کالاکوٹ کے دیہاتی علاقوں میں عوام 90 دن سے پانی سے محروم

0
37

پرہلاد سنگھ

کالاکوٹ؍؍تحصیل کالاکوٹ کے گاؤں بھہتر،دھنواں اور ڈھلیوٹ میں تین ماہ سے بلاوجہ لگاتار پانی سپلائی بند ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔اس پانی کی سکیم پر ہر برس لاکھوں روپے سرکاری خزانے سے پانی سپلائی کرنے کیلئے صرف کئے جاتے ہیں لیکن پانی برس میں کل بیس تیس دن ہی سپلائی کیاجاتا ہے و بھی دریا سے پائپ لگا کر۔لیکن سرکاری کاغذوں میں اس اسکیم پر بہت سے مشینوں کا استعمال کیاجارہاہے۔اور ہر برس لاکھوں روپے مشینوں کی مرمت کے نام پر خرد برد کر دئے جاتے ہیں۔موجودہ دور میں یہاں عوام کو صاف ستھرا پانی فراہم کرنے کے دعوے کئے جارہے ہیں وہی کالاکوٹ میں عام لوگوں کو محکمہ کی جانب سے دریاوں کا پانی سپلائی کیاجاتا ہے لیکن وہ بھی ضرورت کے مطابق نہیں جس کی وجہ سے دیہاتی علاقہ میں عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پانی سے متاثرین لوگوں کی جانب مخلوط حکومت کی جانب سے ذرا بھی دھیان نہیں دیا جارہا موجودہ حکومت کے دوران مقامی رکن اسمبلی و ریاستی وزیر عبدالغنی کوہلی کی جانب سے کالاکوٹ میں بڑی تعداد میں دورے اور میٹنگیں کی گئی ہیں لیکن عوام کے ساتھ ایک بھی ملاقات یا دربار نہیں لگایا گیا یہاں پر عوام کی پریشانیوں کو حل کیا جاتا جس کی وجہ سے عوام غصے میں ہے۔جو بھی میٹنگ ہوتی ہے بند کمروں میں جس کا معلوم صرف اور صرف پارٹی کے کچھ خاص لیڈران کو ہوتا ہے اگر کوئی وزیر و کسی مخلوط حکومت کے لیڈر کا دورہ ہوتا ہے اس کا بھی عام لوگوں کو معلوم ہی نہیں ہوتا۔این سی اور کانگریس کے دور میں جو بھی کسی وزیر و رکن اسمبلی کی میٹنگ یا دورہ منعقد کیا جاتا تھا اس کی پوری عوام کو اطلاع کی جاتی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کو وقت پر پانی سپلائی جیسی سبھی ضروری سہولیات فراہم کی جاتی تھی۔مقامی لوگوں نے محکمہ پانی کے افسران سے اپیل کی ہے کہ عید کے تہوار سے پہلے پانی کی سپلائی کو چالو کیا جائے جو بلاوجہ دو ماہ سے بند ہے اگر عید کے تہوار سے پہلے پانی سپلائی نہ کیا گیا تو محکمہ اور حکومت کے خلاف سڑکوں پر مظاہرہ کیاجائے گا۔اور جو تین ماہ لگاتار پانی کی سپلائی بند رکھی گئی ہے اس کی کیا وجہ تھی یہ پانی سے متاثرین عوام کے سامنے لائی جانی چاہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا