محکمہ جل شکتی کے ملازمین لوگوں کی خاموشی کے تماشائی:شاہنواز میر
بابر نفیس
ڈوڈہ؍؍ضلع ڈوڈہ کے تحصیل کاہرہ کی پنچایت ٹانٹہ تقریباًتین ہزار آبادی پر مشتمل ہے۔جس میں سات پنچ حلقے ہیں۔جس میں کشے ٹھوا ،کٹھل ،ٹانٹہ،دھنوڈا،وانی پورا درمن بگرن شامل ہیں۔لیکن افسوس پوری پنچایت پانی کے بحران کی شکار ہوچکی ہے۔ایک پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں محکمہ جل شکتی کے ملازمیں دیکھنے کو نہیں ملتے۔شاہنواز میر نے نمائیدہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ جل شکتی کے کس ملازم کی ڈیوٹی علاقے میں ہے کسی کو خبر نہیں۔عرصہ دراز سے محکمہ کے اعلی افسران کو رابطہ کرنے کی کوشیش کی لیکن جواب میں کوئی اس قدر خاص رنگ نظر نہیں آیا۔لوگوں نے بتایا کہ عرصہ دراز سے پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کی مانگ کی جارہی ہے۔لیکن ہر بار نظر انداز کیا جارہا ہے۔ لوگوں کی پریشانیوں سے محکمہ کو ٹس سے مس نہیں ہورہا ہے۔ شاہنواز نے اس سلسلے میں مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کی پوری پنچایت کی سکیم خستہ حال ہوچکی ہے۔پوری پائپ رسی سے باندھی ہوئی ہے۔اس برفانی علاقے میں عوام کو پانی کی بوندوں کیلئے ترسنا پڑرہاہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ہر سال چھ فٹ سے زائید برف گرتی ہے جس میں لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔شاہنواز میر کا کہنا کہ اگرچہ محکمہ لاکھوں روپے ملامین کو تنخواہ فراہم کرتا ہے کہ ڈیوٹی انجام دینے میں کسر باقی کیوں رہتی ہے اور محکمہ کے اعلی افسران اس بات کو ٹالنے کی کوشش میں کہاں ہیں۔لوگوں نے محکمہ سے اپیل کی کہ اخری پیغام محکمہ کے نام ہوگا۔ اگر محکمہ ملامیں کو علاقے میں روانہ نہ کرتے ہیں پوری پنچایت کے لوگ سڑک ہر اترنے کے لیے تیار ہیں۔جب نمائندہ نے اس سلسلے میں محکمہ کے انجینئر سے بات کی تو انہوں نے یقین دہانی دلائی کہ جلدی ہی علاقے میں پانہ کے مسایل کو حل کیا جائیگا۔