18 ہزار بچوں نے وانکھیڑے میں بڑھایاممبئی انڈینز کا حوصلہ

0
143

lنیتا امبانی اور سچن ٹنڈولکر نے بچوں کے لیے’ ایجوکیشن اینڈ سپورٹس فار آل‘ پہل پر بات کی
ایجوکیشن اینڈ سپورٹس فار آل اقدام نے 2 کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ بچوں کی زندگیوں کو چھو ا
لازوال ڈیسک
ممبئی؍؍ممبئی انڈینز نے آئی پی ایل میں اس سیزن کی اپنی پہلی جیت درج کی۔ دہلی کیپٹلز کے خلاف ممبئی انڈینز کی یہ جیت اس لیے بھی خاص تھی کیونکہ وانکھیڑے اسٹیڈیم میں ممبئی کے کونے کونے سے 18,000 بچے ممبئی انڈین ٹیم کے لیے داد دے رہے تھے۔ ریلائنس فائونڈیشن کی پہل ‘ ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس فار آل’ یعنی ای ایس اے سے وابستہ ان بچوں کو اس کرکٹ میچ سے لطف اندوز ہونے کے لیے خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ اس سنسنی خیز جیت کے بعد ممبئی انڈینز کی مالک نیتا ایم امبانی نے کرکٹ کے بھگوان سچن ٹنڈولکر سے بات کی۔
ایجوکیشن اینڈ سپورٹس فار آل کے موضوع پر بات کرتے ہوئے، نیتا امبانی نے کہاکہ آج مختلف این جی اوز کے 18000 بچے سٹینڈز میں میچ دیکھ رہے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ کھیل امتیازی سلوک نہیں کرتے اور ٹیلنٹ کہیں سے بھی آسکتا ہے۔ ممکن ہے ان بچوں میں سے کوئی ایک کھیل کے عروج پر پہنچ جائے۔ مجھے امید ہے کہ وہ بہت سی یادوں اور اپنے خوابوں پر یقین کرنے کی طاقت کے ساتھ واپس جائیں گے۔
سچن ٹنڈولکر وانکھیڈے اسٹیڈیم کی اپنی پہلی یادوں کے بارے میں بات کی کہ کیسے انہیں اب بھی سب کچھ یاد ہے۔ سچن نے کہا، ’’بچے میرے لیے مستقبل ہیں۔ اگر ہم بہتر کل چاہتے ہیں تو ہمیں آج کام کرنا ہوگا۔ محترمہ امبانی کی رہنمائی میں، ریلائنس فائونڈیشن نے دنیا بھر میں بہت سے بچوں کو مواقع فراہم کیے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے میدان میں بھی یہ کام کرتی رہیں گی۔
نیتا امبانی نے ایجوکیشن اینڈ سپورٹس فار آل کے بارے میں کہا کہ ہم نے 14 سال پہلے ایجو کیشن اینڈ سپورٹس فار آل شروع کیا تھا اور یہ پورے ہندوستان میں 2 کروڑ 20 لاکھ بچوں تک پہنچ چکا ہے۔ سچن کی طرح میرا بھی ماننا ہے کہ ہر بچے کو کھیلنے اور تعلیم حاصل کرنے کا حق ہونا چاہیے۔ بچے کھیل کے میدان میں اتنا ہی سیکھتے ہیں جتنا وہ کلاس رومز میں سیکھتے ہیں۔ کھیل انہیں نظم و ضبط اور محنت سکھاتا ہے اور اس سے بڑھ کر یہ سکھاتا ہے کہ فتح اور شکست کو کیسے قبول کیا جائے۔ "ای ایس اے نے ہندوستان کے دور دراز دیہاتوں اور قصبوں میں ان چھوٹے بچوں کے لیے لاکھوں دروازے کھول دیے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا