’استحکام، تسلسل اور حل آج کے دور میں دنیا کی سب سے بڑی ضرورت ‘

0
29

ہریانہ میں بی جے پی کی جیت سے ہندوستان میں استحکام کے پیغام کو تقویت ملی ہے: مودی

لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو استحکام، تسلسل اور حل کو آج کے دور میں دنیا کی سب سے بڑی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرکز میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی مسلسل تیسری جیت ہندوستان میں استحکام کا پیغام ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ حالیہ ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مسلسل دوسری کامیابی سے استحکام کے اس پیغام کو مزید تقویت ملی ہے وہ دارالحکومت میں این ڈی ٹی وی ورلڈ سمٹ 2024 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے گزشتہ 10 برسوں میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے آج دنیا مستقبل کے حل کے لیے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔

https://www.narendramodi.in/
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کے ہر پروگرام کے مرکز میں ملک کے عوام کی ترقی کے ساتھ ساتھ ’تسلسل‘ (صحت مند اور پائیدار ترقی) کا مقصد واضح طور پررکھا گیا ہے۔اس سیشن میں ہندوستان اور بیرون ملک کے نامور صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے، مسٹر مودی نے کہا ’’چھ دہائیوں میں پہلی بار، ملک کے عوام نے مسلسل تیسری بار کسی حکومت کو اپنا مینڈیٹ دیا ہے، یہ استحکام کا پیغام ہے۔ یہاں تک کہ ہریانہ میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں بھی ہندوستانی عوام نے استحکام کے اس احساس کو مضبوط کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں کو ملک کے عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے اور 2047 تک وکست بھارت کا ہدف ہندوستان کے 140 کروڑ عوام کا ہدف بن گیا ہے۔ اب عوام اس مقصد کو آگے لے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ 21ویں صدی کا یہ وقت انسانی تاریخ کا سب سے اہم وقت ہے۔ ایسے میں آج کے دور کی بڑی ضرورتیں استحکام، پائیداری اور حل (استحکام، تسلسل اور مسائل کا حل) ہیں۔ یہ انسانیت کے مستقبل کے لیے انتہائی ضروری حالات ہیں اور آج ہندوستان اسی کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس میں ہندوستان کے لوگوں کے لیے ایک یقینی حل ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ آج ہندوستان خواہشوں سے بھرا ملک ہے۔ انہوں نے اسے ایسپریشنل انڈیا (اے آئی) بتاتے ہوئے کہا کہ جب ایسپریشنل انڈیا اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی طاقت ایک ساتھ آجائے گی تو یہ فطری بات ہے کہ ترقی کی رفتار بھی بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ چیلنجوں کے درمیان ہندوستانی معیشت کی کارکردگی شاندار رہی ہے اور عالمی ایجنسیوں نے ہندوستان کی ترقی کے تخمینوں کو بہتر کیا ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان مستقبل کو ذہن میں رکھ کر آگے بڑھ رہا ہے اور 2047 تک وکست بھارت کا عزم بھی اسی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے کہا’’آج ہندوستان دنیا کے سب سے نوجوان ممالک میں سے ایک ہے۔ اس نوجوان ملک کا پروٹینشیل ہمیں آسمان کی بلندیوں پر لے جا سکتی ہے۔ اس کے لیے ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا ہے اور ہمیں اسے بہت تیزی سے کرنا ہے۔‘‘
اپنے 10 سالہ دور کی کچھ حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے 10 برسوں میں ہندوستان میں 25 کروڑ لوگ غریبی سے باہر آئے ہیں۔ اس دوران تقریباً 12 کروڑ بیت الخلاء بنائے گئے اور 16 کروڑ لوگوں کو کھانا پکانے کے گیس کے کنکشن ملے۔ پچھلے 10 برسوں میں، ہندوستان میں 350 سے زیادہ میڈیکل کالج اور 15 سے زیادہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز قائم ہوئے۔ ان 10 سالوں میں، ہندوستان میں 1.5 لاکھ سے زیادہ نئے اسٹارٹ اپس بنے اور 8 کروڑ نوجوانوں نے پہلی بار مدرا لون لے کر اپنا کاروبار شروع کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کامیابی کا معیار صرف یہ نہیں کہ ہم نے کیا حاصل کیا ہے؟ اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہمارا مستقبل کا مقصد کیا ہے، ہمیں کہاں پہنچنا ہے۔‘‘مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان اپنی ترقی میں پوری انسانیت کی ترقی دیکھتا ہے اور دنیا بھی ہندوستان پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہا ‘‘ہندوستان کی حصولیابیوں سے دنیا کو خوشی ہوتی ہیں، دنیا جانتی ہے کہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی اور فروغ سے سب کو فائدہ ہوگا۔ ہندوستان ہمیشہ سے دنیا کی معاشی خوشحالی میں ایک محرک رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو جمہوری بنانے کے ذریعے ہندوستان نے دنیا کے سامنے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کا ایک نیا ماڈل پیش کیا۔ جن دھن آدھار کارڈ اور موبائل فون (جیم) کے سنگم نے عوامی سہولیات کی فراہمی میں رفتار کو یقینی بنایا اور ضیاع کو ختم کیا۔یہ عوامی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کا نتیجہ ہے کہ آج ہندوستان میں یو پی آئی کے ذریعے 50 کروڑ سے زیادہ لین دین ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ ریٹیل دکانداروں اور ریہڑی پٹری والے کو بھی ان اصلاحات کا فائدہ مل رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے دکھایا ہے کہ ڈیجیٹل تبدیلی اور جمہوری اقدار ایک ساتھ چل سکتے ہیں۔ہندوستان نے یہ بھی دکھایا ہے کہ ٹیکنالوجی کنٹرول اور صوابدید پیدا کرنے کا ہتھیار نہیں بلکہ شمولیت، شفافیت اور بااختیار بنانے کا آلہ بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لئے ایک وکست بھارت کا ہدف بھی ایک ایسی دنیا کا بھی ہدف ہے جس میں پوری انسانیت کے لئے ترقی کے مواقع ستیاب ہوں اور دنیا میں امن ہو۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا