26 جنوری ریاستی عوام کیلئے یوم سیاہ

0
35

کشمیریوں کو آزادانہ استصواب رائے کا حق دیا جائے:جے آر ایل
کے این ایس

سرینگر؍؍ مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے 26 جنوری بھارتی کی یوم جمہوریہ کو جمو ںوکشمیر کے مظلوم عوام کیلئے ہر لحاظ سے یوم سیاہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دن بھارت نے اپنے ملک کو ایک جمہوری مملکت بنانے کا اعلان کیا ، جمہوریت کا مطلب لوگوں کی رائے کا احترام اور انہیں جمہوری حقوق سے سرفراز کرانا ہے اور جموںوکشمیر کے عوام کے ساتھ بھی اسی بھارت کی قیادت نے وعدہ کیا تھا کہ ان کو اپنے سیاسی مستقبل کے تعین کرنے کا اختیار کیا جائیگا اور یہ وعدہ انہوں نے اقوام متحدہ ، بھارت کی پارلیمنٹ میں ہی نہیں بلکہ سرینگر کے لالچوک میں آکر بھارت کے پہلے وزیراعظم آنجہانی پنڈت جواہر لعل نہرو نے کیا تھا کہ کشمیری عام کو ایک آزادانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کے تعین کا حق دیا جائیگا ۔ کے این ایس کو موصولہ بیان میں قائدین نے کہا کہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ کشمیر کے حدود میں بھارت کی جمہوریت کے معنی یکسر بدل جاتے ہیں اور آج جب بھارتی قیادت سے ان کی جانب سے کئے گئے وعدوں کو وفا کرنے اور ان کے جمہوری حقوق دلانے کا تقاضا کرتے ہیں تو جواب میں ان کو گولیوں سے بھون دیا جاتا ہے ۔ انہیں جیلوں اور تعذیب خانوں کی زینت بنایا جارہا ہے ، ان کے گھروں کو بارود سے اڑایا جارہا ہے، ان کے باغ اور کھیت کھلیان تباہ کردیئے جاتے ہیں ، ان کی پر امن سرگرمیوں کو فوجی قوت کے بل پر دبایا جاتا ہے اور یہاں کی نوجوان نسل کس پشت بہ دیوار کرکے ان کے جینے کے راستے مسدود کر دیئے جاتے ہیں اور ظلم و جبر کی انتہا کرکے انہیں عسکریت کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔ نوجوانوں حتیٰ کہ کمسن بچیوں کو بھی پیلٹ کا نشانہ بنا کر ان سے ان کی آنکھوں کی بینائی چھینی جارہی ہے اور یہ سب ہتھکنڈے اور غیر انسانی حربے یہاںجمہوریت کے نام پر عملائے جارہے ہیں۔قائدین نے کہا کہ کشمیر میں تعینات سات لاکھ سے زائد مسلح افواج کی موجودگی میں ایک مظلوم اور محکوم قوم جس کے تمام سیاسی، انسانی، مذہبی اور سماجی حقوق طاقت کے بل پر سلب کر لئے گئے ہوں اور جن کو روز اپنے عزیزوں کے جنازے اٹھانے پر مجبور کیا جارہا ہو کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ وہ بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا کر مہذب دنیا کو اپنے اوپر ہو رہے مظالم سے آگاہ کریں اور اپنے احتجاج کے ذریعے عالمی ضمیر کو جھنجوڑنے کی کوشش کریں۔قائدین نے جموںوکشمیر کے حریت پسند عوام سے اپیل کی کہ وہ 26 جنوری سنیچروار کو ایک ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کے ذریعے عالمی برادری پر واضح کریں کہ حق و انصاف سے عبارت جدوجہد میں کشمیری حریت پسند عوام کے جذبہ مزاحمت کو نہ تو توڑا جاسکا ہے اور نہ بھارتی مظالم کیخلاف ان کے صدائے احتجاج کو ختم کیا جاسکتا ہے ۔قائدین نے ہاپت نار چرار شریف میںگزشتہ روز ایک عسکری معرکے کے دوران شہید کئے گئے عسکریت پسندوں شہید زاہد احمد ولد نذیر احمد، شہید توصیف احمد یتو ولد عبدالعزیز یتو اور شہید ربانی ولد سید حسین شاہ اور شوپیاں میں ایک اور عسکری معرکے کے دوران شہید کئے گئے تین عسکریت پسند وں کو ان کی شہادت پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بلند نصب العین کیلئے دی جارہی قربانیاں قیادت اور قوم سے اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ ان شہداء کے مشن کو تکمیل کے مرحلے تک لیجانے کیلئے مبنی برحق جدوجہد کو ہر سطح پر جاری و ساری رکھا جائے ۔قائدین نے کہا کہ اس قوم کے کل پر آج اپنی جانیں نچھاور کرنے والے نوجوان ہماری تحریک کا انمول اثاثہ ہے اور ان قربانیوں کو کسی بھی قیمت پر نظر انداز نہیں ہونے دیا جائیگا کیونکہ ان قربانیوں کی بدولت ہی آج کشمیری عوام کی حق و انصاف سے عبارت جدوجہد عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کر چکی ہے۔قائدین نے بدنام زمانہ جیل کورٹ بلوال میں سینکڑوں کی تعداد میں مقید کشمیری سیاسی نظر بندوں کیخلاف پولیس کے چھاپے اور ان قیدیوں کی شدید مارپیٹ اور انہیں پیشہ ور مجرموں کے ساتھ مقید رکھنے کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خود جیل کے حکام جس طرح جیل قوانین کو پس پشت ڈال کر ان قیدیوں کو جیلوں میں حاصل ضروری حقوق سے محروم کررہے ہیں اور ان کو پیشہ ورمجرموں کے ساتھ قید رکھ کر ان کی زندگیوں کو خطرات کی نذر کررہے ہیں وہ نہ صرف مسلمہ حقوق انسانی کی شدید پامالی اور خلاف ورزی ہے بلکہ جیل قوانین کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے ۔قائدین نے حقوق بشر کے عالمی اداروں کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل ریڈ کراسICRC سے اپیل کی کہ وہ ان قیدیوں کے ساتھ رکھے جارہے غیر انسانی اور غیر جمہوری سلوک اور ان کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے اپنے وفود روانہ کریں اور ان قیدیوں جیل قوانین کے تحت حاصل سہولیات سے محروم رکھنے کے غیر جمہوری حربوں کا نوٹس لیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا