،دونوں صوبوں کی صوبائی انتظامیہ کے مقرر کردہ نرخنامے کے مطابق گوشت فروخت نہیں کیا جارہاہے بلکہ خود نرخ مقرر کرکے لوگوں کو خریدنے پر مجبور کیا جارہاہے ، رمضان شریف شروع ہوتے ہی دْکانداروں اور سبزی فروشوںنے قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کردیا تھا ، سبزیاں سونے کے بھا ئو بک رہی ہیں ، چائے ، ہلدی ، مرچ اور دوسری استعمال کی چیزیں لوگوں کی قوت خرید سے باہر ہوتی جارہی ہیں ، ناجائز منافع خوروں نے اپنی من مانیاں عرو ج پر پہنچاد ی ہیں اورسرکار کی جانب سے نہ ہی قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے اور نہ ہی ناجائز منافع خوروں کے لئے کاروائی کرنے کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ،جموں صوبہ میں مینڈھرسے لیکرسرنکوٹ، پونچھ، راجوری، کالاکوٹ، تھنہ منڈی، منجاکوٹ، نوشہرہ، سندربنی جیسے تمام چھوٹے بڑے قصبوں میں صارفین مہنگائی کی مار جھیل رہے ہیں،خطہ چناب کے اضلاع میں بھی صورتحال جوں کی توں ہے،حالانکہ رمضان شریف کے آغاز سے قبل انتظامیہ نے تمام اضلاع میںمذہبی پیشوائوں کی اجلاس کرکے منافع خوری ناجائز قیمتوں کو روکنے کی یقین دھانی کروائی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا