پاکستانی سفارتخانہ میں عمران طاہر کی بے عزتی

0
88

میری بے عزتی کی گئی اور ویزا دینے سے انکار کیا گیا
یواین آئی

لندن؍؍جنوبی افریقہ کے لیگ اسپنر عمران طاہر کو پاکستان میں ہونے والی آئندہ سیریز کے لئے برمنگھم میں واقع پاکستانی سفارتخانے میں نہ صرف ویزا دینے سے انکار کیا گیا بلکہ وہاں انہیں بے عزتی کا بھی احساس ہوا۔ جنوبی افریقہ کے کھلاڑی نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر اس بات کا انکشاف کیا ۔ طاہر ورلڈ الیون ٹیم کا حصہ ہیں جنہیں پاکستان میں محدود اووروں کی سیریز کے لئے مدعو کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ برمنگھم میں واقع پاکستانی سفارتخانہ میں ویزا لینے کے لئے پہنچے تو وہاں ان کی بے عزتی کی گئی اور ویزا دینے سے انکار کیا گیا۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں پاکستانی ٹیم اور ورلڈ الیون کے مابین ۱۲، ۱۳ اور ۱۵ ستمبر کو تین ٹوئنٹی ۲۰ میچون کی بین الاقوامی سیریز کھیلی جانی ہے ۔ پاکستانی نژاد طاہر نے اس پورے واقعہ پر مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا ” مجھے اور میرے کنبے کو پاکستانی سفارتخانہ کی جانب سے اس وقت بے عزت کرکے باہر بھیج دیا گیا جب میں وہاں عالمی الیون میں کھیلنے کے لئے ویزا کی درخواست دینے گیا تھا۔پاکستان میں ہی پیدا ہوئے جنوبی افریقہ کے کھلاڑی نے ٹویٹر پر اپنے ویڈیو پیغام میں اس پورے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مجھے پاکستانی سفارتخانہ میں ہتک عزت کا سامنا کرنا پڑا۔ میں وہاں اپنے کنبے کے ہمراہ ویزا لینے گیا تھا لیکن پانچ گھنٹے کے انتظار کے بعد وہاں کے افسران نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ دفتر بند کرنے کا وقت ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن ابن عباس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ” عباس کی مداخلت کے بعد ہمیں ویزا مل سکا۔لیکن پاکستانی نژاد ہونے کے باوجود ایک جنوبی افریقی کھلاڑی کے ساتھ ایسابرتاؤ مایوس کن ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا