ڈویژنل کمشنر جموں کو میمورنڈم پیش کیا گیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ شیوسینا جموں وکشمیر اکائی نے سمارٹ سٹی پروجیکٹ کی آڑ میں تنگ سڑکوں پر ایل ای ڈی،ٹی وی اور سمارٹ پارکنگ کی تنصیب کی سختی سے مخالفت کی اور اسے فضول خرچی قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ اسمارٹ سٹی کے تحریری مقصد اور توقعات سے دور ہے ۔اس سلسلے میں شیوسینا کے ایک وفد نے منیش ساہنی، صدر جموں و کشمیر کی سربراہی میں صوبائی کمشنر ڈاکٹر رادھو لنگرسے ملاقات کی اور اپنے مطالبات کے حق میں میمورنڈم پیش کیا۔منیش ساہنی نے کہا کہ 24 گھنٹے بجلی، پانی، جام سے پاک سڑکیں، بہتر پبلک ٹرانسپورٹ اور مضبوط تعلیم اور صحت کے بنیادی ڈھانچے سمیت اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت ترقی کی امیدیں وابستہ کرنے والے لوگوں کو مایوسی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ضائع کر کے ٹھیکیداروں کی جیبیں بھرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ساہنی نے کہاکہ شہر کی اہم سڑکوں پر غیر ضروری ایل ای ڈیز لگائی گئی ہیں جو ڈرائیوروں کی توجہ ہٹا کر سڑک حادثات کو دعوت دے سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسری طرف سڑکوں کو چوڑا کیے بغیر سمارٹ پارکنگ کی تعمیر اور ٹھیکیداروں کی جانب سے پارکنگ کی آڑ میں عوام کو لوٹنا کسی بھی نقطہ نظر سے مناسب نہیں لگتا۔ساہنی نے کہا کہ سڑکوں پر ایل ای ڈی لگانے کا مقصد عوامی مفاد کی سرکاری اسکیموں کے بارے میں معلومات دینا اور وزیر اعظم کی من کی بات جیسے پروگراموں کو نشر کرنا بتایا جا رہا ہے جبکہ بھاری ٹریفک والی سڑکوں پر اس قسم کی ترسیل ایک نئی مصیبت کو دعوت دے گی۔ساہنی نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں اور عوامی مفاد کے پیش نظر سڑکوں سے ایل ای ڈی اور اسمارٹ پارکنگ ہٹانے کے لیے ضروری ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مذکورہ مطالبات کے حق میں فیصلہ نہیں لیا گیا تو شیوسینک سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔