بجلی بحران:ہرکوئی ہواپریشان

0
50

موسم سرماجوں جوں شدت پکڑتاجارہاہے ،محکمہ بجلی نے بھی کمبل اوڑناشروع کردیاہے،ہرجگہ بجلی کی بلاشیڈول کٹوتی کاسلسلہ تیزہوتاجارہاہے،ریاست میں پی ڈی پی۔بھاجپامخلوط سرکارکے معرضِ وجودمیں آنے کی بنیاداتحادکاایجنڈاہے اوراسی ایجنڈے میں پی ڈی پی نے اپنے کھاتے میں ریاستی عوام پرایک بڑے احسان کے طورپراوراپنی بڑی سیاسی حصولیابی کیلئے پاورپروجیکٹوں کی واپسی پرزوردیاہے،اورباضابطہ ایجنڈاآف الائنس ترتیب دیاگیا،دونوں فریقین نے دستخط کرکے رضامندی سے حکومت بنائی،لیکن نصف مدت مکمل ہونے کوہے، بجلی پروجیکٹوں کی واپسی کوئی کہیں ذکرنہیں ہورہاہے البتہ مرکزنے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ اگرریاست کومزیدبجلی درکارہے توملے گی،پی ڈی پی ایجنڈاآف الائنس پرعمل درآمدمیں مسلسل خاموشی اختیارکئے ہوئے ہیں، لیکن حکمران جماعت کے ان وعدوں کی اب موسم سرمامیں عوام کو شدت سے یادآرہی ہے،جب بجلی 15سے20گھنٹے بھی کسی علاقے میں غائب رہتی ہے تویقینی چناوی وعدے عوام کے کانوں میں گھونجنے لگتے ہیں جن میں کہاجارہاتھاکہ بجلی پروجیکٹ واپس آئیں گے، ریاست میں بجلی کاکبھی بحران نہیں ہوگا،ریاست بجلی کے معاملے میں خودکفیل ہوگی، لیکن نہ ہی اچھے دِن آرہے ہیں اورنہ ہی بجلی پروجیکٹ واپس آرہے ہیں، یہ عام لوگوں میں تاثرواحساس پایاجارہاہے،صوبہ جموں کے پہاڑی علاقے اوروادی کشمیرمیں اندھیرے کاعالم ہے، بجلی کٹوتی سے ہرکوئی پریشان حال ہے،کئی مقامات پر کئی گھنٹوں تک بجلی غائب رہتی ہے اور محکمہ بجلی کے ملازمین کے کانوں تلے جوں تک نہیں رینگتی،سرمائی زون میں بارہویں اور دسویں جماعت کے طلباء کے امتحانات چل رہے ہیں لیکن بجلی کی کٹوتی کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور طلباء وطالبات کا قیمتی وقت برباد ہو رہا ہے،ریاستی سرکارکوچاہئے کہ پاورپروجیکٹوں کی واپسی کاخواب شرمندۂ تعبیرنہ جانے کب ہوگاکم از کم دِلی سے بجلی کی ضرورت پوراکرنے کی پیشکش آئی ہے،اُسے ہاتھوں ہاتھ بٹورلیاجائے اوربجلی کٹوتی سے عوام کو نجات دی جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا