عوامی مقامات پہ سیگریٹ نوشی عروج پر

0
26

حکام قصورواروں کیخلاف کارروائی نمائشی نہیں عملی کریں:دلشادجٹ
ناظم علی خان

مینڈھر؍؍عوامی جگہوں پر سگریٹ اور تمباکو نوشی پر عائد پابندی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں اگرچہ حکومت کی طرف سے معمولی نوعیت کے اقدامات کئے گئے ہیں اور اسپتالوں و عوامی جگہوں پر سگریٹ نوشی کی پاداش میں جرمانہ بھی وصول کیے جا تے ہیں لیکن یہ اقدامات محض نمائشی نوعیت کے ہیں اور ان کی بدولت سگریٹ نوشی کی وبا کو ختم کرنے میں کوئی مدد نہیں مل سکتی ہے ۔سگریٹ نوشی کے خلاف مہم اسی صورت میں کامیاب ہوسکتی ہے جب سماج کے ہر طبقے کو یہ احساس ہوجائے گا کہ اس بدعت کو معاشرے سے ختم کرنا ہے اور ہر فرد بشر کو اس سلسلے میں اپنا کلیدی رول نبھانا ہے ۔نو جو ان سما جی کا رکن و صدر سٹوڈنٹ یو نین گو رنمنٹ ڈگری کالج مینڈھر دلشاد جٹ نے بات کر تے ہوئے کہا کہ سگریٹ نوشی کے مضر اثرات سے نونہال پود کے ساتھ ساتھ بڑے بزرگوں کو یہ بات کرنا ہوگی کہ سگریٹ نوشی کس قدر انسانی صحت کیلئے ضرر رساں ہیں ۔اور لوگوں کو سگریٹ اور تمباکو نوشی کے مضر اثرات کے متعلق جانکاری فراہم کر نی چاہے ۔ انہو ں نے کہا کہ اسکولوں ،کالجوں جاکر سگریٹ تمباکو نوشی دیگر سماجی برائیوں سے بچنے کیلئے جانکاری فراہم کر یں تا کہ نئی نسل کو سماجی برائیو ں سے بچایا جا سکے ۔انہوں نے کہاکہ راجو ری اور پونچھ کے اسپتالوں ،اسکولوں ،عوامی جگہوں پر سگریٹ اور تمباکو نوشی پر عائد پابندی یقینی بنائی جا نی چاہے اور محکمہ پو لیس کو اس کیلے سامنے انا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ میرا خواب ہے کہ راجو ری اور پونچھ کو سگریٹ نوشی سے پاک دیکھو۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا