’او بی سی ریزروسیشن میں ڈاکہ ڈالنا چاہتی ہے کانگریس‘

0
46
JAGTIAL, MAR 18 (UNI):- Prime Minister Narendra Modi addresses a public meeting in Jagtial, Telangana on Monday. UNI PHOTO-13U

راجیو گاندھی نے اپنی جائیداد بچانے کے لیے وراثتی ٹیکس ختم کیا: مودی
لازوال ڈیسک

مرینہ/آگرہ؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے ’وراثتی ٹیکس ‘سے متعلق معاملے پر آج مسلسل دوسرے دن کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکس پہلے بھی کانگریس حکومت کے دور میں لاگو ہوا تھا، لیکن ماضی کی وزیر اعظم اندرا گاندھی سے جائیداد حاصل کرنے کے لیے ان کے بیٹے اور اس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی نے اس ٹیکس کو ختم کیا اور اب اس کا معاملہ طے کرنے کے بعد کانگریس اقتدار میں آکر اسی قانون کو مزید سختی سے نافذ کرنا چاہتی ہے۔مسٹر مودی مدھیہ پردیش کے مرینہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔وہیں آگرہ میں ایک ریلی کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کانگریس پر منھ بھرئی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس او بی سی ریزرویشن کے کوٹے میں چوری کر مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کی خواہاں ہے۔
تفصیلات کے مطابق مدھیہ پردیش کے مرینہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے اس ٹیکس سے متعلق ‘انڈین اوورسیز کانگریس کے ڈائریکٹر سیم پترودا کے مشورے پر آج دوبارہ کانگریس کو گھیر لیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کے سامنے ایک بہت بڑی حقیقت پیش کرنے جا رہے ہیں، جسے سب کو غور سے سننا چاہیے۔ اسی سلسلے میں انہوں نے کہا کہ جب ملک کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نہیں رہیں تو ان کے بچوں کو ان کی جائیداد کا وارث ہونا تھا، لیکن اس سے قبل ایک قانون تھا کہ حکومت اس طرح حاصل کی گئی جائیداد سے حصہ لیتی تھی۔ یہ قانون کانگریس حکومت نے بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مسز گاندھی کی موت کے بعد یہ چرچاتھی کہ اب وہ نہیں رہیں تو ان کے بیٹے راجیو گاندھی کو یہ جائیداد کیسے ملے گی کیونکہ مسز گاندھی نے لکھا تھا کہ ان کے بیٹے کو جائیدادنہیں ملے گی۔ ایسے میں اس جائیداد کو بچانے کے لیے اس وقت کے وزیر اعظم آنجہانی راجیو گاندھی نے اس قانون کو ختم کر کے اپنا پیسہ بچایا۔
کانگریس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جب وہ اقتدار میں آئی تو اس نے قانون کو ہٹا دیا، اب معاملہ وہیں طے ہوچکا ہے، آج پھر اقتدار حاصل کرنے کے لیے وہی قانون مزید سختی سے واپس لانا چاہتی ہے۔ اپنے خاندان کی چار نسلوں کی دولت بغیر ٹیکس کے حاصل کرنے کے بعد اب یہ لوگ عام آدمی کی وراثت اور محنت کی کمائی پر ٹیکس لگا کر اس کی آدھی دولت لوٹنا چاہتے ہیں اور اسی لیے ملک سے کہہ رہے ہیں کہ ’’کانگریس لوٹ مار، زندگی کی لوٹ مار دونوں ایک ساتھ اور زندگی کے بعد‘‘۔
انہوں نے کہا کہ مودی جی آپ کو کانگریس کے عزائم سے بچانے کے لیے دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ کانگریس کے ساتھ یہ زیادتی اس لیے ہو رہی ہے کہ مودی 56 انچ کا سینہ بلند کر کے کھڑے ہیں، لیکن ان کے منصوبے کامیاب نہیں ہوں گے۔ یہ مودی کی ضمانت ہے۔
دریں اثناء آگرہ میں ایک انتخابی ریلی کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کانگریس پر منھ بھرئی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس او بی سی ریزرویشن کے کوٹے میں چوری کر مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کی خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک ایسی پارٹی ہے جو آئے دن بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کرتی ہے۔ آئین کی توہین کرتی ہے اور سماجی انصاف کی تو دھجیاں اڑا دیتی ہے ملک کا آئین ملک کی عدالتیں کانگریس کو ایسا کرنے سے بار۔بار منع کرچکی ہیں۔ لیکن وہ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہی ہے۔
مودی نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر کانگریس کی ہر بات کو ملک کی عدالتوں نے ٹھکرا دیا ہے۔ اس لئے اب کانگریس نے پچھلے دروازے سے کھیل کھیلنا شروع کیا ہے۔ اب کانگریس نے ٹھان لیا ہے کہ وہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن لاکر رہے گی۔ اس کے لئے کانگریس نے طریقہ نکالا ہے کہ 27فیصد کا او بی سی کا جو کوٹہ ہے اس میں کچھ چور ی کرلیا جائے۔ چھین لیا جائے اور مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسی کانگریس نے کبھی کرناٹک ، کبھی آندھرا پردیشن میں، کبھی اپنے منشور میں بار بار مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی وکالت کی ہے۔ مودی کی گارنٹی سب کا ساتھ، سب کا وکاس کی ہے لیکن سپا۔ کانگریس کا انڈیا اتحاد کے لئے اپنا ووٹ بینک ہی خاص ہے۔اترپردیش میں جو دو لڑکوں میں دوستی ہے اس کی بنیاد بھی منھ بھرائی کی سیاست ہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا’ دونوں مل کر تقریر میں تو او بی سی۔ او بی سی کرتے ہیں اور پچھلے دروازے سے او بی سی کا حق چھین کر اپنے ووٹ بینک کومضبوط کرنے کے لئے دینا چاہتے ہیں۔ہمارا 10 سال کا ٹریک ریکارڈ ہو یا پھر بی جے پی کا سنکلپ پتر ہمارا زور سیچوریشن پر ہے۔ مفاد عامہ کی اسکیمات کا فائدہ سب کو ملے۔ پورا فائدہ ملے۔ بغیر بچولیوں کے ملے، بغیر روشوت کے ملے اور حقدارکو ضرور ملے یہ بی جے پی کا سیچوریشن ماڈل ہے۔
انہوں نے کہا’ہمارا سیکولرزم بھی وہی ہے جو بھی اسکیم جس کے لئے بنے ،بغیر مذہب، ذات،تفریق کے اس کا فائدہ سب کو ملنا چاہئے۔ سچا سماجی انصاف بھی یہی ہے جب آپ بغیر تفریق، بغیر اپنے پرائے، بغیر رشوت خوری کے سب کا حق پورا کریں۔مودی منھ بھرائی کی سیاست کو ختم کر کے کے اعتماد کی جانب آگے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا راستہ خوشامدی کا نہیں ہے بلکہ اعتماد لانے کا ہے۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس کا منتر بھی اسی کا راستے کا ہے۔ لیکن سماج وادی پارٹی، کانگریس کا انڈیا اتحاد سخت منھ بھرائی میں مصروف ہے۔ سال 2024 کے الیکشن میں کانگریس نے جو منشورجاری کیا ہے اس پر 100فیصدی مبینہ مسلم لیگ کی چھاپ ہے۔ کانگریس کا پورا مینو فیسٹو صرف ووٹ بینک کو مضبوط کرنے کے لئے وقت ہے جبکہ ہمارا منشور ملک کو مضبوط کرنے کو وقف ہے۔
مودی نے آگاہ کرتے ہوئے کہابھارت کی بڑھتی ہوئی طاقت کو کچھ طاقتیں پسند نہیں کر رہی ہیں۔ اب جس طرح یہاں ڈیفنس کوریڈور بن رہا ہے، اس میں ملکی فوج کو خود کفیل بنانے اور دنیا کو برآمد کرنے کے لیے مہلک ہتھیار بنائے جائیں گے۔دنیا بھر میں اسلحے کے دلال ہیں جو پرانی حکومتوں میں گھس کر اپنا کام کروانے کے ماہر ہو گئے تھے اور پرانی حکومتوں میں بیٹھے لوگوں کو بھی یہ کریم کھانے کو مل گئی۔ ایسے تمام لوگ اب پریشان اور بہت ناراض ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ ہندوستان کی فوج خود کفیل ہو۔
اس لیے وہ مودی کے خلاف متحد ہو گئے ہیں۔ ان طاقتوں کو روکنے کے لیے، ملک کے روشن مستقبل اور ملک کی سلامتی کے لیے ایک بار پھر بی جے پی اور این ڈی اے کی حکومت لانا بہت ضروری ہے۔بی جے پی امیدوار کی جیت کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج میں آپ سے پوچھنے آیا ہوں۔ میں ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے آپ کا آشیرواد لینے آیا ہوں۔ اسی لیے ملک متحد ہو کر کہہ رہا ہے – ایک بار پھر مودی سرکار۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا