آؤ گاندھی کو یاد کرلیں

0
34

طہ نسیم
2اکتوبر 1869 کو سرزمین ہند میں ایک ایسا انسان پیدا ہوا جس نے دُنیا کو آپسی بھائی چارے انسانیت اور بلا تفریق قوم و ملت خدمت کا درس دیا۔اس عظیم انسان کے سترویں یوم پیدائش کے موقع پر مشہور سائنس داں آئنسٹائن نے کہا تھا کہ آ نے والی نسلیں یہ جان کر تعجب کریں گی کہ اس دنیا میں ایسا گوشت پوست کا عظیم انسان بھی تھا جو مینارہ نور تھا۔

https://m.mkgandhi.org/
جس دن گاندھی جی کو قتل کیا گیا تو پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو نے کہا تھا کہ آ ج ہمارے درمیان سے وہ روشنی چلی گئی جس کی ضیا پاشیوں سے ہم مستفید ہو رہے تھے لیکن ایک وقت ایسا ضرور آۓگا جب آئندہ نسلیں گاندھی جی کے افکار کی قدر کریں گی۔
گاندھی جی نے جن خطوط پر تحریک آ زادی چلائی اور سیکولرزم کی نئی تعبیر کی وہ دنیا کے لئے ایک نئی فکر تھی۔عامطور پر سیکولرزم سے مراد ‘غیر مذہبی’ ہونا کی جاتی ہے لیکن گاندھی جی پکے مذہبی ہونے کے باوجود دیگر مذاہب کے لوگوں سے محبت اور احترام کا جذبہ رکھتے تھے۔ان کے دل میں کوئی تعصب نہیں تھا اور سبھی ہندستانی آن کے لئے برابر تھے۔
ان کی انہیں تعلیمات نے انہیں ہندوستان کی سرحدوں سے باہر دُنیا بھر میں انہیں پیغام امن کے داری اور سچے سیکولرسٹ کے طور پر پہچانا ۔انہوں نے جنگ آ زادی میں جس عدم تشدد اور سچائی کو اپنا ہتھیار بنایا وہ دور تھا جب دنیا دو بڑی جنگوں سے لہو لہان ہو چکی گاندھیائ فلسفہانسانیت کے لئے مرہم جیسا تھا اور گاندھی جی کا عدم تشدد بیسویں صدی کا فلسفہ امن بن گیا۔
امریکہ میں کالوں کے حقوق کی لڑائی لڑنے والے مارٹن لوتھر اور جنوبی افریقہ میں نیلسن مینڈیلا نے اس آ ئیڈیالوجی پر عمل کیا۔گاندھی جی کے فلسفہ عدم تشدد اور سچائی کو دنیا نے قدر کی نگاہ سے دیکھا۔
بے لوث خدمت،بھائی چارہ،اور سادگی کا نام ہی گاندھی واد ہے۔
گاندھی جی کو بہترین خراج عقیدت ان کی فکر کو آگے بڑھانا اور اس پر عمل کرنا ہے۔
ہندوستان کی عظمت اور نام فرقہ وارانہ یکجہتی اور امن میں ہے۔یہاں تشدد اور نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
آئیے گاندھی جی کو اسی نہج پر یاد کرلیں ۔

http://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا