کلرکوں کی ہڑتال؛سرکاری دفاترمیں اُلوبول رہے ہیں

0
25

حکومت ہڑتالی ملازمین کے مطالبات مان لے یامتبادل انتظام کرے:عوام
ہڑتال کے بجائے سامنے آئیں اور مسائل کے حل کی خاطر حکومت کی مدد کریں:سیدالطاف بخاری
کے این ایس

سرینگرتنخواہوں میں تفاوت کے معاملے پر آل جموںاینڈ کشمیر لداخ کلرکل ایسوسی ایشن کی ہڑتال اور حکومت کی غیر سنجیدگی سے سرکاری دفاتر میں کام کاج بری طرح متاثر ہو اہے۔ اس دوران عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یا تو ہڑتالی ملازمین کے مطالبات کو فی الفور حل کریں یا کوئی اور متبادل انتظام کرکے عوام کو راحت پہنچائے۔ اس دوران محکمہ فائنانس کے وزیر سید الطاف بخاری نے ہڑتال پر گئے ملازمین سے اپیل کی ہے وہ آگے آکر مسائل کے حل کی خاطر حکومت کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں ملازمین کے مطالبات کو سننے کے لیے تیار ہوں اور اُن کے مطالبات پر غور کیا جائے گا لہٰذا وہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھ کر اپنے کام پر حاضر ہوجائیں۔کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق آل جموںاینڈ کشمیر لداخ کلرکل ایسوسی ایشن تنخواہوں میں تفاوت کو لے کر 16اپریل 2018سے کام چھوڑ ہڑتال پر ہیں۔ ایسو سی ایشن کا مطالبہ ہے کہ حکومت کی یقین دہانیوں کے باوجود بھی ایسوسی ایشن کے مطالبات کو خاطر میں نہیں لایا جارہا ہے۔اس سلسلے میں بدھوار کو ضلع بارہمولہ اور بانڈی پورہ میں آل جموںاینڈ کشمیر لداخ کلرکل ایسوسی ایشن سے وابستہ ممبران نے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تنخواہوں میں تفاوت کو دور کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایسو سی ایشن سے وابستہ ممبران نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ حکومت نے تنخواہوں میں تفاوت کے حوالے سے مختلف اوقات میں یقین دہانیاں بھی کرائیں مگر تاایں دم صورتحال جوں کی توں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسو سی ایشن اب مجبور ہوئی ہے کہ وہ کام چھوڑ ہڑتال پر جاکر اپنے مطالبات کو منوانے کے لیے حکومت کو مجبور کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ کلرکل ایسو سی ایشن کے علاوہ محکمہ پولیس اور پٹواری حضرات کے تنخواہوں میں بھی تفاوت پایا جاتا تھا مگر کچھ مہینے قبل اُن کے مسائل کو حل کیا جاچکا ہے اور آل جموںاینڈ کشمیر لداخ کلرکل ایسوسی ایشن سے وابستہ ملازمین کا مسئلہ ہنوز حل طلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سی ایشن 16اپریل 2018سے کام چھوڑ ہڑتال پر ہے اور آج ہمارے ہڑتال کا ستارواں دن ہے مگر بدقسمی سے موجودہ حکومت خواب غفلت میں ہے اور ہمارے مشکلات کی طرف کوئی بھی دھیان نہیں دے رہا ہے۔اس دوران عام لوگوں نے ایسو سی ایشن کے حق میں بولتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آل جموںاینڈ کشمیر لداخ کلرکل ایسوسی ایشن کی دیرینہ مانگ کو پورا کرتے ہوئے سرکاری دفاتر میں کام کاج کو بحال کریں۔ عام لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسو سی ایشن سے وابستہ کلرک حضرات کی غیر موجودگی میں سرکاری دفاتر میں کام کاج بری طرح سے متاثر ہوچکا ہے جس کی وجہ سے ادنی سا مسئلہ بھی دفاتر میں حل نہیں ہوپارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف محکموں بشمول سوشل ویلفیئر، ریونیو وغیرہ میں عام لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا مختلف محکمہ جات میں بزرگ حضرات پنشن کی وصولیابی اور دیگر تحریری مواد کے حصول کی خاطر میں دفاتر کے چکر کاٹ رہے ہیں مگر وہاں انہیں نااُمیدی سے سوا کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔ عام لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ ریونیو میں سٹیٹ سبجکٹ کے حصول کی خاطر عام لوگ در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ عام لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عوام کو راحت پہنچانے کی خاطرآل جموںاینڈ کشمیر لداخ کلرکل ایسوسی ایشن کے جائز مطالبات کو فی الفور پورا کریں تاکہ سرکاری دفاتر میں رکے پڑے کام کاج کو پھر سے بحال کیا جاسکے۔ انہوںنے کہا کہ اگر حکومت ایسوسی ایشن کے مطالبات کو حل نہیں کرپاتی ہے تو اسے عوام کی راحت رسانی کے لیے سرکاری دفاتر میں کوئی متبادل انتظام جاری کرنا چاہیے تاکہ عام لوگوں کے مسائل کو بروقت ایڈرس کیا جائے۔ اس دوران بدھوار کو محکمہ فائنانس کے وزیر سید الطاف بخاری نے ہڑتال پر گئے ملازمین سے اپیل کی ہے وہ آگے آکر مسائل کے حل کی خاطر حکومت کی مدد کریں۔ انہوں نے ہڑتالی ملازمین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے احتجاج کا راستہ ترک کریں کیوں کہ ریاستی عوام پہلے ہی مختلف مسائل سے جوجھ رہی ہے۔کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے ساتھ بات کرتے ہوئے سید الطاف بخاری نے کہا کہ ”ملازمین کو چاہیے کہ وہ مسائل کے حل کی خاطر آگے آکر حکومت کی مدد کریں۔ میں ملازمین کے مطالبات کو سننے کے لیے تیار ہوں اور میں بذات خوداس معاملے کو لے کر قائم کی گئی کمیٹی پر نظر رکھوں گا“۔ انہوں نے کہا کہ ” آل جموںاینڈ کشمیر لداخ کلرکل ایسوسی ایشن کے مطالبات کو حل کرنے کی خاطر غور کیا جائے گا اور میں ہڑتال پر گئے ملازمین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے کام پر حاضر ہوکر لوگوں کی تکالیف کو کم کریں اور حکومت کو موقعہ فراہم کریں تاکہ وہ ملازمین کے مطالبات کو بہ احسن طریقے سے حلل کرپائے“۔واضح رہے آل جموںاینڈ کشمیر لداخ کلرکل ایسوسی ایشن کی ہڑتال بدھوار کو 17ویں دن میں داخل ہوئی جس کے نتیجے میں سرکاری دفاتر میں انتظامی معاملات درہم برہم ہوئے ہیں اور لوگوں کوکافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا