شہری ہلاکتوں کے نہ تھمنے والے سلسلے میں مین اسٹریم پارٹیوں کا ملا ملا ردعمل مرکزی حکومت فرار کے بجائے مسئلے کو حل کرنے کی خاطر اقدامات اٹھا ئے /لیڈران

0
69

اے پی آئی
سر ینگرشہری ہلاکتوں پر مین سٹریم پارٹیوںنے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ امن و قانون کی صورتحال کو برقرر رکھنے ،لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات اٹھا ئے جائے اور پولیس و فورسز کو جوابدہ بنایا جائے ۔ اے پی آئی کے مطابق غاسی پورہ ونپو کولگام میں پولیس و فورسز کے ہاتھوں یاور احمد نامی ایک اور نوجوان کی ہلاکت پر مین سٹریم پارٹیوں ، نیشنل کانفرنس ،پی ڈی پی ، کانگریس ، سی پی آئی ایم ،پی ڈی ایف نے ملا جلا ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے سنجیدگی کے ساتھ اقدامات اٹھا ئے ۔ پی ڈی پی کے نائب صدر سرتاج مدنی نے یاور احمد نامی نوجوان کی ہلاکت کو افسوسناک واقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک نہ مرکزی حکومت اصل مسئلے کو حل کرنے کی خاطر اپنی توجہ مبزول کریں اور ہمسایہ ملک پاکستان کے ساتھ بہتر رشتے قائم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے گی تب تک ریاست خاصکر وادی کشمیر میں امن کی بحالی اور بہتر حالات کی ضمانت نہیں دی جا سکتی ہے ۔ نائب صدر نے نوجوان کی ہلاکت کے واقع کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کی جانی چاہیے اور لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے ۔ نیشنل کانفرنس کی زنانہ ونگ کی سینئر لیڈر اور سابق وزیر سکینہ ایتو ، بشیر احمد ویری ،عبدالمجید لارمی ، الطاف احمد کلو ،عمران نبی ڈار نے نوجوان کی ہلاکت پر افسوس کا ا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ عام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے بارے میں ریاست کے گورنر کا بیان بھی کھوکھلا ثابت ہو رہا ہے ۔ مذکورہ لیڈروں نے اپنے بیان میں کہا کہ شہری ہلاکتوں میں دن بدن اضافہ ہو تا جا رہا ہے اور ریاست میں امن بحال کرنے کیلئے مرکزی حکومت جو بھی اقدامات اٹھانے جا رہی ہے اسے قبرستان آباد ہو رہے ہیں ۔ کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میرنے نوجوان کی ہلاکت پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت کو ریاست میں امن بحال کرنے اور لوگوں کو مشکلات سے باہر نکالنے کی کوئی فکر نہیں ہے بلکہ ملک کے عوام کو گمراہ کر کے ووٹ بٹھور نے کی پریشانی لاحق ہو گئی ہے ۔ نوجوان کی ہلاکت کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ریاست کے گورنر کو چاہیے کہ وہ پولیس و فورسز کو عسکریت پسندوں سے نمٹتے وقت لوگوں کے جاں و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی تاکید کریں ۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی سیکریٹری محمد یوسف تاریگامی نے غاسی پورہ ونپو کولگام کے نوجوان کی ہلاکت کو لمحہ فکر یہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آخر وجہ کیا ہے کہ ابھرتے ہوئے نوجوان سینہ تان کر اپنی نفرت کا اظہار کررہے ہیں ۔ انہوںنے مرکزی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے ہوش کے ناخن اب نہ لئے تو صورتحال اس کے قابو سے باہر ہو جائیگی جو ملک کی سلامتی اور خود مختیاری کیلئے بھی خطرہ ثابت ہو سکتا ہے ۔ا نہوںنے وزیر اعظم ہند کو یاد دلایا کہ 15اگست 2017کو انہوںنے لال قلعہ کے فصیل پر اپنے خطاب کے دوران کہا تھا کہ کشمیرکا مسئلہ گالی اور گولی سے نہیں گلے لگانے سے حل کیا جائیگا۔ انہوںنے وزیر اعظم کو یاد دلایا کہ ان کے اس بیان کا کیا ہوا ۔ جب سے انہوںنے لال قلع پر بیان دیا ہے تب سے شہری ہلاکتوں کے واقعات میں اضافہ کیوں ہوا ؟انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ حالات کو بہتر بنانے کی خاطر اب سنجیدگی کا مظاہرہ کر کے بات چیت کے عمل کو یقینی بنائے اور ایک ایسا ماحول قائم کرنے کی کوشش کی جائے جس سے امن کی ضمانت دی جا سکیں ۔ نوجوان کی ہلاکت پر پی ڈی ایف کے حکیم محمد یاسین ،نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ غلام حسن میر کے علاوہ کئی اور سیاسی و سماجی تنظیموں نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں سنجیدگی کا مظاہر کریں ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا