غزل

0
46
  • بشیر مہتاب
    رام بن ،جموں وکشمیر
    9596955023
  • بڑا بلند ترا خاندان لگتا ہے
    ہر ایک شخص یہاں ہم زبان لگتا ہے
    جو کل تلک تھا بنا اپنی آنکھ کا کانٹا
    وہ شخص آج ہمیں آسمان لگتا ہے
    تم اپنے درد کو اتنا بیاں کیا نہ کرو
    تمہارا درد تو اب داستان لگتا ہے
    وہ ایک عمر رہا غم کے دار پر لٹکا
    تمہاری عقل کو جو بے زبان لگتا ہے
    مری نظر میں ہے آئے دنوں کی ویرانی
    مجھے غبار میں اپنا مکان لگتا ہے
    یہ اور بات ہے تم سے گلہ نہیں ہم کو
    مگر ہمارے! کوئی، درمیان لگتا ہے
    بڑے قریب کا رشتہ مرا زمیں سے تھا
    بہت قریب کچھ اب آسمان لگتا ہے
    کہاں کے دوست کہاں کی نوازشیں مہتاب
    ہمیں تو اب یہ فریبی جہان لگتا ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا