جموں وکشمیر کی ترقی اور اچھی حکمرانی میں تشدد بڑی رکاوٹ :الطاف بخاری

0
0

وزیر اعظم سے کشتواڑ پن بجلی پروجیکٹوں میں مقامی نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی اپیل ۰چوگان کشتواڑ میں اپنی پارٹی کا یک روزہ کنونشن منعقد
لازوال ڈیسک

کشتواڑ؍؍اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ مختلف صورتوں میں تشدد نے جموں وکشمیر میں امن، خوشحالی اور اچھی حکمرانی کو بُری طرح متاثر کیا ہے۔ بخاری چوگان میدان میں منعقدہ پارٹی کے یک روزہ کنونشن سے خطاب کر رہے تھے جس میں کثیر تعداد میں مقامی لوگوں نے شرکت کی۔ نوجوانوں سے تشدد کا راستہ ترک کر کے خطہ میں امن واستحکام میں اپنا تعاون پیش کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ’’مسلح تشدد نے ترقی، امن اور اچھی حکمرانی پر منفی اثرات مرتب کئے ہیں جس سے عوامی ادارے کمزور ہوئے اوربدعنوانی کا ماحول پیدا ہوا‘‘۔ بخاری نے کہاکہ امن وہم آہنگی جموں وکشمیر میں ترقی وخوشحالی کے لئے ناگزیر ہے، گذشتہ روز سرینگر میں نوجوان پولیس افسر جو ابھی پروبیشن پر تھا کا سفاکانہ قتل کیاگیا۔ اِس سانحہ نے صرف اکیلے اُن کے خاندان کو تکلیف نہیں پہنچائی بلکہ کشمیر میں پہلے سے اذیت ناک صورتحال میں اضافہ کیا ہے۔اپنی پارٹی صدر نے کہاکہ جموں وکشمیر قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جن کو بروئے کار لاکر سابقہ ریاست کے ہر گھر کی معاشی صورتحال بہتر بن سکتی ہے۔ اس کے لئے ہم سب کو تعاون دینے اور ایسا ماحول قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ اِن وسائل کا استعمال کیاجاسکے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اُن کا بیان یاد جس میں انہوں نے کہاکہ تھاکہ جموں وکشمیر میں بڑے پیمانے پر ترقی ہونی چاہئے ، دلاتے ہوئے بخاری نے افسوس ظاہر کیاکہ کشتواڑ کے نوجوان خود کو نظر انداز اور الگ تھلگ محسو س کرتے ہیں جوخطہ کے اندر پن بجلی پروجیکٹوں میں بھرتی عمل سے مایوس ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے اپیل کی کہ پن بجلی پروجیکٹوں میں مقامی لوگوں کو روزگار دیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ ترقی صرف اعدادوشمار کے متعلق نہیں ہوسکتی بلکہ یہ سماجی، انسانی اور ماحولیاتی طور بہترکا مظہر ہونی چاہئے۔ حکومت ِ ہند کو چاہئے کہ جموں وکشمیر میں حالیہ شروع کئے گئے مرکزی مالی معاونت والے پن بجلی پروجیکٹوں میں مقامی نوجوانوں کا روزگار یقینی بنایاجائے۔انہوں نے کہاکہ قدرت نے کشتواڑ کو آبی وسائل سے مالا مال کیا ہے جہاں پر کم سے کم پانچ نئے پروجیکٹ پکل ڈول، کیرو، کواڑ، ڈہل ہستی دوم اور ریٹیلی کا احیا ء شامل ہیں اور عوام کی توقعات ہیں کہ اِن پروجیکٹوں میں ترجیحی بنیادوں پر اُنہیں روزگارملنا چاہئے۔ بخاری نے کہاکہ خطہ میں 20ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے بشرطیکہ حکومت اِس صلاحیت کا بھر پور استعمال کرنے کے لئے اقدامات اُٹھائے۔ اگر چہ حکومت نے کشتواڑ میں تین اہم پروجیکٹوں پر کام شروع کیا ہے مگر اِس میں مزید اضافہ انتہائی ضروری ہے۔ کمپنیاں جنہیں ٹینڈر الاٹ ہورہے ہیں، کو چاہئے کہ وہ ہنراور غیر ہنر یافتہ مقامی افرادی قوت کو ہی استعمال کیاجائے تاکہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے اچھے خاصے مواقعے ملیں۔بخاری نے مزید کہاکہ اِن پروجیکٹوں سے نکلنے والی زہریلی گیسوں اور فضلہ کے مقامی ماحول پر سنگین اثرات بھی ہیں، ڈیموں کی تعمیر سے لگاتار پانی رسنے سے علاقہ کی سڑکیں تباہ ہورہی ہیں۔ لہٰذا اس طرح کے میگا پروجیکٹوں سے بہت زیادہ فائدہ اٹھاتے ہوئے اِن کمپنیوں کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے سی ایس آر فنڈز کو کشتواڑ میں لگائیں۔ اس طرح کے فنڈز کو سڑکوں کی تجدید، ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی تعمیر میں استعمال کیاجائے۔ اپنی پارٹی صدر نے کشتواڑ کے قدرتی حسن کو بھی ایکسلپور کرنے پرزور دیا جس میں عالمی سطح کے سیاحتی مرکز بننے کی صلاحیت ہے۔ اگر چہ کشتواڑ کو ایک بہترین سیاحتی مقام کے طور ترقی دی جاسکتی ہے لیکن لیکن بنیادی ڈھانچہ کی سہولیات ، ناقص رابطہ سڑک، طبی سہولیات، ہوٹل، سیاحتی ہٹس اور خراب مواصلاتی نظام اِس خواب کو شرمندہ تعبیر ہونے میں رکاوٹ ہیں۔ اس سے مقامی لوگوں کو بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقعے بھی مل سکتے ہیں جوکہ پچھلے کئی سالوں سے ترقی کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے گرما وسرما کے دوران 6000کروڑ روپے بجلی خرید پر خرچ کرنے کے جموں وکشمیر حکومت کے ریمارکس کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ اگر حکومت سالانہ اتنی رقم خرچ کرتی ہے تو یہ اپنے لوگوں پر احسان نہیں کر رہی ہے۔ یہ سبسڈی ہے جوکہ 1.25کروڑ لوگوں کو اُن کے قدرتی وسائل کا استعمال کر کے ملک بھر کے لئے بجلی تیار کرنے کے عوض اُنہیں دی جاتی ہے۔ بخاری نے اپنے اس عزم کا دوہرایاکہ اگر اپنی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو فی گھر کو ماہانہ 300یونٹ بجلی مفت دی جائے گی۔ اس موقع پر اپنی پارٹی سنیئر نائب صدر غلام حسن میر نے کہاکہ کشتواڑ معدنیات سے مالامال ہے جس میں نیلم، ماربل اور جپسم کی بھرمار ہے لیکن بدقسمتی سے اِن شعبہ جات کو ترقی دینے کی طرف توجہ ہی نہ دی گئی۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ اِن معدنیات کی کان کنی کے لئے حکومت کو پروجیکٹ شروع کرنے چاہئے تاکہ جموں وکشمیر کی معیشت کو رفتار ملے۔ اس سے ہونے والی آمدنی کو دیگر ترقیاتی پروجیکٹوں پر خرچ کیاجاسکتا ہے اور ساتھ ہی کشتواڑ ضلع میں بھی ڈھانچے کی تجدید ہوگی اور اِس کام سے جڑنے والے لوگ باوقار زندگی بھی جی سکیں گے۔ پارٹی نائب صوبائی صدر جموں سید اصغر علی نے پارٹی قیادت کا کشتواڑ دورہ کرنے پر خیر مقدم کیا اور اپنی تقریر کے دوران لوگوں کو درپیش مشکلات ومسائل کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے مقامی ہنروغیر ہنر یافتہ نوجوانوں کو درپیش مسائل کی طرف پارٹی قیادت کی توجہ مبذول کروانے کے علاوہ حکومت سے خطہ کے آبی ومعدنی وسائل کا زیادہ سے زیادہ بروے کار لانے کو کہا۔ اس کنونشن میں پارٹی جنرل سیکریٹری وکرم ملہوترہ، صوبائی صدر جموں منجیت سنگھ، سابقہ ایم ایل اے فقیر ناتھ، بودھ راج بھگت ایس ریاستی کارڈی نیٹر، اپنی ٹریڈ یونین صدر اعجاز کاظمی، صوبائی سیکریٹری ڈاکٹر روہت ، دانش اقبال ایس ٹی ونگ جنرل سیکریٹری ،شبیر کوہلی، صوبائی صدر ایس ٹی ونگ ، ضلع ڈوڈہ صدر ڈاکٹر رحمت اللہ، ضلع صدر کشتواڑ مہندر پریہار، صوبائی سیکریٹری اسلم ملک، ریاستی یوتھ نائب صدر رقیق احمد خان، چناب ویلی کارڈی نیٹر ایڈووکیٹ عمر ملک، صوبائی سیکریٹری محمد اسلم ملک، وسیم مکڑ، عمر ملک، محمد اسلم ملک، شیخ لطیف، رمن شان، مشود مٹو، جعفر حسین ،سجاد حسین دیو، عمر مینگو، شاہد بٹ، عبدالغنی شاہ، دانش آہنگر، شیراز خان، رحمت چوہدری، عامیر نقیب اور عبدالطیف بھی موجود تھے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا