سعودی عرب کے شاہی محلات سیاحوں کیلیے کھولنے کا فیصلہ

0
87

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت سیاحت کو فروغ دینے کے اقدام کے طور پر فیصلہ

ریاض؍؍سعودی عرب کے پر تعیش شاہی محلات کو ہوٹلوں میں تبدیل کر کے انہیں سیاحوں کے لیے کھولا جائے گا۔عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کے تین پْرتعیش محلات کو آئندہ سال تک ہوٹلوں میں تبدیل کر کے سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا اور یہ فیصلہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت مملکت میں سیاحت کو فروغ دینے کے اقدام کے طور پر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ سال 2025 کی دوسری ششماہی میں کچھ شاہی محلات کو سیاحوں کے لیے ہوٹلوں کے طور پر کھولا جائے گا۔خیال رہے کہ سعودی عرب وڑن 2030 کے اہداف کے تحت سالانہ 10 کروڑ سیاحوں کی آمد کا ہدف پور کرنیکے لیے کام کررہا ہے۔سعودی عرب کی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے مالک ‘بوتیک گروپ’ کے عہدیدار نے بتایا کہ جن محلات کو ہوٹلوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ ان میں الحمرا پیلس، قصر احمر اور طویق محل شامل ہیں اور ان کے ا?ئندہ سال 2025 کی دوسری ششماہی میں سیاحت کے لیے کھولے جانے کے امید ہے۔
متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی لگڑری ریزورٹس اور ہوٹلز سعودی عرب میں پرتعیش مہمان نوازی کے تجربے کو تقویت دینے کے لیے ایک نئے ثقافتی ورثے کی نمائندگی کرتے ہیں اور ان کی تاریخی وثقافتی خصوصیات کو محفوظ رکھا جا رہا ہے۔سعودی عرب میں مہمان نوازی کے لیے سب سے اہم الحمرا پیلس میں 32 لگژری اپارٹمنٹس، 44 ولاز، ایک شاہی شاخ اور 5 پبلک ایریاز شامل ہیں۔
اس کے علاوہ سرگرمیوں اور تقریبات کے ساتھ ساتھ تفریح اور آرام کے لیے 6 نجی سوئٹ اور 3 میٹنگ رومز، 6 لگڑری ریستوراں اور پرسنل اسسٹنٹ سروس کے ساتھ 75 سے زیادہ کمرے موجود ہیں۔قصر احمر نامی محل شاہ عبدالعزیز ال سعود نے اپنے بیٹے اور اس وقت کے ولی عہد کا ہیڈ کوارٹر بنانے کے لیے 1943 میں تعمیر کرایا تھا جو ریاض شہر میں الفوطہ پارک کے شمال میں واقع ہے۔اس کے علاوہ ریاض کے سفارتی حصے میں واقعہ طویق محل تاریخی ورثے اور عصری سہولتوں سے ا?راستہ ہے جو مختلف ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔ اس میں سیمینار، کورسز، مقامی اور بین الاقوامی تقریبات اور سرکاری استقبالیہ روم شامل ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا