مقامی نمائندں کے دعوﺅں پر سوالیہ نشان
عمران شاہ
کشتواڑ//جموں پاڈر ہائی وے کے حصہ سے تعلق رکھنے والی پوہی، ہلر، باندرنہ و دیگر لنک روڈوں کی حالت دن بہ دن بہتری کے بجائے ابتر ہوتی جارہی ہے مگر کوئی پرسان حال نہیں ہے۔جبکہ ان رابطہ سڑکوں پر مرکزی حکومت ہند کی جانب سے بنائی گئی برائے نام اسکیمں پی ایم جی ایس وائی، آر اینڈ بی وغیرہ ان کی دیکھ بھال کا کام کر رہی ہیں۔ لیکن پی ایم جی ایس وائی ، آر اینڈ بی کروڑواں روپیے صرف کر کے بھی سڑکوں کی حالت کو سدھار نے میں مکمل طور نہ کام رہی ہے۔جبکہ حکومت کےلئے ان سڑکوں کی مرمت و تجدید سونے کی کان ثابت ہو رہی ہے، اس سڑک پر جگہ بڑے بڑے کھڈوں کو پ±ر کر نے کے لئے عرصہ قبل ڈالی گئی تارکول پھر سے ا±کھڑ چکی ہے ۔جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ غریب عوام کو صرف سبز باغ دکھایا جارہا ہے۔ سڑک کی موجودہ حالت اتنی خراب ہو چکی ہے کہ یہ سڑک کے بجائے ایک خستہ حال پگڈنڈی لگتی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس خستہ حال سڑک کی حالت سدھار نے کی ڈپٹی کمشنر کشتواڑ سے بار بار اپیل کی مگر ان کو بھی ٹس سے مس نہیں ہوتی ہے۔ ا±ن کی توجہ اقتصادی طور پر ب±رے حالت کا سامنا کر رہے پوہی، ہلر، باندرنہ کے عوام کے لئے شہہ رگ کی حیثیت رکھنے والی اس سڑک کی خستہ حالت کی جانب مبذول کرائی۔ مگر بار بار کی یقین دہانیوں کے باوجود اس سڑک کی ابتر حالت جوں کی توںہی ہے۔ محکمہ سڑک کی حالت کو سدھار نے کے بجائے اس کی خستہ حالت پر تماشائی بنے ہو ئے ہیں اور اس سڑک کی خستہ حالت سے لوگوں کو درپیش مشکلات ومسائل کی ا±نہیں شاید کوئی پریشانی بھی نہیں۔ عوام کا، کہنا ہے کہ کشتواڑ ضلع سے تعلق رکھنے والے نمائندگان سڑکوں کو خستہ سدھارنے میں پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔کشتواڑ کے لوگ سیاسی طور پر مفلوج ہو کررہے گے ہیں ، بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ کشتواڑ کے لنک سڑکوں کا سدھار 4 دیگج رہنماو¿ں کے باوجود بھی مایوس کن ہے۔