ملیریا کا خاتمہ، ہدف سے کتنا دور ؟

0
95

اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ وطن عزیز نے گزشتہ چند دہائیوں میں شعبہ میڈیکل سائنس میں کافی حد تک ترقی کی ہے ۔ ملک بھر کے تحقیقی اداروں میں کام کر رہے سائنس دان حضرات ، ماہر کیمیات نئی نئی قسم کی ادویات پر ریسرچ کر رہے ہیں اور بیماریوں سے مقابلہ کرنے کیلئے انہیں بہتر بنانے میں مگن ہیں ۔ اسی کے چلتے مختلف بیماریوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ وہیں ملک نے 2027 تک ملیریا سے پاک ہونے اور 2030 تک اس بیماری کو مکمل طور پر ختم کرنے کا ہدف طے کیا ہے ۔ جس کے تحت مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔وہیں ان دنوں ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال مچھروں کی افزائش کو کنٹرول کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے، جو کہ ایک سستا حل ہے۔جبکہ ڈرون کا استعمال آبی ذخائر پر کیڑے مار دوا چھڑکنے کیلئے کیا جاتا ہے جو ملیریا کے مچھروں کی افزائش گاہ کا کام کرتے ہیں اور مقامی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے علاقوں کی نگرانی اور نقشہ بناتے ہیں۔واضح رہے ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان جنوب مشرقی ایشیا کے خطے میں ملیریا کا سب سے زیادہ بوجھ والا ملک ہونے کے باوجود، ہندوستان نے 2017 کے مقابلے میں ملیریا کے 49فیصد اور اموات میں 50.5فیصد کی کمی ظاہر کی ہے۔جو ایک خوش آئند بات ہے ۔وہیں گزشتہ روز ملیریا کا عالمی دن پوری دنیا میں منایا گیا تاکہ ملیریا پر قابو پانے اور اس کے خاتمے کی عالمی کوششوں کے بارے میں شعور اُجاگر کیا جا سکے۔واضح رہے ملیریا ایک جان لیوا بیماری ہے جو پرجیویوں کی وجہ سے ہوتی ہے جو متاثرہ مادہ اینوفیلس مچھر کے کاٹنے سے لوگوں میں منتقل ہوتی ہے۔ یہ صحت عامہ کا ایک بڑا مسئلہ ہے، خاص طور پر اشنکٹبندیی اور ذیلی اشنکٹبندیی علاقوں میں جہاں مچھر پنپتے ہیں۔ وہیںورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور دیگر ادارے ملیریا کے خلاف جنگ میں ہونے والی پیش رفت کو اجاگر کرنے کیلئے ملیریا کے عالمی دن پر مختلف تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں۔علاوہ ازیں صحت کی تعلیم اور کمیونٹی کی شمولیت بھی ملیریا پر قابو پانے کے پروگرام کے اہم اجزاء ہیں۔جبکہ ملیریا کے عالمی بوجھ کو کم کرنے میں اہم پیش رفت کے باوجود، یہ بیماری اب بھی پوری دنیا میں، خاص طور پر افریقہ میں لاکھوں لوگوں کے لیے خطرہ ہے۔تاہم ملیریا کا عالمی دن ملیریا سے پاک دنیا کے حصول کیلئے ملیریا کی روک تھام، تشخیص اور علاج میں مسلسل سرمایہ کاری کی اہمیت کی یاددہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔اس کے علاوہ،ملیریا کے عالمی دن کا مقصد ہندوستان سمیت دنیا بھر میں ملیریا کے خاتمے کے ہدف کی جانب پیش رفت کو تیز کرنا ہے۔لیکن ہر سال ملیریا کا دن منانے سے مسئلہ حل نہیں ہونا والا ،نہ ملک اپنے طے کئے گئے اہدف کو حاصل کر سکتا ہے بلکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کو چاہے کو وہ اس بیماری پر قابو پانے کیلئے اور اس کے جڑ کے خاتمے کیلئے سال میں ایک دن کام نہ کرے بلکہ پورا سال ملیریاکے خاتمے کیلئے عملی طور پر اقدامات کئے جائیں ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا