جموںوکشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنا ضروری نہیں ہے بلکہ جموںوکشمیر کی اندرونی خود مختاری کو بحال کرنااصل مسئلہ ہے: سوز

0
97

لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍جموں و کشمیر ریاست کو جمہوری طرز عمل سے بحث و مباحثے کے ذریعے آئین ہند کے اندر داخلی خود مختاری دی گئی تھی۔ مرکز کا معاہدہ جمہوری عمل کے ذریعے حاصل کیا گیا تھا۔ جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی اور لوک سبھا میں اس اہم مسئلے پر ہونے والی بحثیں اس تاریخی حقیقت کی گواہی دیتی ہیں!کم از کم، دو مباحث؛ ایک 5 نومبر 1952 کو جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی میں اور دوسرا24 اگست 1952 کو لوک سبھا میں اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ جموں و کشمیر ریاست کی داخلی خود مختاری کا سوال مذکورہ تاریخوں پر جمہوری طریقے سے طے پا گیا تھا!اگر مرکز میں حکمران طبقہ ماضی کے معاہدوں کو قبول نہیں کرتا ہے تو یہ ان کی غلطی ہے جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ مرکز اور ریاست جموںوکشمیر کے درمیان مدت تک رسا کشی کی صورت نمودار ہوگی!دریں اثنا، جموں و کشمیر کی مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کو اس سلسلے میں کچھ ذمہ داری دکھانی چاہئے اور موجودہ حالات میں چپ سادھ نہیں اختیار کرنی چاہئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا