سرنکوٹ :جہاں ٹاٹاسومو’منی بس‘ بنی پھرتی ہیں !

0
73

پولیس،ٹریفک پولیس اور تحصیل انتظامیہ خوابِ خرگوش میں، کسی بڑے سانحے کے منتظر؟
افتخار حسین شاہ/ آکاش ملک

سرنکوٹ؍؍سرنکوٹ میں سومو ڈرائیوروں کی من مانیاں عروج پر چھتوں پر بھی سواری لادنے کا سلسلہ سر عام جاری ہے۔تحصیل سرنکوٹ میں مختلف روٹ پر چلنے والی گاڑیوں میں اضافی سواریاں بھری جا رہی ہیں اور ٹریفک قوانین کی کھلے عام دھجیاں اڑھائی جا رہی ہیں۔ سومو گاڑی میں جہاں سات سواریاں ہی بٹھانے کی اجازت ہوئی ہے وہیں پر ڈرائیور چند روپیوں کی لالچ میں بارہ سواریاں سومو کے اندر بٹھاتے ہیں اور اس کے علاوہ چھت پر بھی سواریاں لادی کر لوگوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔خدا نخواستہ ایسی صور ت میں اگر کوئی حادثہ رونما ہو جا تا ہے تو اس صورت میں صرف سات افراد سواریوں کا ہی بیمہ مل سکتا ہے بقیہ اضافی سواریوں کا کوئی بیمہ کمپنی ذمہ داری نہیں لیتی تو اس صورت میں اگر کوئی نقصان ہو جاتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا۔لوگوں نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈرائیور چند روپیوں کی خاطر لوگوں کی جان سے کھیل رہے ہیں اور ٹریفک حکام خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔لوگوں نے کہا کہ ٹریفک حکام کو متحرک ہونے کی اشدد ضرورت ہے تاکہ کوئی بھی نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا