ہر سطح پر ناکامی کے بعد مودی نے پاکستان کا محاذ کھول دیا

0
19

بھاجپا کشمیریوں کو مذ ہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کے در پے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
کے این ایس
سرینگرنریندر مودی نے کہا تھا کہ میں ہندوستان کو مضبوط اور خوش حال بناﺅں گا لیکن مودی نہ تو ہندوستان کو مضبوط بنانے سکے اور نہ ہی خوشحالی لا سکے، آج نہ مسلمان خوش ہے ، نہ ہندو اور نہ سکھ خوش ہے،یہی وجہ ہے کہ بھاجپا والے دیگر تمام معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان کیخلاف حملے کی تشہیر بازی کررہے ہیں ۔ ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج چناﺅی مہم کے دوران لاوے پورے بٹہ مالو میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کشمیر نیوز سروس کو موصولہ بیان کے مطابق اس موقعے پر جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصراسلم وانی، سینٹرل سکریٹری لیڈر عرفان احمد شاہ ضلع صدر سرینگر پیر آفاق احمد اور یوتھ صوبائی صدر سلمان علی ساگر بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھاجپا والے آج رام مندر اور دیگر معاملات کو بھول گئے ہیں، مودی جی آج یہ جتلانے کی کوشش کررہے ہیں کہ ”میرا جیسا کوئی نہیں، میں نے پاکستان پر حملہ کیا ‘ اور اسی کی تشہیر کی جارہی ہے۔ یہ بھاجپا والے یہ سب اس لئے کررہے ہیں کیونکہ مودی کی حکومت عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کرپائی، مودی نے کہا تھا کہ وہ ہر سال 2کروڑ بے روزگار کو نورکریاںدیں گے، کالا دھن واپس لاﺅں گا، پیٹرول اور گیس کی قیمتوں کو کم کروں گا، غریبی ہٹاﺅں گا۔ لیکن 5سالہ دورِ حکومت میں کچھ بھی نہیں ہوسکا، ”کہاں ہے ہر سال 2کروڑ ملازمتیں؟ نوٹ بندی تو ہوئی لیکن کالا دھن نہیں آیا،الٹا نوٹ کو تبدیل کرنے کی قطاروں میں کئی لوگ مارے گئے، پیٹرول اور گیس کی قیمتی آسمان دوگنی ہوگئیں اور آج غریبی بھی حد سے تجاوز کرگئی۔“ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان تمام محاذوں پر ناکامی کے بعد عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے مودی جی نے پاکستان کا محاذ کھول دیااور کہتے ہیں کہ میں نے پاکستان کی کمر توڑی لیکن حقیقت پوری دنیا کو معلوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے یہ لوگ 35اے اور دفعہ370کیخلاف بیان بازی کررہے ہیں۔ دفعہ35اے سے متعلق ارون جیٹلی کے ریمارکس کو شرانگیز قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ دفعہ35اے اور دفعہ370بھارت کے ساتھ مہاراجہ ہری سنگھ کے الحاق کی بنیاد ہیں اور اگر بقول جیٹلی دفعہ35اے کمزور ہے تو پھر الحاق بھی خود بہ خود کمزور ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ370کے خاتمے سے جموں وکشمیر کا بھارت کیساتھ مشروط الحاق کا باب بھی بحث کیلئے خود بہ خود کھل جائیگا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آر ایس ایس اور بھاجپا کے عزائم صحیح نہیں، یہ لوگ جموں وکشمیر کے تشخص کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور مسلمانوں کو بنیاد کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ اپنے عزائم کو پورا کرنے کیلئے ان لوگوں نے کشمیر میں اپنے آلہ کاروں کو کام پر لگا رکھا ہے اور طاقت و پیسے کے بلبوتے پر اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنچانے کیلئے کوشاں ہیں۔ لیکن کشمیریوں کو بالغ النظری اور ہوشیاری سے کام لیکر قوم دشمنوں کو مسترد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا اور ان کے آلہ کار ہمیں مذہبی، علاقائی، لسانی یہاں تک کہ مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے چاہتے ہیں۔ آنے والے انتخابات اہم امتحان ہے اور اس کے بعد اسمبلی الیکشن اُس سے زیادہ اہمیت والا امتحان ہے، اس لئے ہمیں ان دونوں الیکشنوں میں دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان لوگوں نے رافیل کے گھوٹالے میں 30ہزار کروڑ کمائے اور یہی پیسہ اب یہ لوگ الیکشن جیتنے کیلئے صرف کررہے ہیں۔ لیکن یہ لوگ کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونگے، آپ اڈوانی کا حال دیکھئے، آج اُسے الیکشن لڑنے کیلئے ٹکٹ بھی ملی، یہ وہی اڈوانی ہے جو کبھی فرقہ پرستوں کے بانی ہوا کرتے تھے لیکن اوپر والے نے اُسے اسی دنیا میں سزا دی۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جو شخص بھی انسانیت کیخلاف کام کریگا اُس کو دنیامیں ہی اُس کا انجام بھگتنا پڑے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا