سورج ڈھلتے ہی ATMمشینوںکے شٹرڈاﺅن

0
104

سیکورٹی کے نام پر غفلت، عوام اور سیاح پریشان
یواین آئی
سرینگروادی کشمیر میں کام کرنے والے بیشتر بینکوں بالخصوص جموں وکشمیر بینک نے عوام کو پیشگی اطلاع دیے بغیر اے ٹی ایم مشینوں کو رات کے وقت بند رکھنا شروع کردیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی لوگوں کو بالعموم اور وادی آنے والے سیاحوں کو بالخصوص شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بینک عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اے ٹی ایم مشینوں کو رات کے دس بجے سے صبح کے سات بجے تک بند رکھنے کا اقدام ایم ٹی ایم مشینیں چرانے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔ تاہم لوگوں نے اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایم ٹی ایم مشینوں کی حفاظت کو یقینی بنانابینکوں اور ریاستی پولیس کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور بینکوں کا یہ اقدام کشمیرکو پتھر کے زمانے کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے۔ ایک شہری نے یو این آئی کو بتایا ’کشمیر ایک سیاحتی مقام ہے۔ بینکیں اے ٹی ایم مشین بند کرکے یہاں کی سیاحتی انڈسٹری کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اس طرح کے اقدام اٹھانے سے بیرون دنیا میں ایک منفی تاثر جائے گا‘۔ انہوں نے مزید بتایا ’یہ پورے انڈیا میں واحد جگہ ہوگی جہاں رات کے وقت اے ٹی ایم مشینوں کو بند رکھا جاتا ہے۔ مجھے یہ کشمیر کو بدنام کرنے کی سازش نظر آرہی ہے۔ اگر اے ٹی ایم مشینیں چرائی جاتی ہیں تو چرانے والوں کا پردہ فاش کیا جائے ، اُن کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔ بارہمولہ میں تین لوگ مارے جاتے ہیں تو ریاستی پولیس دو منٹ کے اندر قاتلوں کا پتہ لگانے کا دعویٰ کرتی ہے۔ اسی طرح اے ٹی مشینیں چرانے والے لٹیروں کو بھی بے نقاب کیا جائے‘۔ سری نگر میں سیاحوں کی توجہ کے مرکز ’ڈلگیٹ‘ کے ایک رہائشی فدا محمد نے یو این آئی کو بتایا کہ سیاحت کے لحاظ سے اہم مانے جانے والے اس علاقہ میں بھی ایم ٹی ایم مشینوں کو رات کے وقت بند رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا ’میں چند روز قبل فجر نماز کی ادائیگی کے بعد ٹہلنے نکلا تو میں نے سی ڈی اسپتال کے باہر نصب جموں وکشمیر بینک کی اے ٹی ایم مشین کے نذدیک سیاحوں کے ایک گروپ کو انتہائی پریشان پایا۔ سیاحوں نے مجھ سے پوچھا کہ یہاں اے ٹی ایم مشینیں بند کیوں ہیں ،لیکن میرے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ میں نے انہیں بلیوارڈ روڑ کی طرف جانے کا مشورہ دیا‘۔ فدا محمد نے بتایا کہ تب سے لیکر اب تک میں ہر صبح اُس اے ٹی ایم مشین کی شٹر کو تالا بند پا رہا ہوں۔ انہوں نے بتایا ’میں نے اُس اے ٹی ایم مشین کے سیکورٹی گارڈ سے رات کے وقت تالا بند ہونی کی وجہ پوچھی تو اس کا کہنا تھا کہ انہیں رات کے دس بجے سے صبح کے سات بجے تک اے ٹی ایم مشینوں کی شٹر بند رکھنے کے لئے کہا گیا ہے‘۔ یو این آئی نے وادی کے دوسرے حصوں میں فون کرکے دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ بیشتر حصوں میں اے ٹی ایم مشینوں کو رات کے وقت بند رکھا جاتا ہے۔ جموں وکشمیر بینک کے گاہک سروس مرکز کے ایک عہدیدار نے بتایا ’اے ٹی ایم مشینوں کو سیکورٹی وجوہات کی بناءپر رات کے وقت بند رکھا جاتا ہے‘۔ بینک کی میڈیا ونگ کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ’سبھی اے ٹی ایم مشینوں کو بند نہیں رکھا جاتا ہے۔ صرف ایسے علاقوں میں اے ٹی ایم بند رکھے جاتے ہیں جہاں چوری ہوجانے کے خدشات موجود ہیں‘۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ڈلگیٹ بھی خطرے والا علاقہ ہے تو مذکورہ عہدیدار کا جواب تھا ’وہاں بند نہیں ہونا چاہیے تھا۔ میں وجہ معلوم کرتا ہوں‘۔ اس دوران سٹیٹ بینک آف انڈیا کے ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ اس نے بھی اے ٹی ایم مشینوں کو رات کے وقت بند رکھنا شروع کردیا ہے۔ ایس بی آئی کے ایک عہدیدار نے بتایا ’صرف حساس علاقوں میں اے ٹی ایم مشینوں کو رات کے وقت بند رکھا جاتا ہے‘۔ قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں پر پابندی عائد کئے جانے کے بعد سے اب تک وادی میں بینک ڈکیتی اور اے ٹی ایم مشینیں چرانے کے قریب چار درجن واقعات پیش آئے ہیں۔ ریاستی پولیس ان واقعات کے لئے جنگجوو¿ں کو ذمہ دار ٹھہراتا آیا ہے۔ وادی میں سنہ 2017 کے ابتدائی مہینوں کے دوران بینک ڈکیتیوں میں اضافے کے پیش نظر مئی کے مہینے میں جنوبی کشمیر کے شوپیان اور پلوامہ اضلاع میں مختلف بینکوں کی 45 شاخوں پر کیش کے لین دین کو عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔ ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید کا کہنا ہے کہ کشمیر میں سرگرم جنگجو تنظیمیں پیسوں کی قلت کی وجہ سے بینکوں میں ڈاکہ ڈال رہی ہیں۔ انہوں نے کہا ’کوئی جنگجو تنظیم بغیر پیسے کے نہیں چلتی ہے۔ دہشت گردی ایک انڈسٹری ہے اور کوئی انڈسٹری پیسوں کے بغیر نہیں چلتی ۔ پیسوں کی قلت کی وجہ سے انہوں نے بینک لوٹے، اے ٹی ایم مشینیں اڑا لیں اور لوگوں کو لوٹا۔ بینک میں جو پیسہ ہوتا ہے، وہ لوگوں کا پیسہ ہوتا ہے۔ لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ بینکوں میں موجود پیسہ سرکار ہوتا ہے‘۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا