وینس نے کویتووا کو ہرایا

0
48

یواین آئی

  • نیویارک؍؍امریکہ کی وینس ویلیمس نے اپنی شاندار کارکردگی کو برقرار رکھتے ہوئے یہاں یوایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کرلیا جہاں ان کا مقابلہ ہم وطن سلوئن اسٹیفنس سے ہوگا۔ ۳۷ سالہ تجربہ کھلاڑی نے خواتین کے سنگلز کے کوارٹرفائنل مقابلے میں ۱۵۴ منٹ میں کویتووا کے چیلنج کو6-3 3-6 7-6 سے نمٹاتے ہوئے نو سال کے بعداپنا پہلا گرینڈ سلیم جیتنے کی امیدوں کو برقرار رکھا۔ وینس نے سال ۲۰۰۸ میں ومبلڈن میں اپنا آخری گرینڈ سلیم جیتا تھا۔ سال ۲۰۰۰ اور ۲۰۰۱ میں یوایس اوپن خطاب جیتنے والی وینس نے پہلے سیٹ میں ایک۔تین سے پیچھے ہونے کے بعد کویتووا کی سروس بریک کرتے ہوئے پہلا سیٹ جیتا۔ لیکن دوسرے سیٹ میں چیک جمہوریہ نے واپسی کرلی جو گزشتہ سال چاقو کے حملے کے بعد کورٹ میں پھر سے واپسی کررہی ہیں حالانکہ وہ فیصلہ کن ٹائی بریک میں آٹھ مرتبہ کی گرینڈ سلیم فاتح کا مقابلہ نہیں کرسکیں جنہوں نے آرتھر ایش اسٹیڈیم میں بڑی تعداد میں موجود گھریلو مداحوں کے ساتھ سیٹ اور میچ اپنے نام کیا۔ سابق نمبر ایک کھلاڑی نے کہا کہ کویتووا کو واپس کورٹ میں دیکھ کر اچھا محسوس ہورہا ہے ۔ وینس کو اب فائنل میں جگہ بنانے کے لئے ہم وطن ۱۶ ویں سیڈ اسٹیفنس کا سامنا کرنا ہوگا۔پیر میں چوٹ کے سبب تقریباً ایک سال بعد کورٹ میں واپسی کرنے والی اسٹفینس نے ایناستاسیزا سیواسوا کو تین سیٹ کے مقابلے میں 6-3 3-6 7-6 سے شکست دے کر آخری چار میں داخلہ حاصل کیا ۔ وہ سال ۲۰۰۴ کے بعد سے ویلیمس بہنوں سیرینا اور وینس کے بعد پہلی امریکی کھلاڑی بھی بن گئی ہیں جنہوں نے یوایس اوپن سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے ۔سال ۲۰۱۳ میں آسٹریلین اوپن سیمی فائنلسٹ رہی اسٹیفنس نے کہا کہ میری آنکھوں میں آنسو آگئے ہیں۔ ومبلڈن کے بعد جب میں نے واپسی کی تو مجھے نہیں لگتا تھا کہ میں یہاں تک پہنچ سکوں گی۔ یہ میرا پسندیدہ ٹورنامنٹ ہے ۔ وینس اور اسٹیفنس میں سے کوئی ایک کھلاڑی ہی فائنل کا ٹکٹ حاصل کرسکے گا۔مردوں کے ڈرا میں اسپین کے پابلو کارینوبوستا نے بھی پہلی مرتبہ سیمی فائنل میں جگہ بنالی ۔ انہوں نے ارجنٹینا کے ڈیئگو شراوٹزمین کو 6-4 6-4 6-2 سے مسلسل سیٹوں میں شکست دی اور دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں جیت اپنے نام کرلی۔ بوستا نے میچ میں ۳۰ ونرس لگائے اور انہوں نے ابھی تک ایک بھی سیٹ گنوایا نہیں ہے ۔اسپین کے کھلاڑی کے سامنے اگلے راونڈ میں اب جنوبی افریقہ کے کیون اینڈرسن کا چیلنج ہوگا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا