لوگ مجھے پارلیمنٹ کے بجائے جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے سرگرم دیکھناچاہتے ہیں: آزاد

0
61

کہا میرے اُمیدوار پارلیمنٹ میں عوامی مسائل اسی طرح اٹھائیں گے جس طرح میں نے اُٹھائے
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍ ڈی پی اے پی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے آج عوام پر زور دیا کہ وہ گمراہ کن نعروں اور جھوٹے وعدوں کے خلاف ہوشیار رہیں۔ اننت ناگ کے ڈورو میں روڈ شو میں عوام سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے پارلیمنٹ میں علاقائی پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 370 پرکشمیر کی دو سیاسی جماعتوں کے تقریباً تمام ممبران پارلیمنٹ خاموش رہے۔ یہ میں ہی تھا جو پارلیمنٹ میں کھڑا ہوا اور اس کے لیے لڑا جبکہ دوسرے خاموش رہے، انہوں نے صرف لوگوں کا استحصال کیااورگمراہ کیا۔ آزاد نے کہا کہمیں نے پارلیمنٹ میں تقریباً تمام بڑے مسائل کو اٹھایا، چاہے وہ آرٹیکل 370 ہو، سی اے اے این آر سی ہو، یا بے گناہوں کی لنچنگ ہو، میں نے آواز اٹھائی۔انہوں نے کہاکہ آپ نے ان جماعتوں کو آزما لیا ہے،اب کی بار میرے امیدوار ایڈو کیٹ سلیم پرے کو موقع دیں، وہ آپ کے مسائل کو اسی طرح اٹھائیں گے جس طرح میں نے کیا تھا۔
آزاد نے اپنے سیاسی ایجنڈے کی بنیاد کے طور پر ترقی کے لیے اپنی غیر متزلزل وابستگی کو دہرایا۔ اپنے الفاظ میں، انہوں نے زور دے کر کہاکہ میری 50 سال کی سیاست میں، کوئی بھی میری دیانت پر سوال نہیں اٹھا سکتا۔ میں نے ان کے کام کرنے کے لیے کبھی کسی سے ایک پیسہ بھی نہیں لیا ہے۔انہوں نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور ٹھوس اقدامات کے ذریعے جموں و کشمیر کی ترقی کو متحرک کرنے کے اپنے وژن کا خاکہ پیش کیاجس کا مقصد کمیونٹیز کو ترقی دینا ہے۔انہوں نے اس بات کی توثیق کی کہ سیاسی گفتگو میں ان کے عزم کو نمایاں کیا گیا ہے۔آزاد نے انکشاف کیا کہ جب ان کی پارٹی کے رہنماؤں نے پارلیمانی انتخابات میں ان کی امیدواری کی تجویز پیش کی تھی، تو ان کے ضمیر نے انہیں لوگوں کی شکایات، جن میں بجلی، پانی، روزگار کے مواقع کی کمی بھی شامل ہے، ایک مختلف فیصلے کی طرف راغب کیا۔
آزاد نے کہا کہ میرے لوگ چاہتے ہیں کہ میں جموں و کشمیر پر توجہ مرکوز کروں۔ میں پارلیمنٹ میں ترقی کے بنیادی مسائل کو حل نہیں کر سکتا، وہاں آپ صرف لڑ سکتے ہیں اور مطالبہ کر سکتے ہیں، لیکن یہاں، اگر ہم حکومت بناتے ہیں، تو ہم اپنے طور پر فیصلے کر سکتے ہیں۔ ہم اپنی مرضی سے ترقی کر سکتے ہیں اس لیے میں نے یہ فیصلہ کیا۔ اس موقع پر دیگر میں ایڈووکیٹ سلیم پرے امیدوار، مرکزی ترجمان سلمان نظامی، سیکرٹری شبی جان اور دیگر بھی موجود تھے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا