غزل

0
43

شگفتہؔ پروین
(تھانہ، مہاراشٹر)

درد جینے کی ادا دیتا ہے
زندگی کیا ہے بتا دیتا ہے
کون فریاد و نالے سنتا ہے
کرب کو رب ہی فنا دیتا ہے
کاوشیں اپنی تو گنتے رہنا
یہ عمل نیک بنا دیتا ہے
منکشف ہونا یہ اسرارِ خودی
زیست کو رنگ نیا دیتا ہے
اپنی ہی فکر میں ہیں سارے لوگ
کون اب کس کو دعا دیتا ہے
جب بھی کہتی ہے شگفتہؔ تو غزل
وقت بھی تجھ کو دعا دیتا ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا