محمد بقا خاں جیلانی :رنجی ٹرافی میں ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے گیند باز

0
0

نئی دہلی، 19 جولائی (یو این آئی)ہندستانی کرکٹ کی تاریخ کی بات کریں تو شائقین میں سے اکثر نے سی کے نائیڈو اور لالہ امرناتھ کا نام تو ضرور سنا ہی ہوگا لیکن رنجی ٹرافی میں پہلی مرتبہ ہیٹ ٹرک کرنے والے گیند باز بقا خان جیلانی کے بارے میں بہت کم لوگ ہی واقف ہوں گے۔ہندستانی شائقین بھی بقا جیلانی کے نام سے ضرور ناواقف ہوں گے کیونکہ یہ کھلاڑی اس عمر میں چل بسا جب وہ اپنا نام روشن کرنے والا تھا۔ پنجاب کےجالندھر میں 20 جولائی 1911 کو پیدا ہونے والے محمد بقا خان جیلانی اپنی 30ویں سالگرہ سے صرف 18 دن قبل ایک حادثے میں اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔
ہندستان میں یوں تو مسلم کرکٹر نے ہمیشہ سے ہی ملک کے لئے بڑے کارنامے انجام دیئےہیں اوردنیا میں ملک کا نام روشن کیا ہے۔ یہ مقابلے چاہے بین الاقوامی یا قومی سطح کے رہے ہو، یا پھر رنجی مقابلے ہوں، مسلم کرکٹرز نے کوئی نہ کوئی کارنامہ ان مقابلوں میں ضرور انجام دیا ہے۔ آزادی سے قبل بھی کرکٹ ٹیم میں ایک ایسا ہی کھلاڑی تھا جس کا کرکٹ کریئر بہت مختصر تھا ، چونکہ زندگی نے اس کھلاڑی کو زیادہ کھیلنے کی مہلت ہی نہیں دی۔ بقا خان جیلانی ، ایک ہندستانی کرکٹر تھے ، دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کیا کرتے تھے اور دائیں ہاتھ کی میڈیم پیسر گیند باز تھے۔ بقا نے سال 1936 میں ٹیم انڈیا کے لیے ڈیبیو کیا تھا۔ انگلینڈ کے خلاف یہ میچ بھی ان کے کیریئر کا پہلا اور آخری میچ ثابت ہوا۔ تاہم، بقا نے اپنے فرسٹ کلاس ڈیبیو میں 12 وکٹیں لے کر ہلچل مچا دی۔
اگر ہم ہندوستانی ٹیم کے پہلے آل راؤنڈر کی بات کریں تو بقا خان ٹیم انڈیا کے پہلے آل راؤنڈر تھے۔ بقا نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر میں سب سے زیادہ 110 رنز کی اننگز کھیلی، جب کہ گیند بازی میں ان کی بہترین اننگز 31 رن دے کر وکٹ تھی۔ اس دوران انہوں نے ایک میچ میں 10 وکٹیں لینے کا کارنامہ بھی انجام دیا۔ اپنے پہلے ہی فرسٹ کلاس میچ میں بقانے مخالف ٹیم پر تباہی مچائی اور 12 وکٹیں حاصل کیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا