کلدیپ ۔ چہل عالمی کپ میں ہونگے ایکس فیکٹر: وراٹ

0
52

کپتانی میں ٹیم انڈیا جنوبی افریقہ میں اپنی پہلی سیریز جیت سے ایک قدم دور

  • یواین آئی
    کیپ ٹاؤن؍؍انڈین کرکٹ ٹیم کی جنوبی افریقہ کے خلاف یک روزہ سیریز میں 0۔3 کی ناقابل یقین سبقت میں اہم کردار ادا کرنے والے اسپنر کلدیپ یادو اور یجویندر چہل سے متاثر کپتان وراٹ کوہلی نے کہا ہے کہ دونوں گیندباز عالمی کپ میں بھی اہم ثابت ہوں گے ۔ کلائی کے دونوں اسپنروں نے بدھ کو کھیلے گئے تیسرے ون ڈے میں مل کر آٹھ وکٹ لئے اور افریقی ٹیم کو 179 پر ڈھیر کر دیا جس سے ہندوستان نے 124 رن کے بڑے فرق سے میچ جیت لیا۔ ابھی وراٹ کی کپتانی میں ٹیم انڈیا جنوبی افریقہ میں اپنی پہلی سیریز جیت سے ایک قدم دورہے ۔ وراٹ یک روزہ سیریز میں دونوں گیندبازوں کی ہرمیچ میں خوب تعریف کرتے ہیں اور کیپ ٹاؤن میں فتح کے بعد بھی انہوں نے چائنامین گیندباز کلدیپ اور لیگ اسپنر چہل کی ستائش کی۔ ان کا ماننا ہے کہ ان دونوں کے لئے ٹیسٹ ٹیم میں بھی جگہ بنانا کوئی مشکل نہیں ہے ۔ کپتان نے ٹیسٹ ٹیم میں دونوں کی شمولیت کے بارے میں کہا ”یہ شاید اب بہت دور نہیں ہے ”۔ کپتان نے کہا ”دونوں ہی بہت مضبوط کھلاڑی ہیں اور بیرونی سرزمیں پر وہ جس طرح کھیل رہے ہیں وہ غیرمعمولی ہے جو ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ دونوں کھلاڑی مخالف ٹیم کو جس طرح سے لپیٹ رہے ہیں اس سے نکلنا مشکل ہو رہا ہے ۔ اس میچ میں ان کے آٹھ وکٹ بہترین ہیں۔ جنوبی افریقہ میں اپنی پہلی بین الاقوامی سیریز کھیل رہے دونوں گیندبازوں نے خود کو یہاں کے حالات میں بخوبی ڈھال لیا ہے ۔ وراٹ نے کہا ”ہوسکتا ہے کہ دونوں آئندہ میچ میں بہت زیادہ رن دے دیں لیکن اس سے فرق نہیں پڑتا کیونکہ یہ ہر میچ میں جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کررہے ہیں اور وکٹیں نکال رہے ہیں۔ ہمیں آئندہ ورلڈ کپ بیرونی سرزمین پر کھیلنا ہے اور ایسی صورتحال میں یہ دونوں ہمارے لئے ‘ایکس فیکٹر’ ثابت ہوسکتے ہیں۔ وراٹ نے اس سے پہلے بھی کہا تھا کہ ان موجودہ ٹیم کافی حد تک عالمی کپ کے لیے تیار ہو چکی ہے اور آخری الیون میں کوئی ایک تبدیلی کے ساتھ یہی ٹیم آئی سی سی ٹورنامنٹ کے لیے اترے گی جس سے واضح ہے کہ اپنی کی کارکردگی کی بدولت کلدیپ اور یجویندر نے عالمی کپ کے کیلئے اپنی دعویداری مضبوط کرلی ہے ۔ موجودہ سیریز میں دونوں نے 7.70 اور 10.27 کی اوسط سے 10 اور بالترتیب 11 وکٹ لئے ہیں۔ 29 سالہ کرکٹر نے کہا ”ہمیں معلوم تھا کہ یہ وکٹ لے سکتے ہیں کیونکہ کلائی کے اسپنروں نے گھریلو سپاٹ پچوں پر وکٹ لئے تھے ۔ کچھ کو لگا کہ یہ ٹوئنٹی 20 میں وکٹ لے سکتے ہیں لیکن ان مشکل حالات میں ان کی کارکردگی سے میں بہت خوش ہوں۔ یہاں کی پچوں پر انہیں باؤنس بھی مل رہی ہے اور ایسے میں تو یہ اپنے کھیل کے ٹاپ پر ہیں۔ گزشتہ دو میچوں میں ان دونوں نے سب سے زیادہ وکٹ لئے اور دونوں ٹیموں کے درمیان ان کی موجودگی سے فرق پیدا ہوا۔کپتان نے مزید کہا کہ ٹیم کو گیند بازوں پر اعتماد ہے اور انتظامیہ ان کی حمایت کرتا ہے اس لئے وہ کھل کر کھیل پاتے ہیں۔ ٹیم نے انہیں حوصلہ دیا ہے اور اسی دم پر ہی دونوں اپنی قابلیت سے کھیل رہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا