خواتین کاعالمی دن ، مگر ؟

0
83

دنیا بھر میں خواتین کی کامیابیوں اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ہر سال ۸ مارچ کو خواتین کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔وہیں یہ دن صنفی مساوات، خواتین کے حقوق اور خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے جاری جدوجہد کو اُجاگر کرنے کا دن ہے۔اس دن کے موقع پر پوری دنیا میں سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر متعدد تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔وہیں اگر اس دن کے تاریخی پس منظر پر ایک نظر ڈالی جائے تو اس دن کی جڑیں 20ویں صدی کے اوائل میں مزدور تحریکوں سے جڑی ہیں، جہاں دنیا بھر کی خواتین کام کرنے کے بہتر حالات، منصفانہ اجرت اور ووٹ کا حق مانگنے کیلئے اکٹھے ہوئیں۔ان ابتدائی سالوں سے، خواتین کے عالمی دن نے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں یکساں طور پر خواتین کیلئے ایک نئی عالمی جہت اختیار کی ۔جبکہ بڑھتی ہوئی بین الاقوامی خواتین کی تحریک، جسے اقوام متحدہ کی خواتین کی چار عالمی کانفرنسوں سے بھی تقویت ملی ، نے اس یادگاری تقریب کو خواتین کے حقوق اور سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں شرکت کی حمایت کیلئے کافی مدد کی ہے ۔ ان سالوں کے دوران، خواتین کا عالمی دن ایک عالمی جشن میں تبدیل ہوا ہے جو صنفی امتیاز، خواتین کے خلاف تشدد، اور معاشرے کے تمام شعبوں میں خواتین کی زیادہ نمائندگی کی ضرورت کے بارے میں بیداری پیدا کرتا ہے۔
جبکہ خواتین کی معاشی، ثقافتی اور سیاسی کامیابیوں کے ساتھ یہ صنفی مساوات کی طرف پیش رفت کو تسلیم کرنے کا دن ہے جبکہ اس کام کو بھی تسلیم کرنے کا دن ہے جو ابھی تک کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کا عالمی دن ایک یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے کہ صنفی مساوات صرف خواتین کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے جس کو حل کرنے کیلئے مرد اور خواتین دونوں کی اجتماعی کوشش کی ضرورت ہے۔
تاہم اگر کہا جائے تو خواتین کا عالمی دن صنفی مساوات، خواتین کو بااختیار بنانے، اور امتیازی سلوک اور جبر سے پاک دنیا میں رہنے کے تمام افراد کے حقوق کی وکالت کرنے کا دن ہے۔اسلئے مزید جامع اور مساوی معاشرے کی تشکیل کیلئے مل کر کام کرنا ہی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا