مناجات بدرگاہ قاضی الحاجات

0
39

 

 

 

آفتاب اجمیری

ہونٹوں پر سجدے ہیں ثنا کے، اور سانسوں پہ صلوۃ و سلام
پلکوں پر گل ہائے عقیدت، موتی بھرے سرکار کے نام
رحمت حق کا نوری – نوری فضل و کرم کا لطفی پیام
محفل – محفل گلشن گلشن – گونج رہا ہے نام یہ بام
فضل اللہ نے صبح ازل سے، بخشی نسبت خیر الانام
جس پر تصدق دونوں جہاں کی نعمتیں برکتیںاور اکرام
احساسوں کی شمعیں چلی ہیں، ارمانوں میں رنگ برنگ
ذہن کے عرش مجید یہ اپنے ایک ہی تاباں ماہ تمام
درود کی گہرائی میں رچی ہے، طیبہ کی راہوں کی مہک
جن سے تاباں – تاباں۔ پل پل دل کے سنو لے زم تمام
حمد و ثنا کے گلزاروں نے پھیلائی ایسی خوشبو
دکھلا یا آغاز میں جس نے دنیا کو خیر انجام
آفتاب احسانوں سے جن کے نور فشاں سا رہتا ہے کہتے ہیں اور کیسے کیسے ؟ رحمت حق کے فضل دوام

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا