ستورا ترال میں اپنی پارٹی کا کنونشن:خوشحالی اور ترقی کیلئے دائمی امن ناگزیر: غلام حسن میر

0
41

جموں کشمیر کے بہتر مستقبل کیلئے عوام سے اپنی پارٹی کو تعاون دینے کی اپیل کی
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍ سابق کابینہ وزیر اور اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام حسن میر نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی خوشحالی اور ترقی کے لیے دائمی امن ناگزیر ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جو لوگ جموں کشمیر میں قیام امن کے دشمن ہیں وہ درحقیقت جموں و کشمیر اور اس کے عوام کے دشمن ہیں۔ان باتوں کا اظہار غلام حسن میر نے جنوبی ضلع پلوامہ کے ستورا ترال علاقے میں آج ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اپنی تقریر میں، غلام حسن میر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر اور اس کے لوگوں کے روشن مستقبل کے خاطر اپنی پارٹی کی کو اپنا بھر پور تعاون دیں۔انہوں نے کہا، ’’جموں و کشمیر کے روشن مستقبل کے لیے اپنی پارٹی کے پاس ایک واضح وڑن اور لائحہ عمل ہے۔ روایتی سیاسی جماعتوں کے برعکس، ہم ناقابل حصول اہداف کے پیچھے نہیں بھاگتے ہیں۔ بلکہ ہم صرف اْن ہی اہداف کو حاصل کرنے میں جھْٹ جاتے ہیں، جو قابل حصول ہوں۔ جموں و کشمیر میں خوشحالی اور تعمیر وترقی کا ہدف قابل حصول ہے، اور اپنی پارٹی کے پاس اس مقصد کے حصول کیلئے ایک روڈ میپ ہے۔ ہمیں صرف آپ کے مکمل تعاون کی ضرورت ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’روایتی پارٹیوں نے لوگوں کو 70 سال سے زائد عرصے تک ’رائے شماری‘، ’اٹانومی‘ اور ’سیلف رول‘ جیسے گمراہ کن نعروں کے پیچھے لگائے رکھا۔ ان جماعتوں نے سالہا سال تک یہاں حکومت کرنے کے باوجود جموں و کشمیر کی حقیقی تعمیر و ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی۔ ان جماعتوں نے اپنے گمراہ کن بیانیہ کے ذریعے ہمارے نوجوانوں کو تباہی کے راستے کی طرف دھکیل دیا۔ نتیجے کے طور پر ہمارے ہزاروں نوجوان یا تو جیلوں کی زینت بن گئے یا پھر قبرستانوں کی نذر ہوگئے۔‘‘انہوں نے مز ید کہا، ’’اپنی پارٹی ایک مثبت اور بہتر مستقبل کے حصول کے لیے قائم کی گئی ہے۔ ہم سچی اور مثبت سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ اپنی پارٹی ایک نئی جماعت ہے، اور یہ پارٹی پہلی بار پارلیمانی انتخاب لڑ رہی ہ۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ اس پارٹی کو موقع دیں۔ ہم آپ کو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔‘‘
معاشی خوشحالی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، غلام حسن میر نے کہا، ’’پوری دنیا معیشت کے بل سے چلتی ہے۔ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہمیں معاشی خوشحالی کی ضرورت ہے، جو صرف بیرونی سرمایہ کاری سے آئے گی۔ تاہم بیرونی سرمایہ کاری اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ہمارے یہاں مستقل امن و امان قائم نہ ہو۔ ہماری سیاحت کی صنعت کو فروغ دینے اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے امن و امان ضروری ہے۔ اس لیے میں لوگوں، خاص طور پر نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جموں و کشمیر میں امن اور ہم آہنگی کے لیے اپنا بھر پور تعاون دیں۔‘‘انہوں نے وعدہ کیا کہ جب اپنی پارٹی کو عوامی مینڈیٹ حاصل ہوگا تو وہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ گجر اور بکروال برادری کو جنگلات کی زمین پر ان کا حق مل جائے جس پر وہ رہتے ہیں اور جس پر ان کی روزی روٹی کا انحصار ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ’’جب ہماری حکومت آئے گی، ہم خواتین کی شادی کی موجودہ امداد کو 50,000 روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کر دیں گے۔ مزید برآں، بیواؤں اور بزرگوں کی پنشن کو موجودہ 1000 روپے سے بڑھا کر 5000 روپیکیا جائے گا۔ ہم وادی میں صارفین کو موسم سرما میں 500 یونٹ اور گرمیوں میں 300 یونٹ بجلی مفت فراہم کریں گے۔ جموں میں گرمیوں میں 500 یونٹ اور سردیوں میں 300 یونٹ بجلی مفت فراہم کی جائے گی۔ مزید یہ کہ ہم ہر گھر کو سالانہ چار گیس سلنڈر مفت فراہم کریں گے۔‘‘
اس موقع پر پارٹی کے جو سرکردہ لیڈران موجود تھے، اْن میں سینئر رہنما اور سابق رکن اسمبلی یاور دلاور میر، ضلع صدر پلوامہ غلام محمد میر، صوبائی سیکرٹری نذیر احمد دیلگامی، ڈی ڈی سی اور یوتھ ونگ کے صوبائی سیکرٹری منظور احمد گنائی، چیف کوآرڈینیٹر ڈاکٹر طلعت مجید، یوتھ صدر پلوامہ سید تجلہ اندرابی، ڈی ڈی سی محترمہ میما جی، ڈی ڈی سی محترمہ منشا جی، چوہدری ندیم، چوہدری شبیر، محمد ایوب بند، ارشد احمد، میونسپل کمیٹی ترال کے سابق نائب صدر نذیر احمد گنائی، اور لیڈران شامل تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا