برسوں جدوجہدکے بعد ایک سڑک کاخواب شرمندۂ تعبیرہوتاہے

0
50

تعمیرومرمت میں ناقص سامان کے استعمال سے یہ خواب چکناچورہوتے ہیں
سی آر ایف روڈ بفلیاز پھاگلہ تا منڈی پر بچھائی جا رہی بلیک ٹاپنگ میں ہیراپھیری ،بے ایمانی اورحکام کی غفلت عروج پر
افتخار حسین شاہ/آکاش ملک

سرنکوٹ ؍؍ سی آر ایف روڈ بفلیاز پھاگلہ تا منڈی پر بچھائی جا رہی بلیک ٹاپنگ پر عوام نے ناقص مٹیریل استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ پمروٹ تا تا کلر کٹل تین کلومیٹر کے احاطے میں گزشتہ دنوں سے بلیک ٹاپنگ کا کام کیا جا رہا ہے جس پر مقامی عوام نے شکایت کی ہے کہ ٹھیکیدارمحض ایک اینچ کنکر ڈال رہا ہے جو کہ غیر معیاری ہے جس سے کچھ ہی عرصہ بعد بلیک ٹاپ اکھڑ جانے کا خدشہ لا حق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلیک ٹاپنگ کے کام میں استعمال کئے جانے والا مٹیریل اس قدر ناقص ہے کہ پائوں سے ہی اکھڑ جاتا ہے۔لوگوں نے کہا کہ اگر ایسے میں اس سڑک پر گاڑی چلی تو صرف دو روز کے اندر ہیں صرف سابقہ حالت میں تبدیل ہو جائے گی۔لوگوں نے یہ بھی کہا کہ چرالاں تا پمروٹ ڈیڑھ کلو میٹر سڑک جس کو ٹھیکیدار نے بالکل ہی نظر انداز کر دیا ہے اور سڑک پہ بڑے بڑے گڈے پڑھے ہوئے ہیں جہاں سے گاڑیوں کا گذر بڑی مشکل سے ہوتا ہے۔لوگوں نے کہا کہ دن میں اس روڈ پر سینکڑوں گاڑیاں چلتی ہیں جن میں دندی دھڑہ، پٹن ، فضل آباد ، سانگلہ ، وغیرہ علاقہ جات کے مسافر سفر طہ کرتے ہیں جنہیں سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں نے کہا کہ سابقہ مخلوط سرکار کے دور اقتدار میں تب کے وزیر تعمیرات عامہ سید الطاف بخاری نے 75 ایم ایم تارکول ڈالنے کا قانون پاس کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہیں عرصہ تین برس تک تارکول بچھانے والے ٹھیکیدار کی یہ ذمہ داری رکھی گئی تھی کہ اگر کہیں بھی سڑک پر گڈھے پر جائیں تو از سر نو ٹھیکیدار کو سڑک کی مرمت کرنی ہوگی۔ اس کے عوض میں ٹھیکیدار کی سیکورٹی محکمہ کے پاس جمع رکھی جاتی تھی لیکن حیرانگی کی بات یہ ہے کہ اس سڑک پر بچھائی جا رہی بلیک ٹاپ صرف دکھاوے کے لئے ہے اس میں مضبوطی کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام حیران ہیں کہ محکمہ کے بالا حکام آخر کیا کر رہے ہیں؟ ۔ کیا دفتروں میں بیٹھ کر ہی چیکنگ کی جاسکتی ہے۔ کیا محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے ذمہ دار آفیسران کو سڑک پر بچھائی جارہی بلیک ٹاپنگ کا معائنہ نہیں کرنا چاہیے؟ ۔کیا خزانہ عامرہ کو اسی طرح لوٹنے دینا چاہیے ؟۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہے کہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی اور ٹھیکیدار کی ملی بھگت کی وجہ سے ہی اس طرح کا غیر معیاری مٹیریل استعمال کیا جارہا ہے۔اور اس کی گواہی محکمہ کی خاموشی سے عیاں ہوتی ہے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر پونچھ سے اپیل کی کہ ازخود موقعہ پر پہنچ کر سڑک کا معائنہ کریں اور ٹھیکیدار اور متعلقہ حکام کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے چونکہ سڑک عوام کے لئے بنیادی ضرورت ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا