ہندوستان اور چین نے ایل اے سی پر گشت کے انتظامات پر اتفاق کیا

0
35

نئی دہلی، // ایک اہم پیش رفت میں مشرقی لداخ کے سرحدی علاقے میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پر گشت کے انتظامات پر ہندوستان اور چین کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے، جس سے سال 2020 میں پیدا ہونے والے تعطل کا ایک مکمل کا راستہ کھل گیا ہے۔۔

https://www.reuters.com/world/asia-pacific/india-china-have-arrived-border-patrolling-pact-indias-top-diplomat-says-2024-10-21/
خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ روس کے بارے میں تفصیلات بتانے کے لیے آج طلب کردہ ایک پریس کانفرنس میں یہ اعلان کیا۔ مسٹر مودی روس کے کازان میں 16ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے کل صبح روانہ ہوں گے جہاں ان کی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کا امکان ہے۔
ہندوستان اور چین کے رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ ملاقات کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر خارجہ سیکریٹری نے سرحد کی صورتحال کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سال 2020 میں کچھ علاقوں میں کچھ واقعات ہوئے تھے۔ سفارتی سطح پر کوآرڈینیشن اینڈ کنسلٹیشن ( ڈبلیو ایم سی سی ) پر ورکنگ میکانزم اور فوجی سطح پر کمانڈروں کی چینی مذاکرات کاروں کے ساتھ ملاقاتیں جاری ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ہونے والی بات چیت کے نتیجے میں لائن آف ایکچوول کنٹرول کے ساتھ گشت کے انتظامات پر اتفاق ہوا ہے، جس سے آپس میں تصادم کا خاتمہ ہوا ہے اور 2020 کے بعد ان علاقوں میں پیدا ہونے والے مسائل کے حل کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
چینی صدر اور وزیر اعظم مودی کے درمیان دو طرفہ ملاقات کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر مصری نے کہا کہ اس سلسلے میں ابھی تیاریاں جاری ہیں۔ جیسے ہی کوئی فیصلہ ہوگا اسے میڈیا سے شیئر کیا جائے گا۔
وزیر اعظم کے دورے کے بارے میں مسٹر مصری نے کہا "مسٹر مودی روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 16ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے کل کازان کے لیے روانہ ہوں گے۔ برکس کے اس ایڈیشن کا موضوع عالمی ترقی اور سلامتی کے لیے کثیرجہتی کو مضبوط بنانا ہے۔ ہندوستان برکس کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے اور اس کے تعاون نے اقتصادی ترقی، پائیدار ترقی اور عالمی گورننس اصلاحات جیسے شعبوں میں برکس کی کوششوں کو تشکیل دینے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ گزشتہ سال جوہانسبرگ میں برکس کی پہلی توسیع کے بعد یہ پہلا سربراہی اجلاس ہوگا۔
مسٹر مصری نے کہا کہ برکس سربراہی اجلاس میں بانی اراکین کے ساتھ ساتھ نئے اراکین بھی شرکت کریں گے۔ چوٹی کانفرنس 22 اکتوبر کو شروع ہوگی اور پہلے دن کی شام صرف اعلیٰ رہنماؤں کے لیے عشائیہ ہوگا۔ سربراہی اجلاس کا مرکزی دن 23 اکتوبر ہے اور اس میں دو اہم سیشن ہیں، ایک محدود مکمل سیشن صبح کے وقت اور اس کے بعد دوپہر کو ایک کھلا مکمل سربراہی اجلاس کے مرکزی موضوع کے لیے وقف ہے۔ اعلیٰ رہنماؤں سے کازان اعلامیہ بھی جاری کرنے کی توقع ہے جو برکس کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ طے کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ سربراہی اجلاس 24 اکتوبر کو ختم ہو جائے گا لیکن وزیر اعظم ملک می اہم مصروفیات کی وجہ سے 23 اکتوبر کو ہی نئی دہلی واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کی کچھ دو طرفہ ملاقاتیں متوقع ہیں۔
روسی فوج میں ہندوستانی شہریوں کے رکھے جانے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں خارجہ سکریٹری نے کہا "ہمارے سفارت خانے کے اہلکار روسی وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کے مذاکرات کاروں کے ساتھ ان ہندوستانیوں کے معاملے پر قریبی رابطے میں ہیں جنہیں غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے یا بصورت دیگر ان سے معاہدہ کیا گیا ہے۔ روسی فوج میں لڑنے کے معاملے پر صدر پوتن اور مسٹر مودی سمیت اعلیٰ سطحوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اب تک روس سے تقریباً 85 افراد واپس آچکے ہیں اور بدقسمتی سے ہم نے جنگ کے دوران جانیں گنوانے والوں کی لاشیں واپس کرالی ہیں، تقریباً 30 لوگ باقی ہیں اور ہم مسلح افواج میں رہ جانے والے تمام افراد کی رہائی کے لیے مذاکرات کاروں پر کام کر رہے ہیں۔ وہاں دباؤ ڈال رہے ہیں. امید ہے باقی بھی جلد واپس آجائیں گے۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا