الرئيسية بلوق الصفحة 7648

کالاکوٹ کے دیہاتی علاقوں میں عوام 90 دن سے پانی سے محروم

0

پرہلاد سنگھ

کالاکوٹ؍؍تحصیل کالاکوٹ کے گاؤں بھہتر،دھنواں اور ڈھلیوٹ میں تین ماہ سے بلاوجہ لگاتار پانی سپلائی بند ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔اس پانی کی سکیم پر ہر برس لاکھوں روپے سرکاری خزانے سے پانی سپلائی کرنے کیلئے صرف کئے جاتے ہیں لیکن پانی برس میں کل بیس تیس دن ہی سپلائی کیاجاتا ہے و بھی دریا سے پائپ لگا کر۔لیکن سرکاری کاغذوں میں اس اسکیم پر بہت سے مشینوں کا استعمال کیاجارہاہے۔اور ہر برس لاکھوں روپے مشینوں کی مرمت کے نام پر خرد برد کر دئے جاتے ہیں۔موجودہ دور میں یہاں عوام کو صاف ستھرا پانی فراہم کرنے کے دعوے کئے جارہے ہیں وہی کالاکوٹ میں عام لوگوں کو محکمہ کی جانب سے دریاوں کا پانی سپلائی کیاجاتا ہے لیکن وہ بھی ضرورت کے مطابق نہیں جس کی وجہ سے دیہاتی علاقہ میں عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پانی سے متاثرین لوگوں کی جانب مخلوط حکومت کی جانب سے ذرا بھی دھیان نہیں دیا جارہا موجودہ حکومت کے دوران مقامی رکن اسمبلی و ریاستی وزیر عبدالغنی کوہلی کی جانب سے کالاکوٹ میں بڑی تعداد میں دورے اور میٹنگیں کی گئی ہیں لیکن عوام کے ساتھ ایک بھی ملاقات یا دربار نہیں لگایا گیا یہاں پر عوام کی پریشانیوں کو حل کیا جاتا جس کی وجہ سے عوام غصے میں ہے۔جو بھی میٹنگ ہوتی ہے بند کمروں میں جس کا معلوم صرف اور صرف پارٹی کے کچھ خاص لیڈران کو ہوتا ہے اگر کوئی وزیر و کسی مخلوط حکومت کے لیڈر کا دورہ ہوتا ہے اس کا بھی عام لوگوں کو معلوم ہی نہیں ہوتا۔این سی اور کانگریس کے دور میں جو بھی کسی وزیر و رکن اسمبلی کی میٹنگ یا دورہ منعقد کیا جاتا تھا اس کی پوری عوام کو اطلاع کی جاتی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کو وقت پر پانی سپلائی جیسی سبھی ضروری سہولیات فراہم کی جاتی تھی۔مقامی لوگوں نے محکمہ پانی کے افسران سے اپیل کی ہے کہ عید کے تہوار سے پہلے پانی کی سپلائی کو چالو کیا جائے جو بلاوجہ دو ماہ سے بند ہے اگر عید کے تہوار سے پہلے پانی سپلائی نہ کیا گیا تو محکمہ اور حکومت کے خلاف سڑکوں پر مظاہرہ کیاجائے گا۔اور جو تین ماہ لگاتار پانی کی سپلائی بند رکھی گئی ہے اس کی کیا وجہ تھی یہ پانی سے متاثرین عوام کے سامنے لائی جانی چاہے۔

تحصیلدار سرنکوٹ کی سربراہی میں سرنکوٹ میں مختلف مقامات پر کیمپ لگا کر لوگوں کو مختلف قسم کی سرٹیفکیٹ جاری کی گئی۔

0

افتخار حسین شاہ

سرنکوٹ؍؍تحصیلدار سرنکوٹ روہت شرما نے تحصیل سرنکوٹ کے دوردراز علاقوں میں کیمپ لگا کر لوگوں کو مختلف قسم کی سرٹیفکیٹ جاری کیں۔موڑہ بچھائی جو ایک پسماندہ علاقہ ہے اور لوگوں کو سٹیٹ سبجیکٹ کاسٹ سرٹیفکیٹ انکم سرٹیفکیٹ اور دیگر زمینوں کے ریکارڈ وغیرہ کے لئے تحصیلدار آفس سرنکوٹ آنا پڑتا ہے۔ تا ہم تحصیلدار سرنکوٹ روہت شرما نے لوگوں کو سہولت فراہم کرتے ہوئے لسانہ اور موڑہ بچھائی میں کیمپ لگا کر لوگوں کو سرٹیفکیٹ جاری کی۔اس موقعہ پر لوگوں نے تحصیلدار سرنکوٹ کی سراہنا کی اور کہا کہ تحصیلدار ایک قابل آفیسر ہیں اور انہیں امید ہے کہ مستقبل میں بھی اس قسم کے اقدامات کی کئے جائیں گے۔کیمپ میں آئے لوگوں نے کہا کہ اس قسم کے کیمپوں سے انھیں کافی حد تک سہولت فراہم ہوئی ہے۔

سرنکوٹ مارکیٹ کا دورہ

0

تمام تحصیل آفیسران نے دی صفائی کی ہدایت
افتخارحسین شاہ

سرنکوٹ؍؍میونسپلٹی سرنکوٹ اور محکمہ مال امورصارفین محکمہ فوڈ سپلائی کے تمام آفیسروں کے ہمراہ سرنکوٹ کا بازار کا دورہ لگایا گیا اور عید کے پیش نظر تمام دکانداروں کو ہدایت دی گئی کہ صفائی و ستھرائی کا خاص دھیان رکھیں۔ اس دواران مارکیٹ میں پرانی اور زائدالمیعادچیزوں کو ضبط کر لیا گیا جن کو بعد میں پھینک دیا گیا۔ جن دکانداروں سے ایکسپائر اشیاء برآمد ہوئی ان پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ انہوں نے دکاندواروں کو ہدایت دی کہ ریٹ لسٹوں کے مطابق ہی اشیاء فروخت کیا جائے اور مرغوں فروشوں کو یہ ہدایت دی گئی کہ حقیقی ریٹ لیسٹ کے مطابق ہی مرغوں کو فروحت کریں۔ انہوں نے مزید ہوٹل مالکان سے کہا کہ اگر پرانا کھانا یا ایکسپائرچیزوں کو فروخت کیا گیا تو ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔اسلئے تمام دکاندار سے صفائی کا خاص خیال رکھنے کی ہدایت کی۔ مارکیٹ کے معائنے میں نائب تحصلیدار سرنکوٹ عبد الغنی ایکزیکٹیو میونسپلٹیآفیسر مشتاق حسین ،فوڈ تحصیل سپلائی آفیسر محمد صادق، انسپکٹر محمد طارق، میونسپلٹی انسپکٹر منیر خان ،اے ایس ای آفتاب حسین شاہ کے ہمراہ دیگر عملہ کے اراکین موجود تھے۔

مہورمیں عید کے موقعہ پر لوٹ کھسوٹ کی کھلی چھوٹ

0

انتظامیہ نام کی کوئی چیز نہیں ، محکمہ امورصارفین بھی غائب
آر جے بشیر

مہور؍؍ یہ ایک معمول ہے جب بھی کوئی تہوار آتی ہے تو پور ی ریاست بھر میں بازاروں میں چیکنگ ، قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کے لئے اور بازار میں صاف و شفاف چیزوں کو فروخت کرنے ،اور لوگوں کو ہر چیز دستیاب رکھنے ، غذائی اجناس کی قلت پیدا نہ ہونے کے سلسلے میں انتظامیہ کی میٹنگیں ہوا کرتی ہیں اور سرکاری سطح پر کافی جوش و خروش ملنے کو دکھتا ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ مہور سب ڈویژن میں اس طرح کا کوئی بھی قانون نافذ العمل نہیں ہے اور بازاروں میں لوٹ کھسوٹ کی کھلی چھوٹ دے کر رکھی ہے ۔ جہاں ایک طرف سے غذائی اجناس کی قلت سے لوگ پریشان ہیں اور وہیں من مانی قیمتوں سے بھی عام لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہیں ۔ ہر عید یا دیوالی کے موقعہ پر انتظامیہ کی جانب سے بیو پار منڈل اور دوسرے محکموں کے ساتھ میٹنگیں ہوا کرتی تھیں اور لوگوں کے مسائل پر غور و خوض ہوا کرتا تھا لیکن اب کی بار یہاں پر انتظامیہ سوئی ہوئی دکھائی دے رہی ہے ۔ کسی بھی جگہ پر انتظامیہ نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور بازاروں میں من مانے قیمتیں لگے ہیں اور لوگوں کو دو دو ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے ۔ یہاں پر مرغوں، گوشت اور سبزیوں کی قیمتوں کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے ۔ کسی بھی دکان پر کوئی ریٹ لسٹ آویزان نہیں ہے اور محکمہ امور صارفین بھی غائب ہی ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگوں کو صاف وشفاف اشیائے خوردنی دستیاب رکھنے اور قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کے لئے انتظامیہ کو میٹنگوں کا انعقاد کرنا لازمی ہے تا کہ لوگ مسائل سے باہر نکل سکیں ۔

مولوی فرید ملک ڈپٹی کمشنر راجوری سے ملاقی

0

درہال بدھل کی عوام کے مسائل آجاگرکئے،ڈاکٹرشاہد اقبال کرائی یقین دہانی

قیوم نظامی

راجوری؍؍راجوری پونچھ کے مشہور سماجی کارکن و عوامی ڈیولپمنٹ کے چیئرمین مولوی فرید ملک نے ڈپٹی کمشنر راجوری ڈاکٹر شاہد اقبال چوہدری سے ملاقات کرکے عوامی مسائل کو زیر غور لایا ۔مولوی فرید نے ضلع ترقیاتی کمشنر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بدھل تا شوپیاں سڑک تعمیر کی جائے اور درہال تا راجوری سڑک کی خستہ حالت پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ جلد از جلد سڑک کے تعمیری کام میں تیزی لائی جائے اور بدھل ڈگری کالج کا کام بھی سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے طلباء کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ تا ہے۔ اس میں بھی فوراًتیزی لائی جائے اور بدھل میں سماٹ سر کو ٹوریسٹ کے طور پر استعمال کیا جائے۔مولوی فرید نے کہا راجوری میں بہت ساری ایسی جگہ ہیں جو گل مرگ اور سونا مرگ سے زیادہ خوبصورت ہیں لیکن حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہیں اگر ان جگہوں پر سرکار کی توجہ مرکوز ہو تو یہ سیاحوں کے لیئے بہترین جگہ ہیں ۔انہوں کہا کہ اسمبلی حلقہ درحال بدھل تعمیروترقی کے طور سے پچھڑا ہوا ہے جس کی طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔مولوی فرید نے ڈپٹی کمشنر سے گزارش کی کہ بدھل میں ایک عوامی دربار لگا کر لوگوں کی مشکلاتوں کا ازالہ کیا جائے تمام تر باتوں کو سننے کے بعد ڈپٹی کمشنر ڈاکٹرشاہد اقبال چوھدری نے مولوی فرید ملک کو یقین دہانی دیتے ہوئے کہا کہ میں نے بدھل تا شوپیاں سڑک کی ڈی پی آر بناکو دیدی ہے امید ہے کہ بہت جلدی کام شروع ہو گا اورجو درہال کی سڑک ہے اس پر ایک نئے طریقے سے وزیر اعلیٰ کے ہاتھوں کام شروع کیا جائے گا اور ایک تاریخی سڑک بنے گی اور کہا کہ میں جلدی ہی بدھل میں پبلک دربار لگاؤں گا اور لوگوں کی مشکلاتوں کا ازالہ موقعہ پر ہی کروں گا ۔مولوی فرید ملک ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راجوری عوام کی یہ خوش قسمتی ہے کہ ڈاکٹرشاہد اقبال چوہدری جیسا آفیسر یہاں موجود ہے اور میں نے دیکھا کہ ہر ایک شخص کی باتوں کو اتنے غورسے سنتے ہیں اور مشکلاتوں کا ازالہ بھی فوراً کرتے ہیں اور لوگوں کی مشکلاتوں کو سن سن کر کبھی چہرے پر غصہ نہیں آتاہے۔مولوی فرید نے کہا کہ ایسے آفیسر اگر ریاست میں کچھ اور پیدا ہو جائیں تو حقیقت میں ریاست جموں وکشمیر کی تقدیر بدل سکتی ہے اور عوام کبھی آپنی پریشانیوں کو لے کر در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور نہ ہو مولوی فرید نے کہا کہ مجھے امید ہے تمام مسائل کا ازالہ ہوگا۔

ڈپٹی کمشنرپونچھ کامینڈھرمیں عوامی شکایت ازالہ کیمپ

0

لوگوںنے بجلی ،پانی، سڑکوں اور خاص کر محکمہ دیہی ترقی کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا
ناظم علی خان

مینڈھر//ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ نے جمعرات کو ڈاک بنگلہ مینڈھر میں عوام دربار لگا کر لوگوں کی شکائتیں سن کر ان کا ازالہ کیا اس دوران ضلع ترقیاتی کمشنر کے ہمراہ ضلع کے افیسران و تحصیل افیسران بھی موجود تھے ڈاک بنگلہ مینڈھر میں عوامی دربار میں بڑی تعداد میں سابق پنچ سابق سرپنچ و معززین مینڈھر موجود تھے ۔اس دوران بولنے والوں نے بجلی ،پانی، سڑکوں اور خاص کر محکمہ دیہی ترقی کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا انھوں نے کہا کہ محکمہ دیہی ترقی کے اعلی ملازمین نے اس وقت تک لوگوں کو نریگا سکیم کی مزدوری کے پیسے نہیں دئیے اور لوگ در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں جبکہ محکمہ نے دیواروں پر بڑے بڑے سائن بورڈ چسپان کئے ہوئے ہیں کہ پندرہ دن کے اندر مزدور کو مزدوری دی جائے گی لیکن مینڈھر میں مزدوری کے لئے کئی سال لگ جاتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ مزدوروں کو اگر عید پر بھی پیسے نہیں دئیے گئے تو پھر غریب مزدور اور اس کے بچے کیسے عید منائیں گے ۔بڑے افسوس کی بات ہے لوگوں نے محکمہ بجلی کے افیسران کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بجلی کا کوئی ٹائم نہیں ہے کہ بجلی کب آئی گی اور کب جائے گی ۔انھوں نے کہا کہ بجلی کا ٹائم ٹیبل بنایا جائے تاکہ لوگوں کو وقت پر بجلی مل سکے ۔انھوں نے کہا کہ علاقہ میں کئی ہفتوں تک ٹرانسفارمر جلے رہتے ہیں لیکن محکمہ لا پرواہی کرتا ہے اور کئی بار شکائتیں کرنے کے بعد ٹرنافسامر نہیں لگائے جاتے ہیں ۔انھوں نے علاقہ میں سڑکوں کی خستہ حالت کو بہتر بنانے کی ضلع ترقیاتی کمشنر سے اپیل کی کہ سڑکوں کی نہائت ہی خستہ حالت اور سڑکوں پر گاڑیاں چلانا نہائت ہی مشکل ہو گیا ہے اور بارشوں کے دنوں میں عام لوگوں کو کئی کلو میٹر پیدل سفر کرنا پڑتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ فوری طور سڑکوں کو بہتر بنایا جائے ۔اس دوران لوگوں نے پی ایچ ای محکمہ کے ملازمین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہئوے کہا کہ محکمہ کے ملازمین زمین سطح پر کوئی کام نہیں کر رہے ہیں اور محکمہ پی ایچ ای کی سکیموں کی زمینی سطح پرنہایت ہی خستہ حالت ہے اور لوگوں کو پینے کا صاف پانی کئی ہفتوں تک نہیں ملتا ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ لائن مین لاپرواہی سے کام کرتے ہیں اور اعلی ملازمین کا لائن مینوں پر کوئی کنٹرول نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی کئی کلو میٹر دور سے جا کر پیدل چلانا پڑتا ہے اور محکمہ صرف سال کے بعد کرایہ وصول کرتا ہے جبکہ لائنوں کی بھی خستہ حالت ہے اور لائنیں ٹھیک کرنے کے لئے محکمہ کہ پاس پائپیں بھی نہیں ہیں ۔انھوں نے محکمہ پی ایچ ای کی کار کردگی کو بہتر بنانے کی اپیل کی۔ اس موقعہ پر لوگوں نے محکمہ فوڈ اینڈ کنٹرول کے اعلی ملازمین کو اڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ محکمہ کے ملازمین نے لوگوں کا راشن بند کر دیا ہے اور صرف بی پی ایل والوں کو راشن دیا جا رہاہے جبکہ وہ بھی مہنگے داموں پر بھکتا ہے اور باقی تمام غریب عوام کا راشن بند کر دیا ہے۔انھوں نے سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فوری طور تمام لوگوں کا راشن اور چینی دستیاب کی جائے تاکہ لوگوں کو کسی بھی پریشانی کا سامنہ نہ کرنا پڑے۔ اس موقعہ پر ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ نے تمام بولنے والوں کی باتیں سننے کے بعد انھیں یقین دلایا کہ آپ کے جائز کام فوری طور پر حل کئے جائیں گے کیونکہ اسی لئے میں افیسران ساتھ رکھے ہوئے ہیں اور جو کام ضلع سطح پر ہو گا اس کو فوری طور حل کیا جائے گا پانی، بجلی اور سڑکوں کی خالت کو جلد بہتر کیا جائے جبکہ نریگا سکیم کے تحت جن لوگوں کے مزدوری باقی ہے ان کو جلد دلائی جائے گی ۔انھوں نے افیسران سے مخاطب ہو کر کہا کہ لوگوں کو کسی بھی قسم کی پریشانی نہیں آنی چاہیے اور جو کام آپ کر سکتے ہو اس کو فوری طور حل کریں۔ انھوں نے کہا کہ اگر کوئی پریشانی آٹی ہے تو مجھے بتائیں تاکہ میں وہ بھی حل کرنے میںآپ کی پوری مدد کروں گا ۔انھوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ آپ بھائی چارہ آپسی بنائے رکھیں تاکہ حالات ٹھیک رہیں اور اگر کوئی پریشانی آتی ہے تو ہم سے بات کریں ہم آ پ کے معاملات حل کرنے میں پوری مدد کریں گے اس موقعہ پر بولنے والوں میں حاجی محمد رشید عرف حاجی پلو، چوہدری محمد صادق،صدیق ناز،حبیب اللہ خان،مشتاق فانی،ایڈووکیٹ اکبر حسین،ایڈووکیٹ شوکت چوہدری کے علاوہ کئی لوگوں نے خطاب کیا۔

تحصیلدار کشتواڑ نے کی مارکیٹ چیکنگ

2

نمائندہ لازوال

کشتواڑ؍؍ ضلع کشتواڑ میں آج تحصیلدار کشتواڑ ارشاد احمد بٹ نے مین بس سٹینڈ سے لیکر زلنہ تک مارکیٹ چیکنگ کی اور چیکنگ کے دوران ان کے ہمراہ ایس ایچ او کشتواڑ سمیر جیلانی اور ٹی ایس او کشتواڑ سروپ چند پریہار ، میونسپلٹی سنیٹری انسپیکٹر ذولفقار موجود تھے اس موقعہ پر تحصیلدار کشتواڑ نے مین بس سٹینڈ میں غیر قانونی مرغا اور گندگی پر اسے پولیس تھانہ کشتواڑ میں بند کیا گیا ، اور اس موقعہ پر تحصیلدار کشتواڑ نے دُکانوں کی چیکینگ کی اور دُکانداروں کو ہدائیت دی کی ریٹ لست کے مطابق سامان دیا جانا چاہئے اور اورڈیٹ سامان بلکل دُکانوں پر نہیں ہونا چاہئے اس موقعہ پر اورڈیٹ دُکانوں پر سامان کو ضبط کر کے چالان کیا گیا ، اور چالان کے ساتھ ساتھ دُکانداروں کو سخت ہدائیت دی کہ غیر قانونی بلکل برداشت نہیں کیا جائے گا اور لوگوں کو ریٹ لسٹ کے مطابق سامان مہیا کرنا ہوگا ، اس موقعہ پر ہوٹلوں پر چیکینگ کے دوران صاف صفائی رکھنے کی ہدائیت دی اور ریٹ لسٹ کے مطابق لوگوں کو کھانے کا سامان مہیا ہونا چاہئے اور اسی کے ساتھ ساتھ مزید کہا کہ ہوٹلوں کی صفائی اور تازہ سامان رکھنے کی ہدائیت دی گئی ، اس موقعہ پر تحصٓیلدار کشتواڑ نے مین بس سٹینڈ سے لیکر زلنہ ڈی سی آفیس کے دُکانداروں کو 19800 کا جُرمانا کیا گیا ، اور لوگوں کو سخت ہدائیت دی کی عید پر کوئی بھی دُکاندار ناجائز ریٹ نہیں لگائے گا اور اگر کسی نے ناجائز ریٹ لگایا تو اُس کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

ضلع ڈوڈہ کی خستہ حال سڑکوں کا والی وارث کون ؟وزیر تعمیرات توجہ دیں

0

دانش اقبال

ڈوڈہ ؍؍یوں تو ریاست بھر کی سڑکوں کی حالت خستہ ہو چکی ہے لیکن ضلع ڈوڈہ سب سے زیادہ متاثر ہے حالانکہ خطہ چناب سے تعلق رکھنے والے دو وزیر بھی سابقہ سرکار میں ویزر رہ چکے ہیں لیکن ان صاحبان کی جاب سے صرف اعلانات کئے جاتے رہے ہیں لیکن عمل طور پر خطہ چناب کی خستہ حال سڑکوں کی جانب کوئی توجہ نہیں دی وہ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا ہے جب کہ کوئی نہ کوئی ان خستہ حال سڑکوں و گاڑیوں میں اور لوڈنگ کی وجہ سے رونما نہ ہو ۔اس ماہ کے دوران اگر دیکھا جائے تو کئی قیمتی جانیں اس خطے کی سڑکوں کی وجہ سے ضائح ہو گئیں ۔اس کے لئے صرف خستہ حال سڑکیں یا گاڑیوں کے ڈرایور یا کنڈیکٹر ہی زمہ دار نہیں بلکہ ضلع میں تعینات ٹریفک عملہ بھی زمہ دار ہے جو اورلوڈنگ کرنے والی گاڑیوں کوچک نہیں کرتا اس عملہ کی ناکے کے پیچھے ڈرئیور اپنی گاڑیوں میں اور لوڈ کراتے ہیں لیکن یہ خاموش تماشائی بن کر سب کچھ دیکھتے رہتے ہیں یہ تو اپنے حلوے مانڈے کو دیکھتے ہیں وہ یہ نہیں سوچتے ہیں کہ اور لوڈنگ کرنے والی گاڑیاں اگر کسی حادثے سے دوچار ہو جائے گی ۔تو کتنی قیمتی جانیں ضائع ہو جائیگی ۔ اس لئے محکمہ ٹریفک پولیس کے اعلیٰ آفیسران کو چائے کہ وہ ایسا تماش نہیں عملہ خلاف کاروائی عمل میں لایء اور موجودہ محکمہ پو ڈبلیوڈی کے وزیر نعیم اختر سے بھی گزارش ہے کہ وہ خطہ چناب کی خستہ حال سڑکوں کا علاج جلد از جلد کرایں۔کیونکہ اس وقت ریاست کی سڑکوں کے والی وارث وہی ہیں ۔

رونیگام وگلین میں دن دہاڑے تیندوے کا قہر ،عوام خوفزدہ

0

وگلین وستر کھلن میں میں آدم خور تیندئوں کا الگ الگ حملہ 2افراد زخمی، محکمہ وائلڈ لائف گہری نیند میں
اجمل ملک

کشتواڑ// ضلع رام بن کے آبادی والے علاقوں میں جنگلی جانوروںکا گشت جاری ہے جس کی وجہ سے عوام میں خوف وہراس پھیلا ہوا ہے تاہم اگر چہ محکمہ وائلڈلائف سیول وپولیس انتظامیہ کی ملی بھگت سے ان جانوروں کو پکڑنے کے لئے کئی طرح کے جال بچھا رہے ہیں لیکن ان پر قابو پانے میں ناکام ہورہے ہیں۔ادھر تحصیلپوگل پریستان کے رونیگام میں گزشتہ ایک ہفتہ پہلے دن دہاڑے ایک آدم خور تیندوے نے 1 شخص کو زخمی کیا جبکہ علاقہ وگلین میںبھی ایک شخص تیندوے حملہ میں شدید زخمی ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابقسب دویژن رام سو ودیگر ملحقہ جات میں جہاں شام ہوتے ہی خونخوار تیندوے آبادی میں داخل ہوکر دہشت مچا رہے ہیں جبکہ کئی علاقوں میں دن دہاڑے گشت کرتے نظر آتے ہیں ۔گزشتہ دنوںپنچایت دھمنستہ رونیگام (سی )میں پیش آئے دلخراش واقع کے بعد اگر چہ عوام اپنے بچوں کواکیلے ہی اسکول بھیجنے سے کترا رہے ہیں وہیں آئے روز ان جانوروں کا بستی میں داخل ہونے سے مزیدخوف وہراس پیدا ہوا ہے۔وہیں پنچایت دھمنستہ وگلین(بی) میں بھی تیندوے نے دن دہاڑے ایک شخص پر حملہ کرکے شدید طور پر زخمی کر دیا جسے بعد میں ہسپتال رام بن میں علاج و معالجہ کے لئے داخل کیا گیا جس کی حالت ابھی بھی نازک بنی ہوئی ہے۔وہیں تحصیل پوگل پریستان میں جنگلی جانوروںکا ہونا کوئی نئی بات نہیں یہ جانوروں تحصیل پوگل پریستان میں صدیوں رہتے آرہے ہیں لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ اب یہ جانور جنگلوں سے نکل کر بستیوںمیں آکر رہ رہے ہیں جس کی و جہ عوام خوف و ہراس میں مبتلا ہوچکی ہے ۔ اس سلسلے میںعلاقہ کے کچھ معززین نے بتایا جنگلی جانوروں کاانسانوں کی بستی میںآنے کا ذمہ دار محکمہ جنگلات،محکمہ وائلڈ لائف اور عوام برا بر ہے کیونکہ محکمہ جنگلات کے اہلکار جنگلات کی کٹائی کر نے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھ رہے ہیں کیونکہ وہ جنگلات جنگل سمگلروں کو فروخت کر نے میںکوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں دوسری طرح عوام بھی بے تحاشہ جنگلات کی کٹائی کر نے میںلگاہوا ہے اور اپنا جرم چھپانے کے لئے جنگلوںمیں آگ لگا دیتے ہیں جب جنگل میںآگ لگ جاتی ہے توجنگلی جانوروں کابستی کی طرف بھاگنا یقینی بن جاتا ہے ۔عوام کا کہنا ہے کہ اگر محکمہ جنگلات کے اہلکار اور وائلڈ لائف کے اہلکار اپنی ڈیوٹیوںمیںکوتاہی نہیں برتتے تو آج یہ دن عوام کو دیکھنا نہیںپڑتا ۔گزشتہ ہفتہ تیندوں کے حملے میںزخمیوں کو نزدیکی طبی سینٹر اکھڑہال منتقل کیا گیا جس میں ایک زخمی کو رام بن ہسپتال لے جایا گیا۔اس سلسلہ میں محکمہ وائلڈ لائف کے رینج آفیسر رام بن منصور نے کہا کہ محکمہ متحرک ہے اور پچھلے دو ہفتوں سیضلع رام بن میں کچھ ایک وارداتیں ہوئی ہیں جنہیں محکمہ سنجیدگی سے لے رہا ہے۔۔ادھر عوامی حلقوں نے جنگلی جانوروں کی طرف سے مچائی جارہی دہشت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ وائلڈ لائف کو مزید فعال بنانے میں حکومت دلچسپی نہیں لے رہی ہے۔عوام نے مطالبہ کیا کہ تحصیل سطح پر محکمہ وائلڈ لائف کے دفتر کھولے جائیں تاکہ ان جانوروں پر بروقت قابو پایا جاسکے۔

ورنہ ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں!

0

گاؤرکشکوں کی غنڈہ گردی اور بزرگ شخص پر قاتلانہ حملہ ناقابل برداشت
حکومت نے غنڈوں کو کھلم کھلا چھوٹ دے رکھی ہے:گفتار چوھدری
قیوم نظامی

کوٹرنکہ؍؍کوٹرنکہ خواص میں بزرگ شہری لعل حسین پر قاتلانہ حملہ کی یوتھ لیڈرچوہدری گفتار احمد نے سخت الفاظ میں مذمت کی اور مخلوط سرکار پر الزام عائد کیا ۔گفتار احمد نے پریس بیان میں کہا کہ اس طرح کی غنڈہ گردی اور دہشت گردی سے آئے دن انسانی جانوں پر ظلم کرنا اور ایک انسان کو پیٹ پیٹ کر لہولہان کردینا موجودہ حکومت کی شرم ساری ہے ۔انہوںنے کہا کہ جولوگ گاؤرکشک کا ڈنڈھورا پیٹتے ہیں ان سے کہیں زیادہ مسلم طبقہ کے لوگ اپنے مال مویشیوں کی قدر کرتے ہیں اگر چہ خود بھوکے پیاسے سوجائیں گے لیکن کبھی بھی اپنی مویشی کو بھوکھے نہیں رہنے دیتے ۔جن لوگوں کو آج گاؤرکشک کے بہانے نشانہ بنایا جارہاہے وہ دن بھر خالی پیٹ اپنے میوشیوں کے ساتھ ایک سنتری کی طرح کھڑے ہوکر ڈیوٹی دیتے ہیں اور جولوگ غنڈہ گردی کرنے پر تلے ہوئے وہ کبھی جانوروں کو چارہ ڈال کے بھی راضی نہیں ہیں۔ لاوارث اپنے گائے بیل کو جنگل میں تنہا چھوڑدیتے ہیں ۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد ان فرقہ پرست غنڈوں کو سلاخوں کے پیچھے ڈالے ورنہ ہمارے اندر بھی خون ہے ہم نے کوئی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔