سر سبز درخت اور لکڑی کے بوسیدہ کھمبے!موت کو دعوت دے رہا بجلی کا ترسیلی نظام

0
253

ضلع ڈوڈہ کی تحصیل کاہرہ کے گائوں دھریوٹھ کے وارڈ تین ،پانچ اور سات کے لوگ محکمہ بجلی کے انصاف کے منتظر
شاہ محمد ماگرے
ڈوڈہ؍؍کاہرہ موت کو دعوت دے رہا بجلی کی ترسیلی لائن، سر سبز درختوں، لکڑی کے کھمبوں کا بجلی نظام سے پریشان گاو?ں دھریوٹھ کے ورڈ نمبر تین نکی اور پانچ کیتھن کیواڈ نمبر سات بٹ پورہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پچھلے کئی برسوں سے بجلی کی فراہمی سر سبز پیڑوں اور لکڑی کے کھمنبوں کے ذریعے ہو رہی ہے کہا موسم سرما چل رہا ہے اور برف باری کے ہونے سے پورے علاقہ میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ جاتا ہے اور کئی دنوں تک بجلی علاقے میں غائیب ہو جاتی ہے۔مقامی شخص محمد رفیع ساگر نے مزید بتایا کہ بجلی کے بد حال نظام کو لے کر کئی بار متعلقہ محکمہ کو ٹھیک کرنے کیلئے کہا گیا مگر آج تک بجلی کے اس بدحال نظام کو درست کرنے کی ضرورت ہی نہیں سمجھی گئی جسکی وجہ سے گائوں میں ہمیشہ جان و مال کے نقصان کا اندیشہ رہتا ہے اور کئی بار یہاں زمین سے چھوتی بجلی کی ان تاروں نے مالی نقصان کر دیا ہے جسکے بعد بھی بجلی مکمہ نے کوئی سبق نہیں لیا اور اب بجلی کے اس بدحال نظام سے مقامی لوگ بے حد تنگ آہ چکے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ وارڈ نمبر پانچ کیتھن اور سات میں سو سے زائد کنبوں پر محازہے لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ بجلی کی ناقص کارکردگی سے لوگ ناخوش بلاک کاہرہ پنچایت دھریوٹھ کے لوگوں کے ساتھ سرا سر ناانصافی ہو رہی ہیکہی ترسیلی لائین کو سر سبز درختوں کے ساتھ باندھ ہے کہی تار کو ڈھلاہ اگر چہ مرکزی سرکار دعواء کر رہی ہے کہ ہم جموں و کشمیر کو چار چاند لگائیں گے تو بلاک کاہرہ کے لوگوں کے ساتھ اتنی ناانصافی کیوں اگرچہ لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے ہدایت کئی ہے کہ لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی و باالخصوص بجلی کی دستیابی رکھنے کی ہدایات کئی ہے تو اس کے باوجود بھی ضلع انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔لوگوں نے مزیدکہا کہ ایل جی انتظامیہ کی ہدایت کے باوجود بھی زمینی سطح پر بجلی نہ ہونے کے برابر ہے سر سبز درختوں سے لائین کو ازین کرنا لوگوں کے لئے مشکلات کا باعث ہے لوگوں نے ضلع انتظامیہ پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی سی ڈوڈہ اور لفٹنر گورنر سی اپیل کئی ہے کہ ہماری ان لائینوں پر بھی نظر ثانی کء جائے تاکہ لوگ کو راحت کی سانس ملے اور ان لائینوں کو کھمبے لگائے جائے جس سے لوگوں کو مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا