’بہت سی موجودہ مہارتیں مستقبل میں کارآمد نہیں رہیں گی‘

0
65

طلباء کو 21ویں صدی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل بنانا ضروری ہے: مرمو

نئی دہلی؍؍صدر دروپدی مرمو نے پیر کو کہا کہ ٹکنالوجی اور ہنر کے میدان میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظر طلباء کو 21ویں صدی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل بنانا ہوگا۔دھرم شالہ میں ہماچل پردیش سنٹرل یونیورسٹی کے 7ویں کنووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے مسز مرمو نے کہا کہ تبدیلی فطرت کا قانون ہے لیکن اب اس کی رفتار بہت تیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ جیسے نئے شعبے تیزی سے ابھر رہے ہیں جس کی وجہ سے ٹیکنالوجی اور مطلوبہ مہارتیں بھی بہت تیزی سے تبدیل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی کے آغاز میں کوئی نہیں جانتا تھا کہ اگلے 20 یا 25 برسوں میں لوگوں کو کس قسم کی مہارتوں کی ضرورت ہوگی۔
انہوں نے کہا، ’’بہت سی موجودہ مہارتیں مستقبل میں کارآمد نہیں رہیں گی، اس لیے ہمیں مسلسل نئی مہارتیں اپنانی ہوں گی۔ نوجوانوں کو اس طرح ڈھالا جائے کہ وہ تیز رفتار تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہو سکیں۔ ہمیں طلباء میں سیکھنے کے تجسس اور خواہش کو مضبوط کرنا ہے اور انہیں 21ویں صدی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کرنا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ تعلیم ایسی ہونی چاہیے جو طلبہ کو تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ خود انحصاری بھی بنائے اور ان کے کردار اور شخصیت کی تعمیر بھی کرے۔ تعلیم کا مقصد طلبہ میں اپنی ثقافت، روایات اور تہذیب کے بارے میں بیداری لانا بھی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس سلسلے میں اساتذہ کا کردار بہت اہم ہے۔ ان کا کام کا دائرہ صرف تدریس تک محدود نہیں ہے، ان پر ملک کے مستقبل کی تعمیر کی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔
مسز مرمو نے کہا کہ نوجوانوں میں ترقی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ وہ ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو پورا کرنے میں سب سے اہم کڑی ہیں۔ اس لیے انہیں اپنے ا?پ کو قوم کے لیے وقف کر دینا چاہیے۔ یہ نہ صرف ان کا انسانی، سماجی اور اخلاقی فرض ہے بلکہ بطور شہری ان کا فرض بھی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا