جنوبی کشمیر کے شوپیان میں مسلح تصادم

0
32

3 جنگجو ہلاک، آئی پی ایس افسر کا بھائی بھی شامل
یواین آئی

سرینگر؍؍جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے ہف شرمال میں منگل کو جنگجوئوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان مسلح تصادم ہوا جس میں تین جنگجو مارے گئے۔ مہلوک جنگجوئوں میں ایک انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسر کا بھائی شمس الحق جو ڈاکٹر کی پڑھائی حاصل کررہا تھا، بھی شامل ہے۔ 2012 بیچ کے آئی پی ایس افسر انعام الحق جو اس وقت مبینہ طور پر شمال مشرق میں تعینات ہیں، کے 26 سالہ برادر اصغر شمس الحق نے سن 2018 کے اوائل میں حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی تھی۔ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان سے تعلق رکھنے والا شمس الحق سری نگر کے مضافاتی علاقہ زکورہ میں واقع گورنمنٹ یونانی میڈیکل کالج سے بی یو ایم ایس کی تعلیم حاصل کررہا تھا۔ حزب المجاہدین نے گزشتہ برس جولائی میں اپنے سابق کمانڈر برہان مظفر وانی کی دوسری برسی کے موقع پر جن 33 نئے ریکروٹس کی تصویریں جاری کی تھیں اُن میں شمس الحق بھی شامل تھے۔ ریاست کے سابق پولیس سربراہ شیش پال وید نے شمس الحق کے مارے جانے کی تصدیق کردی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’شوپیان میں آئی پی ایس افسر کے بھائی شمس الحق سمیت تین جنگجو مارے گئے ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ ان کے بھائی، دوسرے افراد خانہ اور جموں وکشمیر پولیس نے انہیں قومی دھارے میں واپس لانے کی بے حد کوششیں کی تھیں‘۔ ہف شرمال میں ہوئے مسلح تصادم میں فوج کا ایک اہلکار زخمی ہوا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ہف شرمال میں مسلح تصادم کے مقام پر مقامی لوگوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ جھڑپوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے مبینہ طور پر شدید پیلٹ بندوقوں اور آنسو گیس کے گولوں کا شدید استعمال کیا جس کے نتیجے میں چار فوٹو جرنلسٹس سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو علاج ومعالجہ کے لئے مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شوپیان کے ہف شرمال میں جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز اور جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے مذکورہ علاقہ میں منگل کی علی الصبح کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تلاشی آپریشن کے دوران ایک میوہ باغ میں اپنے خفیہ ٹھکانے میں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے مابین مسلح تصادم چھڑ گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مسلح تصادم کے دوران تین جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ ان کی فائرنگ سے فوج کا ایک اہلکار زخمی ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ مسلح تصادم کے مقام سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مہلوک جنگجوئوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے تاہم شمس الحق کے مارے جانے کی تصدیق کی۔ جنوبی کشمیر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ہف شرمال میں تین جنگجوئوں کی ہلاکت کے خلاف اس علاقے اور اس سے نزدیکی علاقوں میں شدید احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے ہیں۔ انتظامیہ نے احتیاطی طور پر ضلع شوپیان میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا