مزدوروں کے مسائل بھی توجہ طلب ہیں !

0
114

سال میں ایک دن مزدوروں کے نام پر منا کر پوری دنیا میں یہ پیغام دیا جاتا ہے ، کہ مزدوروں کے تائیں پوری دنیا کی حکومتیں بڑی ہی سنجیدگی سے کام کر رہی ہیں ، انہیں تمام تر سہولیات بہم پہنچائی جا رہی ہیں ، انہیں کسی بھی طرح پریشانی کا سامنا نہیں ہے۔لیکن عملاً یہاں یہ کہنا مبالغہ نہیں ہوگا کہ ہندوستان سمیت دنیا کے کئی دیگر ممالک میں اس محنت کش طبقے کے حالات آج بھی تسلی بخش نہیں ہیں ۔ بالخصوص نجی کمپنیوں کے مالکان ، ٹھیکدار حضرات اور دیگر سرمایہ دار لوگوںکے ہاں کام کرنے والے مزدوروں کے حالات وہی انسویں صدی جیسے ہیں ، وہی کم تنخواہیں، اجرت کاوقت پر نہ ملنا ، چھٹی کے نام پر تنخواہوں کی کٹوتی ، سخت اور مشکل جگہوں پر کام کرنے والے مزدوروں کو مکمل تحفظ اور محفوظ آلات کا نہ ملنا یا ضرورت سے کئی زیادہ کم ملنا ۔ ایسے ایک دو نہیں بلکہ اور بھی درجنوں معاملات ہیں جس سے آج کے وقت میں بھی مزدور لوگ بھگت رہے ہیں ۔ علاوہ ازیں یہی کچھ حال ہے سرکاری سطح پر بھی مزدوروں کیلئے بنائی گئی اسکیموں کا ۔جیسے منریگا کی بات ہی اگر کی جائے تو منریگا اسکیم میں سرکار کی طرف سے 100دن کے کام کی گرانٹی دی جاتی ہے ۔ مگر تقریبا ایک دہائی سے بھی زائد کا عرصہ ہوا ہے اسکیم کو شروع ہوئے پھر بھی اس کا حال وہ ہی ہے ، سرکاری اہلکاروں کی طرف سے مزدوروں کو ہراساں کیا جاتا ہے ۔ کھبی جاب کارڈ کے نام پر اور کھبی اجرتوں میں دیری کی جاتی ہے ۔ اگر صرف جموں و کشمیر کی بات ہی کریں تو یوٹی میں کئی سالوں سے منریگا کے تحت کئے گئے کاموں کی اجرت ان مزدورں تک نہیں پہنچ پائی ۔اگر کہیں پیسہ دیا بھی جاتا ہے اس میں بھی بڑے پیمانے پر بندر بانٹ ہوتی ہے ، پنچایتی سطح کے اہلکاروں سے لیکر اوپر تک آفیسران تک ان مزدوروں کے پیسوں کا حصہ پہنچایا جاتا ہے ۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ مزدوروں کی اس قلیل سی رقم سے بھی آفیسران اور سرکاری اہلکار جو موٹی موٹی تنخوائیںلیتے ہیں اپنا حصہ رکھنے سے نہیں ڈرتے۔ بہر کیف اگر بات کی جائے یوم مزدور کی تو مزدوروں کا عالمی دن، جسے مزدوروں کا عالمی دن یا یوم مئی بھی کہا جاتا ہے، ہر سال یکم مئی کو منایا جاتا ہے تاکہ دنیا بھر میں مزدوروں کے حقوق اور کام کے منصفانہ حالات کو فروغ دیا جا سکے۔واضح رہے مزدوروں کے عالمی دن کی ابتدا انسوویں صدی کے آخر میں ہوئی جب ریاستہائے متحدہ اور یورپ میں مزدور تحریکوں نے کام کے بہتر حالات کیلئے جدوجہد شروع کی۔ اس کے بعد سے ہی یکم مئی کو مزدوروں کے حقوق کیلئے جدوجہد کی یاد دلانے اور مزدوروں میں اصلاحات کی وکالت کرنے کیلئے ایک دن کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔تاہم اس دن کے موقع پر آج بھی کئی ممالک میں مزدوروں کی جانب سے پریڈ، مظاہروں اور ریلیوں کے ساتھ عالمی یوم مزدور منایا جاتا ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ یہ دن دنیا بھر میں مزدوروں کے حقوق، سماجی انصاف، اور مزدوروں کے درمیان یکجہتی کی اہمیت کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے ۔بہر کیف جب ہم مزدوروں کے عالمی دن کی یاد مناتے ہیں، تو ہمیں چاہئے کہ ان لوگوں کی قربانیوں کو بھی یاد رکھیں جو ان کے حقوق اور تحفظات کو حاصل کرنے کیلئے دی گئی تھی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا