سی ایس آئی آر ، آئی آئی ایم اور این ایچ آئی نے این ایچ 44 پر ‘لیوینڈر ہب پروجیکٹ’ کا آغاز کیا

0
83

اس پروجیکٹ کو نافذ کرنے سے قومی شاہراہ کے بانہال رام بن حصے کو لیوینڈر ہب کے طور پر تیار کیا جائے گا:ڈاکٹر زبیر احمد
لازوال ڈیسک
بانہال//انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا کے ایک منفرد مشترکہ پہل میں، قومی شاہراہ این ایچ ایچ 44 کی خوبصورتی اور لیوینڈر ہب کے طور پر اس حصے کی پائیدار ترقی کے لیے پہلی بار پروجیکٹ کا تصور کیا گیا تھا۔ اس سال کے شروع میں اور اس پر کام آج یہاں بانہال قاضی گنڈ روڈ ٹنل (نویوگ ٹنل)، بانہال کے جنوبی سرے کے قریب شروع کیا گیا تھا۔ڈاکٹر زبیر احمد، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر-آئی آئی ایم اور اشوک کمار جین، ایڈوائزر (پلانٹیشن اینڈ کلیئرنس)، گرین ہائی ویز ڈویڑن، این ایچ اے آئی نے مشترکہ طور پر نیویگ ٹنل کے قریب لیوینڈر پلانٹس لگا کر پروجیکٹ کی سرگرمیوں کا افتتاح کیا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر زبیر احمد نے پروجیکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سی ایس آئی آر-آئی آئی ایم اپنی کوششوں سے لیوینڈر پلانٹیشن کے ذریعے خطے کے کسانوں کی معیشت کو فروغ دینے میں کامیاب ہوا ہے اور اس طرح یہ خطہ دنیا کے نقشے پر لایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہسی ایس آئی آر اوراین ایچ اے آئی کے مشترکہ طور پر اس پروجیکٹ کو نافذ کرنے سے، نہ صرف قومی شاہراہ کے بانہال رام بن حصے کو لیوینڈر ہب کے طور پر تیار کیا جائے گا بلکہ آمدنی پیدا کرنے کے لیے ایک پائیدار ماڈل قائم کیا جائے گا۔ وہیںڈاکٹر احمد نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس سے شاہراہ پر شجرکاری اور این ایچ اے آئی کی خوبصورتی کی کوششوں میں اضافہ ہوگا، اور ماحولیاتی سیاحت کو فروغ ملے گا۔اشوک کمار جین نے اس موقع پر کہا کہ این ایچ اے آئی ہمیشہ سے شاہراہوں کی پائیدار ترقی اور مقامی پودوں کی سیدھ میں شجرکاری میں پیش پیش رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروجیکٹ ایک ماڈل بن سکتا ہے کہ اسی لائن پر دیگر شاہراہوں کو بھی ترقی دی جائے اور مقامی لوگوں کی شمولیت سے بھی۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس پروجیکٹ کے لیے مفاہمت کی یادداشت پرآئی آئی ایم اوراین ایچ اے آئی کے درمیان 18 مارچ 2024 کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر اور نائب صدر، سی ایس آئی آر کی موجودگی میں دستخط کیے گئے تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا